دیو بندی مدارس اور علمی مراکز میں شہید تقی ہادی بلا تفریق علم تقسیم کرتے تھے۔علامہ رضی جعفر

کراچی (اسٹاف رپورٹر)حیدر ویلفیئر آرگنائزیشن کے تحت امام بارگاہ چہارہ معصومین انچولی میں عظیم الشان مجلس ترحیم منعقد ہوئی جس میں شہید پروفیسر تقی ہادی ،صحافی سید علی رضوی ،منیرہ عباس کمیلی اور دیگر شہداء کی بلندی درجات کے لئے علامہ سید رضی جعفرنقوی ،مولانا محمد عون نقوی ،اسد آغا ،اشرف عباس ،کاشف زیدی اور حیدر عباس نے فضائل و مصائب اہلبیت بیان کئے اور ملت کے سپوتوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اس موقع پر اپنے خطاب میں علامہ رضی جعفر نقوی نے کہاکہ نہایت خوش مزاج ،حلیم الطبعاور عالم باعمل شخصیت پروفیسر تقی ہادی کو شہید کرنا انسانیت پر ظلم عظیم ہے۔

کیو نکہ وہ نہ صرف مکتب اہلبیت بلکہ غیر شیعہ اداروں میں جاکر علم کی شمع روشن کرتے تھے وہ دیو بندی مدارس میں اور بلا تفریق غیر شیعہ مراکز میں علم و عمل کا درس دیتے تھے ۔مجلس کے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید محمد عون نقوی نے کہاکہ شہید تقی ہادی کی عمل اور ترویح دین و علم میں خدمات کے اعتراف پر گورنر سندھ کو وفاقی حکومت کو نشان امتیاز بعد ازمرگ دینے کی سفارش کرنا چاہیئے انہوں نے کہاکہ شہید سبط جعفری ،آغا آفتاب ،دیدار جلبانی ،ناصر عباس ،شہاب نقوی اور دیگر شہداء کا لہو رنگ لائے گا کیونکہ یہ مقدس لہو اسلام کی آبیاری کا ذریعہ ہے ،حیدر عباس نے کہاکہ سید علی رضوی کی صحافتی خدمات ناقبل فراموش ہیں وہ اپنے قلم سے ملت کی خدمت اور جرائم کی روک تھام میں معاون ثابت ہوئے تھے انہوںنے کہاکہ منیرہ عباس کمیلی نے خواتین میں اعزاداری کے فروغ میں بہترین کردار ادا کیا۔

انہوں مقررین نے کہاکہ ملت جعفریہ متحد ہے اور ہمیشہ رہے گی اس موقع پر علماء اکرام نے متفقہ کرار داد کے ذریعے طالبان سے مذاکرات کو دھونگ قرار دیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ شیعہ و سنی متحد ہیں اور طالبان سے مذاکرات کو رد کرتے ہیں علماء اکرام نے کہاکہ مخصوص ٹولہ اپنے مفادات کی خاطر طالبان کو معافی دلا نا چاہتے ہیں جسے قوم کبھی قبول نہیں کرے گی ۔مجلس میں شہداء کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔