ڈنمارک: عوامی مقام پر نقاب پہننے والی پہلی خاتون پر جرمانہ

Veil Ban Denmark

Veil Ban Denmark

کوپن ہیگن (جیوڈیسک) ڈنمارک میں عوامی مقامات پر نقاب لگانے پر پابندی کے قانون کی منظوری کے بعد خلاف ورزی کرنے پر ایک خاتون پر جرمانہ عائد کر دیا گیا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق 28 سالہ مسلمان خاتون ہرشوم ایک مارکیٹ میں نقاب پہنے موجود تھیں، جہاں ایک دوسری خاتون نے ان سے نقاب اتارنے کا مطالبہ کیا اور دونوں کے درمیان اس پر سخت بحث ہوگئی۔

اس دوران پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی، تاہم کھینچا تانی میں خاتون کا نقاب اتر گیا لیکن انہوں نے پولیس کو دیکھ کر دوبارہ اسے لگا لیا۔

پولیس آفیسر ڈیوڈ بورچرسن نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے اُسی وقت نقاب پوش خاتون کو حراست میں لے لیا اور شاپنگ سینٹر کی سیکیورٹی سے سی سی ٹی وی کیمرہ فوٹیج بھی طلب کی۔
دوسری جانب نقاب پوش خاتون پر نئے قانون کے تحت ایک ہزار کرونر (ڈنمارک کی کرنسی) کا جرمانہ عائد کیا گیا، جب کہ دوسری خاتون پر بھی اشتعال پھیلانے کے الزام میں جرمانہ عائد کیا گیا۔

انسانی حقوق کے لیے آواز اٹھانے والی تنظیم ’ہیومن رائٹس واچ‘ نے نقاب لگانے پر پابندی کے قانون کی منظوری اور خاتون پر جرمانہ عائد کرنے پر شدید احتجاج کیا۔

واضح رہے کہ برطانیہ کے دیگر ممالک جیسے فرانس، آسٹریا، بلغاریہ اور جرمنی کی ریاست بویریا میں بھی نقاب پہننے کے خلاف قانون نافذ کیا گیا ہے۔