بدین (عمران عباس) محکمہ ایجوکیشن ورکس میں گذشتہ آٹھ ماہ سے انجینئر نا ہونے کے باعث کروڑوں روپوں کی ترقیاتی اسکیمیں تعطل کا شکار، انجینئر کی عدم دستیابی کے خلاف بدین کے ٹھیکیداروں کا احتجاجی مظاہرہ ،ترقیاتی اسکیموں کے بلوں پر صحیح نا ہونے کے باعث کروڑوں روپے رہ گئے ہیں جس کے باعث ہمارے بچے فاقہ کشی پر مجبور ہیں، پریس کانفرنس۔
بدین میں محکمہ ایجوکیشن ورکس میں گذشتہ آٹھ ماہ سے انجینئر نا ہونے کے باعث کروڑوں روپوں کی ترقیاتی اسکیمیں تعطل کا شکار ہیں جس کے باعث محکمے میں کام کرنے والے ٹھیکیدار سخت پریشانی کا شکار ہیں۔
بدین پریس کلب کے سامنے احتجاج کرنے کے بعد پریس کانفرنس کے دوران ٹھیکیداروں محمد جمن کھٹی، عبدالغفور بوھڑ، ظفر اقبال، عبدالغفور راجپوت، حاجی مقبول احمد میمن، غلام حسین چانڈیو، عبداللہ میمن، حاجی لکھی بھٹی، عبدالغفور میمن اور دیگر نے میڈیا کو بتایا کہ اپریل 2015سے محکمہ ایجوکیشن ورکس میں کوئی بھی انجینئر تعینات نہیں کیا گیا جس کے باعث ایجوکشن کے لیے دیئے جانے والے کام سخت متاثر ہوگئے ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ کروڑوں کے بل بھی محکمے کی جانب رہ گئے ہیں جس کے باعث وہ اور ان کے بچے فاقہ کشی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انجینئر نا ہونے کے باعث ترقیاتی کاموں کے لیئے آنے والے ساڈھے چار کروڑ بھی لیپس ہوچکے ہیں ، مظاہرہ اور پریس کانفرنس کرنے والوں نے سیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچو، ریحان بلوچ اور بالا حکام سے اپیل کی ضلع بدین کے محکمہ ایجوکیشن ورکس میں انجینئر کو مقرر کرکے رہ جانے والے ترقیاتی کاموں اور اسکیموں کو مکمل کرایا جائے۔