ڈیرہ غازی خان / تجزیہ :منشاء فریدی/ ریاست کی عمارت چار ستونوں پر کھڑی ہے۔ اس سے ظاہر ہوا کہ ان چار ستونوں کی نا قابل تردید اہمیت ہے۔ جن کا احترام ہر شہری اور سرکاری تنخواہ خور افسر و اہلکار پر لازم ہے۔ اس سے پہلے کہ مختصر تفصیل میں جائیں ان چار ستونوں کا ذکر ہو جائے۔
میرے نزدیک بلکہ ہر ایک کی نظر میں صحافت، مقننہ، عدالت اور سیاست ریاست میں مرکزی اہمیت رکھتے ہیں ۔ لیکن ہمارے یہاں خصوصاً پنجابی نظام حکومت میں پنجاب پولیس جو محض عوام کے جان مال کا تحفظ کر سکتی ہے نے ملک کے اہم ستون صحافت کی ٹارگٹ کلنگ شروع کر دی ہے۔ آمر آل سعود کے پٹھو بظاہر جمہوری مگر در اصل آمر نواز شریف و شہباز شریف نے پنجاب پولیس کوبھی حسب سابق سے کہیں بڑھ کر آمرانہ ذہن کا مالک بنا دیا ہے۔
تھانہ چوٹی میں بھی ایسے ہی ذہن کے حامل ایس ایچ اواشرف قریشی کو تعینات کیا گیا۔ جو ہر ایف آئی آر میں جھوٹ کی آمیزش کو اپنا فرض سمجھتا ہے اور اپنے جرائم پر قابو پانے کے لئے تھانے میں صحافیوں کا داخلہ بند کر دیا ہے۔ جس کا ہر عمل ملک دشمنی ہے۔اس طرح کے اظہار خیال پر یقینا راقم کی ذات کو شدید نقصان اٹھانا پڑے گا۔