ڈی آئی خان (جیوڈیسک) ڈی آئی خان سنٹرل جیل سے فرار ہونے والے 23 قیدی رضاکارانہ طور پر واپس آ گئے۔ حملے کے دوسرے روز بھی شہر میں خوف کی فضا برقرار ہے۔ خفیہ ادروں نے حملے کی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کر دی ہے۔ پیر کی رات دہشت گردوں کے حملے کے بعد ڈیرہ اسماعیل خان جیل سے فرار ہونے والے قیدیوں میں سے 23 قیدی رضاکارانہ طور پر واپس آ گئے ہیں۔ حملے کے دوسرے روز بھی شہر میں کرفیو نافذ ہے۔ حکام نے شہریوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق شام کو افطار سے قبل خریداری کے لیے ایک گھنٹہ کرفیو میں نرمی کی جائے گی۔ شہری گھروں میں محصور ہیں جبکہ ضروریات زندگی کی اشیا اور دودھ کی قلت ہو گئی ہے۔ ادھر وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے وزیر جیل خانہ جات خالد عباس کو معطل کر دیا ہے۔ دنیا نیوز سے ٹیلیفونک گفتگو میں وزیراعلی پرویز خٹک نے بتایا حملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم نواز شریف کو جیل حملے کی ابتدائی رپورٹ پیش کر دی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ صوبائی حکومت کو ممکنہ حملے سے قبل از وقت آگاہ کر دیا تھا۔ صوبائی حکام نے اس اطلاع پر خصوصی اجلاس بلایا، جیل کا دورہ کیا لیکن اس کے باوجود یہ واقعہ پیش آیا۔