نظام آباد (اسلم فاروقی) شعبہ اردو تلنگانہ یونیورسٹی میں قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان دہلی کی جانب سے منظورہ دو روزہ قومی سمینار بعنوان” حالی اور شبلی ہندوستان کے دو روشن دماغ” 24اور 25فروری کو منعقد ہوگا۔ اسی کے ساتھ یونیورسٹی سطح پر بین جامعاتی اردو فیسٹول کا انعقاد 23فروری کو عمل میں آئے گا۔
شعبہ اردو تلنگانہ یونیورسٹی کا ایک فعال شعبہ ہے جو فروغ اردو کے مختلف پروگرام منعقد کر رہا ہے ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر اطہر سلطانہ صدر شعبہ اردو تلنگانہ یونیورسٹی نے شعبہ اردو کی جانب سے منعقدہ سالانہ شعبہ جاتی اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ اس اجلاس کی صدارت پروفیسر لمبادری رجسٹرار تلنگانہ یونیورسٹی نے کی۔
جنہوں نے صدارتی خطاب کے دوران شعبہ اردو کی کارکردگی کی ستائش کی اور شعبہ کی جانب سے ڈگری نصاب کی تبدیلی اور اس میں علاقہ تلنگانہ کے شعرا و ادیبوں کے کارناموں اور علاقائی زبان کو ترجیح دینے پر زور دیا اور شعبہ کی جانب سے منعقد ہونے والے دوروزہ قومی سمینار کے انعقاد کے ضمن میں نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
شعبہ جاتی اجلاس میں شعبہ اردو کے اساتذہ ڈاکٹر موسیٰ قریشی بی او ایس’ ڈاکٹر گل رعنا اسسٹنٹ پروفیسر ‘ ڈاکٹر محمد عبدالقوی اسسٹنٹ پروفیسر و اے پی آر او ‘ اور یونیورسٹی کے تحت آنے والے ڈگری کالجوں کے اساتذہ وبورڈ آف اسٹڈیز اراکین ڈاکٹر محمد ناظم علی پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج موڑ تاڑ’ڈاکٹر صفدر عسکری پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج آرمور’ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی صدر شعبہ اردو گری راج کالج’ محمد عبدالرحمٰن صدر شعبہ اردو گورنمنٹ ڈگری کالج بودھن’ محترمہ شمیم سلطانہ لیکچرر اردو ویمنس ڈگری کالج نظام آباد’ مصطفی عرفات لیکچرر ‘عبداللہ قریشی لیکچرر اور آمنہ مقبول لیکچرر نے شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد ناظم علی نے کہا کہ تلنگانہ یونیورسٹی کے تحت ڈگری کی نصابی اردو کتابوں کو فوری ترتیب دیا جائے اور نصاب میں علاقہ تلنگانہ کے شعرا اور ادیبوں کے انتخاب کو ترجیح دی جائے۔ ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی نے کہا کہ شعبہ اردو کی سرگرمیوں کو ویب سائٹ کے ذریعے نمایاں کیا جائے اور ڈگری اساتذہ طلبا کی اردو دانی میں بہتری کے اقدامات کئے جائیں۔ محمد عبدالرحمٰن نے کہا کہ شعبہ اردو کے تحت علاقے کے اردو اساتذہ کا ورکشاپ منعقد کیا جائے تاکہ اساتذہ کو اردو نصاب کی تدریس میں مہارت حاصل ہو۔ ڈاکٹر صفدر عسکری نے کہا کہ اردو ماڈرن لینگویج کورس کو ڈگری سطح پر شامل کیا جائے تو شعبہ اردو کے لئے مزید طلباء دستیاب ہونگے۔
ڈاکٹر موسٰی قریشی نے کہا کہ شعبہ اردو کے تحت نصابی کتب کی تیاری کے فوری عملی اقدامات کئے جائیں اور اردو فیسٹیول و قومی سمینار کو کامیاب بنانے کے لئے اساتذہ اردو کا تعاون ضروری ہے۔ ڈاکٹر گل رعنا نے کہا کہ طلباء میں مطالعہ کا ذوق پروان چڑھایا جائے تو ان کی اردو انشاء پردازی میں بہتری آئے گی۔ ڈاکٹر محمد عبدالقوی نے کہا کہ اردو کو روزگار کے سے جوڑنے کے اقدامات کئے جائیں اور اس بارے میں طلباء میں شعور بیدار کیا جائے انہوں نے کہا کہ شعبہ اردو تلنگانہ یونیورسٹی کے پی جی نصاب میں ضامن روزگار نصاب شامل کیا گیا ہے۔ شعبے کی جانب سے شعبہ کا ترجمان میگزین بھی شائع کیا جائے۔
شمیم سلطانہ’ مصطفی عرفات ‘عبداللہ قریشی اور آمنہ مقبول نے خانگی کالجوں میں اردو لیکچررز کے مسائل کا ذکر کیا ا ور تلنگانہ یونیورسٹی کے انتظامیہ سے خواہش کی کہ خانگی کالجوں میں اردو اساتذہ کو سال بھر کے لئے خدمات لینے پر زور دیا جائے۔ جب کہ تلنگانہ یونیورسٹی کے تحت آنے والے ڈگری کالجوںمیں جہاں اردو بہ طور زبان دوم پڑھائی جاتی ہے ان کالجوں میں اردو اساتذہ کا فی الفور تقرر عمل میں لایا جائے۔ اس مطالبہ پر مبنی ایک یاد داشت تمام اردو لیکچررز کی جانب سے رجسٹرار تلنگانہ یونیورسٹی کو پیش کی گئی۔
اجلاس میں شریک تمام لیکچررز نے تلنگانہ یونیورسٹی میں NAACٹیم کے معائنے کے موقع پر شعبہ اردو کی بہتر کارکردگی پر صدر شعبہ اور اساتذہ کو دلی مبارک باد پیش کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر اطہر سلطانہ نے اردو اساتذہ کی جانب سے پیش کردہ تجاویز پر عمل آوری کا تیقن دیا اور اردو فیسٹیول کے ضمن میں مختلف پروگراموں کا اعلان کیا۔ڈاکٹر عبدالقوی نے اجلاس میں شریک اساتذہ کا شکریہ ادا کیا۔