کراچی : اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF) کے بانی چیرمین ناہیدحسین نے کہاہے کہ 40 ارب ڈالر مالیت کی سرمایہ کاری اقتصادی شاہراہ پاکستان پر معاشی،اقتصادی اور ترقی کے دروازے کھولے گی جس سے آنے والے دنو ں میں پاکستان غربت کی دلدل سے نکل کر ترقی یافتہ قوموں کی صف میں جا کھڑا ہوگا اور اس پر تمام سیا سی جماعتوں کا پاک چائینہ اکنامک کوریڈور پر اتفاق بے حد خوش آئند ہے۔
بلا شبہ یہ اتفاقِ رائے پاکستان کے مستقبل کو سنہرا بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا اس منصوبے پر وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف مبارکباد کے مستحق ہیں ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے عہدیداران و کارکنان کے ہفتہ وار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،ناہید حسین نے مزید کہا کہ اب ہم سندھ کے حوالے سے اہم بات کرتے ہیں خصوصاََ کراچی کی جو ان دنوں پانی و بجلی کے پیچیدہ مسائل کے ساتھ ساتھ امن و امان کی خراب صورتحال سے بھی دو چار ہے گو کہ کراچی میں رینجرز بڑے پیمانے پر آپریشن کررہی ہے لیکن سندھ حکومت کی نااہلی اور ناقص کارکردگی اور وزیر اعلیٰ کی کمزور گرفت نے صوبہ کے انتظامی معاملات کو الجھا رکھا ہے۔
کیونکہ حالیہ دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ نے یہ بات ثابت کردی ہے کہ سندھ حکومت اور ان کی ما تحت پولیس کس ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو اس جانب بھی دیکھنا ہوگا اور با الخصوص اس بات پر توجہ دینا ہوگی کہ ایک طرف پوری قوم اور سیا سی جماعتیں آل پارٹیز کانفرنس کی کامیابی پر جشن منا رہی ہیں تو دوسری طرف کراچی چیمبر آف کامرس کے ایک اعلیٰ وفد نے کور کمانڈر کراچی سے ملاقات کی جس میں سندھ حکومت کی ناقص کارکردگی اور امن وامان کی خراب صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس سے بھی اس بات کو تقویت ملی ہے کہ شہر کراچی میں امن و امان کی صورتحال ٹھیک نہیں ہے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ سندھ حکومت پر وفاق کی سطح پر زور ڈالا جائے کہ وہ شہر میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو بہتر بنانے کی طرف توجہ دیں کیونکہ آپریشن کے حوالے سے اگر چہ پہلی جیسی بات نہیں ہے۔
رینجرز بہت ہی موثر انداز میں کام کررہی ہے مگر پھر بھی تاجروں اور صنعت کاروں کی شکا یات کا سنجیدگی سے نوٹس لینے کی ضرورت ہے اگر موجو دہ سیٹ اپ پر اگر کچھ تحفظات ہیں بھی تو انہیں دور کیا جائے بہر کیف وفاق ملک میں امن و امان کا ضامن ہے خاص طور پر کراچی میں جاری بد امنی کے حوالے سے وفاق کو مسلسل میڈیا ،سماجی تنظیموں ،سیاستدانوں کے علا وہ مذہبی جماعتوں کی جانب سے بھی آگاہ کیا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ کراچی جہاں سے ستر فیصد ریوینیو حاصل ہوتا ہے یہاں کی بد امنی سے کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں خصوصاََ بھتہ وصولی کے سبب تاجروں کے گھروں اور فیکٹریوں اور کاروباری مراکز پر مسلسل دستی بموں اور کریکرز کے حملے کئے جارہے ہوں تو عام آدمی تو پریشان ہوتا ہی ہے لیکن اگر تاجروں اور صنعت کاروں کابھی حکومت اور اتنظامیہ سے اعتماد اٹھ جائے تو پھر خطرے کی گھنٹی بجنے لگتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اس صورتحال کو بہتر نہ بنایا گیا تو عام لوگوں کا کراچی میںرہنا اور سکون سے کاروبار کرنا مشکل ہوجائے گا حالانکہ سپریم کورٹ نے کراچی آپریشن کے حوالے سے سخت اقدامات اٹھانے کا حکم دیا تھا مگر اس کے با وجو د ان کے فیصلوں دھول کی طرح اڑا دیا گیا اگر اسی وقت اس پر بھرپور دھیان دیا جا تا تو اب تک حالات بہتر ہوچکے ہوتے ناہید حسین نے آخر میں کہا کہ یہاں ضرورت اس بات کی ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف فوری طور پر کراچی کی خراب صورتحال کا اور یہاں کے مسائل کا ازالہ کرتے ہوئے اقدامات کریں ورنہ بات پھر بہت دور تک چلی جائے گی۔