قصور (محمد عمران سلفی سے) محکمہ صحت آئی آر ایم این سی ایچ اینڈ نیوٹریشن پروگرام کے زیر اہتمام ”ماں اور بچے کی صحت کے ہفتہ ”کے سلسلہ میں گزشتہ روز ٹی ایم اے ہال قصور میں ہیلتھ میلہ منایا گیا ۔ تقریب میں ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر مسعود طارق ، ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹرآئی آر ایم این سی ایچ اینڈ نیو ٹریشن پروگرام ڈاکٹر ثمرہ خرم ،ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈاکٹر شہناز نسیم ، ڈسٹرکٹ اینٹو مالوجسٹ محمد خرم ابراہیم ، ڈسٹرکٹ منیجر پی آر ایس پی محمد اقبال، ڈپٹی ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر ٹیکنیکل قصور ڈاکٹر شبانہ خالد ، وویمن میڈیکل آفیسر ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈاکٹر عاصمہ قیوم ، پرنسپل سکول آف نرسنگ ،لیڈ ی ہیلتھ ورکرز ‘کمیونٹی مڈوائف ،سٹاف نرسز اور محکمہ صحت کے عملہ نے شرکت کی۔
اس موقع پر کوارڈینیٹرآئی آر ایم این سی ایچ پروگرام ڈاکٹر ثمرہ خرم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماں اور بچے کا ہفتہ منانے کا مقصد مائوں کو اپنے بچوں کی پرورش اورصحت کیلئے حفاظتی تدابیر کے متعلق آگاہی دینا ہے تا کہ وہ اپنے بچے کی بہترین پرورش کر سکیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ماں اور بچے کی صحت کا ہفتہ30مئی تا 4جون 2016ء تک منایا جا رہا ہے ۔ جس کے دوران حاملہ خواتین کو فولاد کی گولیاں فراہم کی جائینگی اور تشنج سے بچائو کے ٹیکے مکمل کئے جائینگے ۔ پیدائش سے دو سال تک کے بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کا کورس مکمل کروایا جائیگااور 2سال سے پانچ سال تک کے بچوں کو پیٹ کے کیڑوں کی گولیاں کھلائی جائینگی۔
انہوں نے کہا کہ ماں اور بچے کی صحت کا ہفتہ بھرپور طریقے سے منایا جائیگا جس کیلئے محکمہ کے تمام ملازمین فرض شناسی سے اپنی ڈیوٹی سرانجام دینگے اور گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی ڈسٹرکٹ قصور پنجاب بھر میں نمایاں پوزیشن حاصل کریگا ۔ایم ایس ڈاکٹر شہناز نسیم نے کہا کہ ماں اور بچے کی صحت کے ہفتہ کے دوران عوام الناس کے صحت کی تعلیم کیلئے روزانہ کی بنیادوں پر سیشن کئے جائینگے اورماں اور بچے کی صحت کے بنیادی اصولوں سے آگاہی دی جائینگی ۔ڈسٹرکٹ منیجر پی آر ایس پی محمد اقبال نے کہا کہ پاکستان میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کی تعداد تقریباً5ملین ہے جن میں سے ہر سال 4لاکھ 70ہزار موت کا شکار ہو جاتے ہیں اور ان میں سے 19فیصد اموات ڈائریا کی وجہ سے ہوتی ہیں۔
13 فیصد بچوں کی زندگیاں صرف اور صرف ماں کا دودھ پلانے کے ذریعے بچائی جا سکتی ہیں جبکہ 6فیصد کو چھ ماہ کی عمر سے ماں کے دودھ کے ساتھ ساتھ اضافی خوراک کی مدد سے بچایا جا سکتا ہے ۔ ماں سب سے پہلے بچے کو دو سال تک یا کم از کم چھ ماہ تک اپنا دودھ پلائیں پھر حفاظتی ٹیکوں کا کورس کروائیںاور بچوںکو پیٹ کے کیڑوں کی ادویات کھلائیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ 3سال کاوقفہ ماں اور بچے کی صحت کیلئے بہت ضروری ہے ۔اس موقع پر محکمہ بہبودآبادی قصور اور ہیلتھ کی طرف سے آگاہی سٹالز بھی لگائے گئے تھے ۔ بعدازاں ماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے ٹی ایم اے سے ای ڈی او ہیلتھ آفس تک آگاہی واک کی گئی۔