ڈینگی، نیگلیریا اور کانگو کے حوالے سے صورتحال کنٹرول میں ہے ایڈمنسٹریٹر کراچی

 Rauf Akhtar Farooqui

Rauf Akhtar Farooqui

کراچی (جیوڈیسک) ایڈمنسٹریٹر کراچی رؤف اختر فاروقی نے کہا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپتالوں میں گزشتہ تین ماہ کے دوران ڈینگی سے متاثرہ معمولی نوعیت کے صرف دو مریضوں کو عباسی شہید اسپتال میں داخل کیا گیا جنہیں علاج معالجے کی سہولت فراہم کرکے فارغ کردیا گیا، ڈینگی، نیگلیریا اور کانگو وائرس کے علاج معالجے کے لئے عباسی شہید اسپتال، رفیقی شہید اسپتال اور گذدر آباد اسپتال میں خصوصی وارڈ بنائے گئے ہیں۔

ڈینگی، نیگلیریا اور کانگو وائرس کے حوالے سے صورتحال اب تک کنٹرول میں ہے اور محکمہ میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز سمیت تمام متعلقہ افسران کو اس سلسلے میں مزید احتیاطی اقدامات کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ دریں اثناء ڈینگی، نیگلیریا اور کانگو وائرس سے بچاؤ اور اس کے علاج کے حوالے سے حکمت عملی طے کرنے کے لئے ایڈمنسٹریٹر کراچی کی ہدایت پر منعقد ہونے والے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سینئر ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز ڈاکٹر سلمیٰ کوثر نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی نے گزشتہ تین ماہ کے دوران حفاظتی اقدامات کے تحت شہر کے بڑے ندی نالوں، پارکس، قبرستانوں، سوئمنگ پولز، واٹر پارکوں، ٹائر پنکچر کی دکانوں اور نرسریوں میں جراثیم کش دواؤں کا چھڑکاؤ کیا ہے

سفاری پارک، چڑیا گھر کے تالابوں سمیت پھولوں اور پودوں کی نرسریوں اور ٹائر شاپس میں بنے ہوئے تالابوں میں گپی مچھلیاں ڈالی گئیں جو ڈینگی کے لاروے کی افزائش کو ختم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ اس موقع پر چیف میڈیکل آفیسرز ڈاکٹر رستم علی لغاری، ڈاکٹر محمد رفیق، ڈاکٹر ایم شاہد فیاض، ڈاکٹر منصور احمد، ڈاکٹر حامد مصطفی اور بلدیہ عظمیٰ کے اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس موجود تھے۔ ڈاکٹر سلمیٰ کوثر نے کہا کہ آئندہ چند روز میں شہر بھر کی ٹائر پنکچر شاپس میں بنے ہوئے چھوٹے پانی کے ٹینکوں میں جراثیم کش دوائیں ڈالنے کے لیے سروے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی اور تمام ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز نے فیومیگیشن کی مشترکہ مہم انجام دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈینگی، نیگلیریا اور کانگو کے خلاف سرکاری اداروں کی کوششوں سے زیادہ عوام کے شعور کی بیداری اور ان کا تعاون نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ رواں ماہ کے اختتام تک ڈینگی کے اثرات ختم ہوجائیں گے۔ نیگلیریا کے حوالے سے بلدیہ عظمیٰ کراچی نے تمام سوئمنگ پولز کی صفائی اور ان میں کلورین کی مناسب مقدار ڈالنے کے انتظامات کے لیے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کو بھی بذریعہ خط مطلع کردیا گیا ہے۔ پانی میں کلورین کی مناسب مقدار ڈالنے سے نیگلیریا کے امکانات ختم ہوجائیں گے۔