محکمہ لوکل ٹیکس کے ایم سی شہر میں ماحولیاتی آلودگی اور عریانیت پھلانے کا باعث بنتا جارہا ہے

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایک طرف حکومت قدرتی ماحول کو بہتر بنا نے کے لئے اقدامات کررہی ہے اس حوالے سے حکومتی سطح پر باقاعدہ مہم چلا یا جارہا ہے تو دوسری طرف بلدیہ عظمیٰ کراچی کے کرپٹ افسران اپنی جیبیں بھرنے کے لئے کراچی شہر میں ماحولیات کی بہتری کے لئے لگائے گئے اربوں روپے کے پودے جو اب تناور درخت کی شکل اختیار کرچکے ہیں اسے کاٹنے اور اس کی جگہ غیر قانونی سائن بورڈ ز لگا نے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ لوکل ٹیکس کے سنیئر ڈائریکٹر اختر شیخ نے صوبائی وزیر بلدیاتی ،کمشنر کراچی اور ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اس حوالے سے احکامات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے شاہراہ فیصل میں فٹ پاتھ کے کنارے گرین بیلٹس پرلگے

خوبصورت اور تناور درختوں کو کاٹ کر لاکھوں روپے رشوت کے عیوض پائلوں لگا کر اپنی جیبیں بھرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے یہ صرف شاہراہ فیصل ہی نہیں بلکہ شہر کے مختلف علاقوں میں گرین بیلٹس کو اُجاڑنے اور درختوں کو کاٹ کر سائن بورڈز لگا نے کا سلسلہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ لوکل ٹیکس نے جاری رکھا ہوا ہے ایک سروے کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ لوکل ٹیکس کی آمدن میں کوئی خاص اضافہ نہیں ہوا ذرائع کے مطابق محکمہ لوکل ٹیکس کی آمدنی گزشتہ سال سے ہم ہوئی ہے اور کراچی کی شاہراہوں ،فلائی اوورز اور فٹ پاتھوں پر سائن بورڈز اور پائلوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اگر موجود ہ محکمہ لوکل ٹیکس کے سنیئر ڈائریکٹر اختر شیخ اپنے عہدے پر برقرار رہے

تو کراچی آلودگی کا شہر بن جائیگا جو کبھی روشنیوں کا شہر کہلاتا تھا اب سائن بورڈ کے جنگل میں تبدیل ہوچکا ہے حد تویہ بھی ہوچکا ہے کہ محکمہ لوکل ٹیکس بلدیہ عظمیٰ کراچی نے خواتین کی نیم عریاں اشتہاروں سے صرف نظر کرنا شروع کردیا جس سے بائی لاز کی خلاف ورزی ہورہی ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ فحاشی کو بھی فروغ حاصل ہورہا ہے باخبر ذرائع کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں لگنے والے اشتہاری بورڈ ز میں لان کے کپڑوں اور خواتین کے بالوں میں لگا ئے جانے والے کلرزکی پبلسٹی کے نام پر عریاں خواتین کے اشتہارآویزاں کئے گئے ہیں جس میں خواتین کے جسم کی جھلک نمایاں ہورہی ہے

یہ اشتہارات شہر کے معروف شاہراہوں شہید ملت روڈ ،شارع فیصل ،پیر صبغت اللہ شاہ شہید روڈز ،ٹیپو سلطان روڈ ،نیشنل اسٹیڈیم روڈ اور یونیورسٹی روڈز کے سنگم پر بہتر نمایاں ہیں بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ذرائع کے مطابق بائی لاز کے تحت تمام سائن بورڈز کے درمیان 200فٹ کا فاصلہ لازمی ہونا چاہیئے جسے محکمہ لوکل ٹیکس کے ایم سی کے ذمہ دران نے نظر انداز کرکے سائن بورڈ لگا نے کی پرمشن دی شہر میں چھوٹے بڑے سائن بورڈ کی ہزاروں کی تعداد میں موجود گی کے باعث شہر کی خوبصورتی متاثر ہورہی ہے سائن بورڈ پر لگے میٹریل کی بھی جانچ پڑتال نہیں ہورہی ہے ان تمام قانونی اقدامات اور بائی لاز کو رشوت کے عیوض نظر انداز کیا جارہا ہے کے ایم سی کے محکمہ لوکل ٹیکس میں مختلف الزامات کے تحت معطل ہونے والے افسران نے دوبارہ جوائنگ کے بعد دھڑلے سے متنازعہ اشتہارات کے حامل بورڈ کی اجازت دینے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے

اس کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں نئے بورڈ لگنے کے باوجود محکمہ لوکل ٹیکس ڈیپارٹمنٹ اپنے سالانہ اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہتا ہے جس کی اصل وجہ محکمہ لوکل ٹیکس کے ایم سی کے ذمہ دران کی جانب سے کروڑوں روپے کی ہیر پھیر ہے اور حد تو یہ ہے کہ محکمہ لوکل ٹیکس کے ایم سی کے سنیئرڈائریکٹر اختر شیخ کا کہنا ہے کہ سائن بورڈز کی روک تھام ہماری ذمہ داری نہیں ہے ہم صرف سرکاری ٹیکس وصول کرنے کے ذمہ دار ہیں ان بورڈز کی ذمہ دارخود کمپنیاں ہیں پمارے بائی لاز اس حوالے سے خاموش ہیںشہر کراچی کی عوام وزیر اعلیٰ سندھ ،گورنر سندھ ،صوبائی وزیر بلدیات،کمشنر کراچی اور ایڈمنسٹریٹر کراچی سے اپیل کی ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی محکمہ لوکل ٹیکس کی جانب سے شہر میں عریاں سائن بورڈ آوایزاں کرنے ،درختوں اور پودوں کو کاٹ کر شہر میں آلودگی پھلانے کا باعث بننے جیسے اقدامات پر محکمہ لوکل ٹیکس کے ایم سی کے سنیئر ڈائریکٹر اختر شیخ کے خلاف ایکشن لیا جائے ۔