بدین (عمران عباس) صوبائی مشیر وزیراعلی سندھ علی حس ہنگورجو کی بدین آمد پر ڈپٹی کمیشنر بدین رفیق قریشی کی حقیقت کے بهرخلاف بریفنگ اور غلط اعدادوشمار پیش کر کے بدین کی بارش کے بعد کی صورتحال کو درست قرار دے دیا۔
ڈی سی بدین نے دربار حال بدین میں اپنی بریفنگ میں بتایا کہ محکمہ موسمیات نے ہمیں درست اطلاعات فراہم نہی کی اور انکی اطلاع سے زائد 941.5 ملی میٹر برسات ہوئی ہے.16 ریلیف کمپ قائم کر کے 4ہزار سے زائد متاثرین کو خوراک دیا جا رہا ہے اور 500 خیمے متاثرین کو فراہم کئے گئے ہیں.جبکہ پانی کی نکاسی کے لئے 65 مشین نصب کی گئ ہیں.واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے تین روز قبل ہی بدین میں 3 سو ملی میٹر بارش کی پیشنگوئی کی تهی جو مقامی اور ملکی سطح کے میڈیا میں بهی آیا جبکہ بدین میں 296 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئ۔
جبکہ ریلیف کیمپوں میں متاثرین کو خوراک سمیت کیسی قسم کی سہولت دستیاب نہی پانی کی نکاسی کے لئے مشین دستیاب نہی خیمے اور پانی کی نکاسی کی مشین صرف حکومتی وزیر اور جماعت کی شخصیات عہدیداروں اور افسران کے ذاتی یا پهر من پسند افراد کو فراہم کی گئ ہیں شہری اور دیہی نشیبی علاقوں میں سے تحال بارش کا پانی نکاسی نہی ہو سکا اور متاثرین ضلع بهرپو میں پانی کی نکاسی کے لئے احتجاجی مظاہرے اور دہرنے دے رہے ہیں۔
اس موقع پر DMA کے صوبائی ڈائریکٹر جنرل سید سلیمان شاہ نے بتایا کہ سندھ حکومت نے تاخیر سے امداد طلب کی جس کے باعث امدادی سرگرمیوں میں تاخیر ہوئ.دوسری جانب ڈپٹی کمیشنر بدین رفیق قریشی کے روئے اور لاپرواہی اور غفلت کے باعث بدین کے کسی بهی منتخب نمائندے اور پیپلزپارٹی کے عہدیداروں نے بریفنگ میں شرکت نہی کی.واضح رہے کہ بدین سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر ڈاکٹر سکندر مندرو پہلے ہی کئ بار پارٹی قیادت اور وزیراعلی کو کر چکے ہیں پر ڈی سی بدین کو پیپلزپارٹی کی ایک بااثر شخصیت کی آشیرباد حاصل ہے۔