اسلام آباد (جیوڈیسک) لاپتہ افراد کیس سے متعلق حکومت نے نائب صوبیدار امان اللہ کے خلاف ایف آئی آر کی نقل سپریم کورٹ میں پیش کر دی، عدالت نے کیس کی تفتیش کے بعد چالان کی نقل بھی عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ سپریم کورٹ میں جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے 35 لاپتہ افراد کیس کی سماعت کی۔
حکومت کی جانب سے نائب صوبیدار امان اللہ کے خلاف ایف آئی آرمالاکنڈ تھانے میں درج کی گئی،جس میں وزیر دفاع خواجہ آصف شکایت کنندہ ہیں۔ایف آئی آر کے مطابق حکومت نے ضابطہ فوجداری کی دفع 346 کے تحت درج کرایا ہے۔
ضابطہ فوجداری 346 کے تحت غیر قانونی حراست میں رکھنے پر مقدمہ درج کیا جاتا ہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دئے کہ قانون حرکت میں آ گیا اب شفاف تفتیش ہو گی۔امید کی جا سکتی ہے کہ اب اصل ذمہ داروں کے نام سامنے آ جائیں گے۔ یہ بھی امید ہے لاپتہ افراد کے بارے میں کمیشن اپنی رپورٹ جلد پیش کرے گا۔
جب ریاست کوئی قدم اٹھائے تو اسے قانونی تحفظ دینا ضروری ہوتا ہے۔ کوئی فرد یا ادارہ قانون سے بالا تر نہیں ہے۔ عدالت نے ہدایت کی کہ حکومت کیس کی شفاف تحقیقات کو یقینی بنائے ،کیس کی سماعت تین ہفتوں کے لئے ملتوی کر دی گئی۔