سندھ کے وزیر صحت و بلدیات سید اویس مظفر نے کہا ہے کہ محکموں میں احتساب کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ غفلت برتنے والے افسران اور ملازمین کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔ سندھ کے وزیر صحت و بلدیات سید اویس مظفر نے ایک اجلاس کے دوران سیکرٹری صحت جام انعام اللہ دھاریجو کو ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ محکمے کے ڈاکٹرز سمیت دیگر تمام ملازمین اپنے پیشہ وارانہ امور کو تندہی سے انجام دیں بصورت دیگر سخت محکمہ جاتی کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت میں ڈیوٹی پر نہ آنے والے 9 ڈاکٹروں کو معطل جبکہ 11 ڈاکٹروں کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کی ہدایت دے دی ہے معطل کئے جانے والے 9 ڈاکٹروں کے کیسز نیب اور اینٹی کرپشن میں بھی بھیجے جانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جن ڈاکٹروں کو ملازمتوں سے برخاست کیا گیا ہے ان میں ڈاکٹر آصف حسنین، ڈاکٹر لجپت، ڈاکٹر مسرور سرور، ڈاکٹر نوید احمد، ڈاکٹر رفیق احمد، ڈاکٹر محمد سلیم، ڈاکٹر مسعود احمد، ڈاکٹر مقصود حسین، اور ڈاکٹر نعمان احمد شامل ہیں۔
جن 11 ڈاکٹروں کو شوکاز نوٹس جاری کئے گئے ہیں ان میں ڈاکٹر کیم لال جی، ڈاکٹر شفیع میمن، ڈاکٹر ریاض علی لاکھو، ڈاکٹر گیتا بائی، ڈاکٹر عبدالرشید لاکھو، ڈاکٹر امداد علی ڈاہری، ڈاکٹر راجیش کمار، ڈاکٹر ہدایت اللہ کیریو، ڈاکٹر نواز علی بلوچ اور ڈاکٹر شمیرہ جمیل شامل ہیں۔ اس کے علاوہ دو ڈاکٹروں کو کرپشن کی بنیاد پر ان کے کیس کی انکوائیری کے احکامات جاری کئے گئے ہیں، جن میں ڈاکٹر ذوالفقار طیار اور ڈاکٹر عاشق بھٹو شامل ہیں۔