کراچی (جیوڈیسک) قرض اور سود کی ادائیگیاں بڑھنے لگیں، سٹیٹ بینک کے مطابق سال 2018ء کے صرف دو ماہ میں زرمبالہ کے ذخائر میں 1 ارب 76 کروڑ ڈالر کی کمی ریکاڈ کی گئی۔
بیرونی ادائیگیوں میں اضافے اور بیرونی سرمایا کاری میں کمی کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی کا رجحان جاری ہے۔ سٹیٹ بینک کے مطابق ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 41 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کمی سے 18 ارب 41 کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ چکے ہیں۔ سٹیٹ بینک کے ذخائر 35 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کمی کے بعد 12 ارب 34 کروڑ ڈالر جبکہ بینکوں کے ذخائر 5 کروڑ 80 لاکھ ڈالر اضافے سے 6 ارب 6 کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ چکے ہیں۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق برآمدات اور ترسیلاتِ زر میں خاطر خواہ اضافہ نہ ہونے اور بیرونی سرمایا کاری توقعات سے کم ہونے کے باعث ادائیگیوں کا توازن بگڑرہا ہے، یہی وجہ ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں مستقل کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔