کوپن ہیگن (جیوڈیسک) غیر سرکاری نتائج کے مطابق ڈنمارک وزیراعظم ہالے تھورننگ شمٹ کے بائیں بازو کے سیاسی اتحاد کو عام انتخابات میں شکست ہو گئی ہے۔ اس شکست کے بعد خاتون سیاستدان تھورننگ شمٹ نے سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارت کو بھی خیر باد کہہ دیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق اس پارٹی نے 26.3 فیصد ووٹروں کی حمایت حاصل کی ہے۔ تاہم اس کی اتحادی پارٹیاں کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل کرنے میں ناکام ہو گئی ہیں جس کی وجہ سے سوشل ڈیموکریٹس اب پارلیمنٹ میں اکثریت کھو بیٹھے ہیں۔ ڈنمارک کے انتخابات میں دوسری سب سے بڑی پارٹی ڈینش پیپلز پارٹی بن کر ابھری ہے۔ اس پارٹی کو 21.1 فیصد ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ انتخابات میں یہ پارٹی صرف 12.3 فیصد ووٹروں کا اعتماد حاصل کر سکی تھی۔ سیاسی مبصرین کے مطابق موجودہ نتائج کو دیکھتے ہوئے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اب اس یورپی ملک میں تارکین وطن اور امیگریشن کے حوالے سے قوانین مزید سخت کئے جا سکتے ہیں۔
ڈینش پیپلز پارٹی کے سربراہ کرسٹیان تھولیسن ڈاہل کے مطابق ان کی ترجیح ہوگی کہ وہ حکومت کا حصہ نہ بنیں اور اپوزیشن میں رہ کر اپنی پالیسیوں کی تکمیل کے لئے حکومت پر دباؤ بڑھائیں۔