لاہور (جیوڈیسک) حکومت پنجاب کی جانب سے انسداد دہشت گردی ایکٹ میں اکیس اہم انکات شامل کیے گئے ہیں۔ جن میں سفارش کی گئی ہے کہ دہشت گردوں کیخلاف گواہوں کی شناخت خفیہ رکھنے اور ویڈیو لنک اور ریکارڈنگ کا سسٹم متعارف کروایا جائے۔
کسی بھی ملزم سے ایک ہی وقت میں 5 سے زائد ہتھیار برآمد ہونے پر اسے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے شیڈول میں شامل کیا جائے۔ سفارشات کے مطابق پولیس کوانسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت آنیوالے ملزمان کی نظربندی میں توسیع کیلئے مشکلات کا سامنا ہے۔
نظربندی میں توسیع کا اختیار ہائیکورٹ کے ریونیو بورڈ سے لیکر ڈی سی او یا محکمہ داخلہ کو دیا جائے۔ انکوائری کنڈیکٹ کرنے کیلئے ایس پی یا جے آئی ٹی کی شرط ختم کر کے یہ اختیار ڈی ایس پی دیگر ایجنسیوں کے اسی رینک کے افسران کو دی جائے۔
سفارشات کے مطابق اعترافی بیان سے متعلق تحفظ پاکستان ایکٹ کے سیکشن 38 اور 39 میں ترامیم کی جائیں۔ دہشت گردی کیسز میں میڈیا کوریج کیلئے کوڈ آف کنڈکٹ وضع کیا جائے گا۔