ڈپٹی چیرمین سینیٹ کا ریلوے کی بہتری کیلئے لالوپرشاد یادیو کی خدمات حاصل کرنے کا مشورہ

Pakistan Railways

Pakistan Railways

اسلام آباد (جیوڈیسک) ڈپٹی چیرمین سینیٹ صابر بلوچ نے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کو ریلوے کی بہتری کے لیے لالوپرشاد کی خدمات حاصل کرنے کا مشورہ دے دیا۔

سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیرمین صابر بلوچ کی صدارت میں ہواجس کے دوران ڈپٹی چیرمین صابر بلوچ،اراکین سینیٹ اور وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ریلوے کی بہتری سے متعلق ایوان کو بتایا کہ 39 سال میں پہلی بار ریلوے کو خسارا نہیں ہوا، گزشتہ سال خسارہ 29 ارب 70 کروڑ تھا جبکہ رواں سال یہ تخمینے سے کم ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ حکومت نے 5 سال کے دوران ریلوے کو 165 ارب روپے کی گرانٹ اور مالی امداد دی۔

خواجہ سعدرفیق کی بریفنگ پر ایم کیوایم کے سینیٹر طاہر مشہدی نے کہا کہ وزیرریلوے ایوان میں ایسے بات کررہے ہیں جیسے کے ملک میں بلٹ ٹرین چلا دی ہو،گزشتہ دنوں چین سے درآمد شدہ انجنوں میں خرابی پر طاہر مشہدی کا کہنا تھا کہ نہ جانے کیوں پنجاب سے جانے والے انجن سندھ میں جاکر رک جاتے ہیں جس پر خواجہ سعد رفیق نے طاہر مشہدی کو ترکی بہ ترکی جواب دیتے ہوئے کہا کہ کوئی انجن کسی صوبے کا نہیں ہوتا لہٰذا ایسے بیان دے کر سینیٹ کی توہین نہ کی جائے۔

سینیٹ اجلاس میں وزیرریلوے اور طاہر مشہدی کے درمیان نوک جھونک دیکھتے ہوئے ڈپٹی چیرمین سینیٹ نے بھی ریلوے کی بہتری کے لیے خواجہ سعد کو بھارت کے سابق وزیرریلوے لالوپرشاد کی خدمات حاصل کرنے کا مشورہ دے دیا۔