ڈپٹی سپیکر سندھ اسمبلی کا انتخاب ، بیلٹ پیپر میں غلطیاں

Sindh Assembly

Sindh Assembly

کراچی (جیوڈیسک) سندھ اسمبلی میں ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کیلئے پولنگ کے دوران بیلٹ پیپر میں سنگین غلطی سے تنازع کھڑا ہو گیا ، ہنگامہ آرائی کے بعد نومنتخب سپیکر آغا سراج درانی کی رولنگ پر پولنگ دوبارہ شروع کی گئی۔ ڈپٹی سپیکر سندھ اسمبلی کے عہدے کیلئے پیپلز پارٹی کی شہلا رضا ، ایم کیو ایم کی ہیر سوہو اور مسلم لیگ فنکشنل کی نصرت سحر عباسی آنے سامنے ہیں۔

اجلاس میں پولنگ کے دوران ابھی 60 ووٹ ہی کاسٹ ہوئے تھے کہ نومنتخب سپیکر آغا سراج درانی نے بیلٹ پیپر میں سنگین غلطی کی نشاندھی کی۔ بیلٹ پیپر میں ایک طرف شہلا رضا اور دوسری طرف آغا سراج درانی کی تصویریں شائع کی گئی تھیں۔ نشاندھی کے کے بعد پولنگ روک دی گئی۔

تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز نے معاملے پر مشاورت کی جس کے بعد ایم کیو ایم اور فنکشنل لیگ نے ری پولنگ کی مخالفت کر دی جس پر ایوان مچھلی منڈی بن گیا۔ دوبارہ پولنگ کے مسئلے پر بحث کے دوران شہلا رضا اور نصرت سحر عباسی کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔

شہلا رضا کا کہنا تھا کہ بیلٹ پیپر کی غلطی ان کے سر کیوں ڈالی جا رہی ہے۔ معاملہ حل نہ کیا گیا تو وہ عدالت سے رجوع کریں گی۔ سپیکر نے تکرار کرنے پر نصرت سحر عباسی کو وارننگ دیتے ہوئے اجازت لے کر بات کرنے کی ہدایت کی جس پر نصرت سحر عباسی کا کہنا تھا کہ سپیکر صاحب آج آپ کا پہلا دن ہے۔ آپ بھی قانون کے مطابق چلیں۔ بحث ابھی جاری تھی کہ سپیکر آغا سراج درانی نے ری پولنگ کی رولنگ دے دی۔