وزیرآباد کی خبریں 10/11/2014

Wazirabad

Wazirabad

شہر میںلینڈ مافیا کا راج، سرعام کروڑوں روپے مالیت کی مبینہ سرکاری اراضی پر قبضہ

وزیرآباد(تحصیل رپورٹر) شہر میںلینڈ مافیا کا راج، سرعام کروڑوں روپے مالیت کی مبینہ سرکاری اراضی پر قبضہ ، ٹی ایم او گلشن نورین کے تبادلہ کے بعد بھی غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ نہ رک سکا۔متعلقہ اہلکار وںنے مک مکا کر کے سر کلرروڈ پرشہر کی قیمتی پراپرٹی بدرئوں پر400مربع فٹ اراضی پر ناجائز تعمیرات کرواکے سرکاری جگہ پر قبضہ کرادیا ہے متذکرہ جگہ سے سرکاری نالہ گزرتا ہے اور قیام پاکستان سے بھی قبل کا یہ نالہ چل رہا ہے جس پر تعمیرات کر کے قبضہ کرلیا گیا ہے۔ قبضہ کرنے والے افراد نے دوران تعمیرات ٹینٹ لگا کرچپ چاپ کام جاری رکھا اور پختہ عمارت تعمیرکرنے کے بعد ٹینٹ ہٹا دیا۔شہریوں نے سرکاری اراضی پر بلا رکاوٹ قبضہ پر شدید ردعمل کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو شہر کی اہم ترین ،قیمتی سرکاری اراضیوں پر قبضہ گروپ اپنا قبضہ جمالیں گے۔نالہ کے مقام پر قبضہ کے بعدشدید احتجاج کرتے ہوئے عوامی سماجی حلقوں نے اسسٹنٹ کمشنر،ایڈمنسٹریٹر ٹی ایم اے وزیرآباداور ڈی سی او گوجرنوالہ سے ملوث اہلکاروں اور قبضہ مافیا کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔اس سلسلہ میں جب ٹی ایم او سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے بعد قانون کے مطابق کاروائی ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محکمہ صحت حکام کی تمام تر کوششوں کے باوجود دیہی ہیلتھ مراکز نظام میں بہتری نہ آسکی
وزیرآباد(تحصیل رپورٹر)محکمہ صحت حکام کی تمام تر کوششوں کے باوجود دیہی ہیلتھ مراکز نظام میں بہتری نہ آسکی۔ ایمرجنسی ڈیلیوری کیس میں جانے والی مریضہ اور اس کے خاوند کیساتھ بنیادی ہیلتھ یونٹ منصوروالی کے سٹاف کی بدتمیزی۔ یہاں کوئی ڈاکٹر نہیں ہے کا کہہ کر مدد سے انکار کردیا۔ خاوندمجبور ہو کر بیوی کو انتہائی ایمرجنسی /تکلیف کی حالت میں وزیرآباد لے گیا۔ اعلیٰ حکام سے فوری دادرسی اور غفلت کت مرتکب ذمہ داروں کیخلاف کاروائی کا مطالبہ۔نواحی علاقہ منصوروالی کے رہائشی محمد مشتاق ولد سرجیت قوم راجپوت نے اسسٹنٹ کمشنر وزیرآباد اور محکمہ صحت کے حکام کو گزاری گئی درخواست میں الزام لگایا ہے کہ وہ اپنی حاملہ بیوی کو ایمرجنسی کی حالت میں رات آٹھ بجے کے قریب بنیادی مرکز صحت منصور والی لیکرگیا جہاں 24گھنٹے ڈیلیوری کیس ڈیل کرنے کی سہولت ہوتی ہے مگر آٹھ بجے ہی ہسپتال کا دروازہ بند تھا کافی دیر دروازہ پر دستک کے بعد چوکیدار گیٹ پرآیا اور بیوی کی حالت دیکھ کرکہا کہ اسے وزیرآباد لے جائو یہاں کوئی ڈاکٹر نہیں ہے منت سماجت پرچوکیدار لیڈی ہیلتھ وزیٹر مہوش اور درے کو بلا کرلے آیا جنہوں نے آتے ہی مریضہ اور اس کے خاوند پر چیخنا چلانا شروع کردیا اور علاج سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اسے وزیرآباد لے جائو۔محمد مشتاق نے بتایا کہ وہ انتہائی ایمرجنسی کی حالت میں اپنی بیوی کو اﷲ کے آسرے پر وزیرآباد لیکرچلا گیا ۔ متاثرہ شہری نے محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سے بنیادی ہیلتھ یونٹ میں ڈیوٹی سے غفلت برتنے والی لیڈی ڈاکٹر ، نارواسلوک کے مرتکب سٹاف کیخلاف کاروائی اور دیگر اصلا ح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نیشنل بینک میں تعینات عملہ صارفین کیلئے مسائل پیدا کرنے لگا
وزیرآباد(تحصیل رپورٹر) نیشنل بینک میں تعینات عملہ صارفین کیلئے مسائل پیدا کرنے لگا۔ مینجر نیشنل بینک اور دیگر حکام بالا سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ۔ شہریوں نے بتایا کہ وہ اکثر سرکاری امور میں معاون دستاویزات کی فیسیں، رجسٹری فیسیں اور پینشن وغیرہ کے حصول کیلئے نیشنل بینک وزیرآباد جاتے ہیں جہاں تعینات عملہ اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں لیت ولعل سے کام لیتا اور شہریوں کیلئے بلاوجہ رکاوٹیں پیدا کرتا ہے کام میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کرنے پر شہریوں کو ایک ایک کام کیلئے گھنٹوں ذلیل وخوار ہونا پڑتا ہے اور اکثر عملہ کی شکایات مینجر کو کرنا پڑتی ہیں تو معاملات درست ہوتے ہیں۔ رقوم جمع کروانے اور رقوم نکلوانے والے صارفین بینک عملہ کے رویہ کی وجہ سے پرائیویٹ بینکوں سے رجوع کرنے پر مجبور ہیں۔شہریوں نے مینجر نیشنل بینک وزیرآباداور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ نیشنل بینک عملہ کی طرف سے شہریوں کیساتھ عدم تعاون اور بلاوجہ مسائل پیدا کرنے کا سخت نوٹس لیکر بینک کے معاملاے میں بہتری لائی جائے۔