کراچی (جیوڈیسک) محکمہ بلدیات نے سپریم کورٹ کے احکام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گریڈ 18 کے افسر آفاق سعید کو بلدیہ عظمیٰ میں گریڈ 19 کے عہدے مشیر مالیات پر تعینات کر دیا ہے۔ محکمہ بلدیات کی طرف سے عدالتی احکام کی کھلی خلاف ورزی پر بلدیہ عظمیٰ کے افسران حیران ہیں۔
افسران نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کا ازخود نوٹس لیں، افسران نے بلدیہ عظمیٰ کے ایڈمنسٹریٹر رؤف اختر فاروقی کی طرف سے مشیرمالیات کے عہدے پر تعینات نئے افسر کی جوائننگ کی منظوری پر حیرت ظاہر کرتے ہوئے۔
کہا کہ ایڈمنسٹریٹر کو ان کی جوائننگ کی منظوری نہیں دینی چاہیے تھی کیونکہ آفاق سعید عدالتی احکام کی خلاف ورزی پر اس عہدے پر کام کریں گے جس کی قانونی حیثیت پر سوالیہ نشان رہے گا۔
ذرائع نے کہنا ہے کہ آفاق سعید کسی اور محکمے سے ایس یوجی سی میں ضم ہوئے ہیں جبکہ ان کی گریڈ 18 میں ترقی بھی متنازع ہے ان کو کسی طور بھی گریڈ 19 کے عہدے کی کیڈر پوسٹ پر تعینات نہیں کیا جاسکتا اس عہدے پر یا تو ڈی ایم جی گروپ کا افسر تعینات ہوسکتا ہے یا پھر کے ایم سی سروس کا افسر تعینات کیا جاسکتا تھا۔
آفاق سعید کی تعیناتی قطعی طور پر غیرقانونی ہے، افسران کا کہنا کہ عدالت نے ایک محکمے سے دوسرے محکمے میں بھیجے جانے والے افسران کو ان کے اصل محکموں میں واپس بھیج دیا تھا اور اس کے علاوہ آفیشیٹنگ پر بھی پابندی لگادی تھی، ذرائع کے مطابق آفاق سعید کے تبادلے کے حکم نامے میں ان کا گریڈ ظاہر نہیں کیا گیا تاکہ سپریم کورٹ کی آنکھوں میں دھول جھونکی جا سکے۔
آفاق سعید کی تعنیاتی میں محکمہ بلدیات کی اعلیٰ شخصیت نے اہم کردار ادا کیا ہے تاہم جن افسران نے یہ حکم نامہ جاری کیا ہے انھوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے، افسران کا کہنا ہے۔
کہ محکمہ بلدیات کے افسران کی محکمے کی اعلیٰ شخصیت کی چاپلوسی کے طرز عمل پر مستقل میں مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں،افسران نے سپریم کورٹ سے اس تمام معاملے کا ازخود نوٹس لینے کی درخواست کی ہے، جونیئر افسر کی اہم عہدے پر تعیناتی سے بلدیہ عظمیٰ کے افسران میں مایوسی پائی جاتی ہے۔