ڈیرہ اسماعیل خان (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی وزیر علی امین گنڈا پور کے خلاف پولنگ عملے اور پولیس اہلکاروں پر تشدد اور فائرنگ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر علی امین گنڈاپور اپنے محافظوں کے ہمرا ڈیرہ اسماعیل خان میں یو سی ہمت کے پولنگ اسٹیشن میں گھس گئے اور بیلٹ باکسز ساتھ لے جانے کی کوشش کی لیکن مقامی افراد نے ان کی گاڑی کا گھیراؤ کر لیا۔
مقامی افراد سے جان چھڑانے کیلئے علی امین گنڈاپور کے محافظوں نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک خاتون زخمی ہوگئی، خاتون کے زخمی ہونے کے بعد مقامی افراد مزید مشتعل ہو گئے اور صوبائی وزیر کی گاڑی کے شیشے توڑ دیئے تاہم مقامی قبائلی افراد نے مداخلت کر کے مشتعل افراد کی جانب سے علی امین گنڈاپور کی گاڑی کو نذر آتش ہونے سے بچایا۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او موقع پر پہنچے اور 3 گھنٹے تک محصور رہنے والے علی امین گنڈا پور کو مشتعل مظاہرین کے ہجوم سے نکالا۔ ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کو تحریری اور زبانی طور پر صوبائی وزیر کے غیر قانونی اقدام کی شکایت کردی گئی ہے۔
جب کہ علی امین گنڈا پور کے خلاف تھانہ صدر میں 2 مقدمات بھی درج ہو چکے ہیں۔ بیلٹ باکسز بھی ریٹرنگ افسران کو دوبارہ واپس کر دیئے گئے ہیں اور اگر بیلٹ باکسز کی سیل کھلی ہوئی تو اس صورت میں حلقے میں دوبارہ سے انتخابات ہوں گے، اگر بیلٹ باکسز کی سیل بند ہوئیں تو اس صورت میں صرف ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی جائے گی۔