ڈینگی شدت اختیار کر گیا، پلیٹ لیٹس کی فراہمی اور اسپرے مہم بھی بند

Dengue Patient

Dengue Patient

کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) ویکٹر بورن ڈیزیز نے کراچی سمیت سندھ بھر میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کے اعدادوشمار جاری کرنے سے انکار کر دیا۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں ڈینگیوائرس شدت اختیار کر رہا ہے، متاثرہ مریضوں کو پلیٹ لیٹس کی فراہمی نہیں کی جا رہی جبکہ ڈنگی وائرس میں سیروٹائپ ٹو کی تبدیلی کی تصدیق کر دی گئی ہے۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں غیر اعلانیہ طور پر جراثیم کش ادویات کا اسپرے مہم بند کردی گئی، کراچی اور سندھ کے عوام ڈینگی اور ملریا کے رحم و کرم پر ہے، کئی سالوں سے ڈینگی وائرس کا سبب بننے والے مچھروں کے خلاف کوئی مہم شروع نہیں کی جا سکی جبکہ سندھ حکومت کی جانب سے ویکٹر بورن ڈیزیز کو اسپرے مہم کیلیے کروڑ روپے جاری کیے جاتے ہیں، اسپرے مہم نہ ہونے کی وجہ سے ڈنگی وائرس ہر سال شدت سے حملہ آور ہو رہا ہے۔

موجودہ موسم میں ملریا کا مرض بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے، معلوم ہوا ہے کہ ویکٹر بورن ڈیزیز/ ڈائریکٹر جنرل ویکٹر بورن 20 گریڈ کی اسامی پر 19 گریڈ کے ڈاکٹر تیرت داس کو تعینات کررکھا ہے، بتایا جاتا ہے کہ ان کی تعیناتی سیاسی بنیادوں پر کی گئی ہے۔

ڈنگی وائرس سے متاثرہ افراد کی تفصیلات کیلیے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ اعدادوشمار جاری کرنے کا اختیار مجھے نہیں، گذشتہ تین سال قبل صوبائی محمکہ صحت نے نوٹیفیکشن کے ذریعے تمام سرکاری اور نجی اسپتالوں کو مفت پلیٹلیٹ کی فراہمی کا اعلان کیا تھا جو غیر اعلانیہ طور پر مریضوں کیلیے بند کردیا گیا ہے۔

اب متاثرہ مریضوں کو پلیٹلیٹ کے حصول کے لیے 25 سے 40 ہزار روپے ادا کرنے پڑتے ہیں اور اس کے ساتھ کم سے کم 2 سے 4 ڈونر دینے پڑتے ہیں، ریکٹر بورن ڈیزیز کے اس ظالمانہ اقدام پر شدید غم اور غصے کا اظہار کیا ہے۔

ڈاؤیونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے پروفیسر ڈاکٹر سعید خان کا کہنا ہے کہ ڈنگی وائرس میں سیروٹائپ ٹو تبدیلی رونما ہوچکی ہے جیس کی وجہ سے ڈنگی وائرس میں متاثرہ مریضوں میں مختلف پیچیدگیاں سامنے آرہی ہیں۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں جراثیم کش ادویات کا اسپرے نہ ہونے کی وجہ سے مچھروں، اور الرجی پیدا کرنے والے حشرت الاراض کی افزائش نسل کی وجہ سے الرجی سمیت مختلف امراض خاموشی سے جنم لے رہے ہیں۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کراچی مچھروں کی افزائش نسل کی بہترین نرسری بن چکا ہے، کراچی سمیت سندھ میں موم سون کا موسم شروع ہوتے ہی ڈنگی وائرس کا سبب بننے والے ایڈیزایجپٹی مچھروں کی افزائش نسل شروع ہو گئی ہے۔