کراچی (جیوڈیسک) وزیراطلاعات وبلدیات شرجیل انعام میمن اور صوبائی مشیر خزانہ مراد علی شاہ کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں کے الیکٹرک اور حیسکو کی جانب سے مختلف محکموں میں بجلی کی اوور بلنگز اور اربوں روپے کی زائد بلنگ پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
محکمہ بلدیات سمیت تمام سرکاری محکموں کے افسران کو ہدایات دی گئی ہیں کہ ایک ہفتہ میں تمام محکموں کی تنصیبات پر لگے ہوئے الیکٹرک میٹرز کی تفصیلات اور ان پر لوڈ کی تمام رپورٹ سیکریٹری بلدیات اور سیکریٹری توانائی کے پاس جمع کرائی جائے۔
اجلاس میں کے الیکٹرک اور حیسکو کی جانب سے سرکاری اداروں پر اربوں روپے کی بلنگ کو یکسر مسترد کیا گیا اورکہا گیا کہ اس سلسلے میں دونوں اداروں کے اعلیٰ افسران کے ساتھ مل کر حقیقی بلز کی رقم کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے گا۔
اجلاس میں واسا کو ٹوکن ادائیگی کی بھی منظوری دی گئی،ایڈمنسٹریٹر کراچی،ایم ڈی واٹر بورڈ اورتمام ڈسٹرکٹ کے میونسپل کمشنرز اور ایڈمنسٹریٹرز کو بھی ہدایت دی گئی۔ کہ وہ اپنی اپنی تنصیبات پر بجلی کے بلوں کی مکمل ادائیگی کو یقینی بنائیں۔
اور اس کے لیے تمام وسائل کو بھی بروئے کار لائیں، شرکا نے بتایا کہ کے الیکٹرک اور حیسکو کی جانب سے انھیں بھیجے جانے والے زیادہ تر بلز کی کوئی ریڈنگ تک نہیں کی جاتی اور کئی بلز ایسے بھی بھیجے جارہے ہیں ، جن کے میٹرز بھی نہیں ہیں۔