کو چہ تصوف کے کامل ‘روشن ضمیر ‘صاحب بصیرت درویش حضرت نعمت اللہ شاہ ولی نے اپنی سچائی پر مبنی حیران کن پیشن گوئیوں سے اہل دنیا کو حیرت میں ڈال رکھا ہے قدرت نے آپ کو مستقبل میں جھانکنے کی غیر معمولی صلاحیت عطا کر رکھی تھی کہ آپ اشاروں میں بات کر نے کی بجائے وقت علاقہ اور ناموں کے ساتھ آنے والے حالات کو نو صدیاں پہلے اپنے اشعار میں بیان کر گئے ہیں آپ کے اشعار پڑھ کر لگتا ہے جیسے آپ نے آنے والے تمام حالات واقعات کو اپنی جاگتی آنکھوں سے دیکھ کر بیان کیا ہو مثال کے طور پر آپ فرماتے ہیں آنے والے وقتوں میں مسلمانوں میںدو ایسے اشخاص پیدا ہو نگے جن کے ناموں میں احمد ہو گا اور وہ قرآن مجید کی اِیسی تفسیریں لکھیں گے جو مسلمانوں میں گمراہی کا موجب بنیں گی اور پھر صدیوں بعد اہل ہندوستان نے دیکھا جب مرزا غلام احمد قادیانی بہت بڑے مذہبی فتنے اور گمراہی کے طور پرسامنے آیا نبوت کا دعوی کر کے کہ کہا کہ میں امام مہدی ہوں جس طرح چالاکی سے غلام قادیانی نے مسلمانوں کو گمراہ کیا اِس سے سب واقف ہیں دوسرے احمد کا ذکر شاعر مشرق کلیات اقبال میں اسطرح کر تے ہیں کہ حسین احمد مدنی جس نے قیام پاکستان کی شدید مخالفت کی اور مشرکوں کی حمایت کر کے سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کیا اِس کی گمراہی کی وجہ سے مسلمان دوحصوں میں تقسیم ہو گئے ہندو مشرکین پر اعتبار کیا اور لاکھوں کی تعداد میں تقسیم کے فسادات میں مارے گئے آگے نعمت اللہ شاہ صاحب روس کی حکومت کی پیشن گوئی کر تے ہیں کہ کوہ کاف کے علاقے میں روسیوں کی حکومت قائم ہو گی مسلمانوں پر ان علاقوں میں بہت مشکل وقت ہو گا۔
آپ مزید فرماتے ہیں عالم اسلام پر بہت مشکل وقت ہو گا اُس وقت میں اسلام میں ایک عبدالمجید نام کا بادشاہ ہو گا جو ایران کے بادشاہ کیضاد کی طرح عادل ہو گا۔ آپ کی یہ پیشن گوئی اِس طرح سچ ثابت ہوئی ہے کہ جب دنیا پر روسیوں انگریزوں قبضہ ہو جاتا ہے اُس وقت یورپ میں ترکی میں سلطان الحمید کی حکومت ہوتی ہے یورپی اقوام بہت طاقتور ہو چکی تھیں اُس وقت فرانس برطانیہ میں سرور کونیں ۖ اور صحابہ کرام کے حوالے سے توہین آمیز ڈرامے بنانے شروع کئے تو سلطان عبدالحمید نے یور پی اقوام کی طاقت کے باوجود اپنی کمزودی کے باوجود برطانیہ فرانس کے سفیروں کو طلب کیا اپنی تلوار میز پر رکھی اور دونوں ملکوں کو دھمکی دی کہ اگر تم لوگوں نے توہین آمیز ڈرامے بند نہ کئے تو خلافت عثمانیہ تمہارے خلاف اعلان جنگ کرے گی لہٰذا دونوں ملکوں نے فوری طور پر توہین آمیز ڈرامے بند کر دئیے بعد میں یہودیوں نے سلطان کو آفر دی کہ اگرآپ فلسطین کا علاقہ ہمیں فروخت کر دیں تو ہم آپ کا بھاری قرضہ اتار دیتے ہیں مزید بہت سارا سرمایہ بھی دیں گے تاکہ آ پ ترقی کرسکیں لیکن سلطان عبدالحمید آہنی چٹان کی طرح ڈٹے رہے کہ آپ میری لاش سے گزر کر ہی فلسطین تک جاسکتے ہیں ساری زندگی سلطان اپنے ارادوں پر ڈٹا رہا سلطان کی وفات کے بعد یہودی اِس قابل ہو ئے کہ برطانیہ کی مدد سے فلسطین پر قبضہ کر کے اسرائیلی ریاست کا اعلان کر دیا۔
خلافت عثمانیہ کے زوال کا بھی حضرت صاحب صدیوں پہلے اسطرح بتاتے ہیں کہ نصاری دشمن چاروں طرف سے حملہ کر دیں گے اور پھر سازشوں سے قبضہ کر لیں گے پھر آگے مزید آپ پہلی جنگ عظیم کا منظر پیش کر تے ہیں جرمنی کی جنگ میں عیسائی آگے بڑھ کر خوب تباہی بربادی پھیلا کر قبضہ کر لیں گے یہ جنگ چار سال تک جاری رہے گی یورپ پر تباہی مسلط رہے گی اِس جنگ میں الف ج پر مکاری سے فتح یاب ہو گا اِس میں انسانوں کا خوب قتل عام ہو گا ایک سو اکتیس لاکھ انسان مارے جائیں گے یہاں پر ہمیں قدرت اللہ صاحب کی حیران کن صلاحیت نظر آتی ہے کہ آپ مرنے والے انسان کی تعدا د کا بھی ذکر کر تے ہیں کر ہ ارض پر سوائے مکہ مدینہ افغانستان سارے عالم اسلام پر کفر کا غلبہ ہو جائے گا اِس خونی جنگ کے بعد حالات پر آپ اِس طرح تبصرہ فرماتے ہیں کہ مشر ق و مغرب پر کافروں کی حکومت ہو گی ساتھ ہی یہ پھر فرماتے ہیں اِس جنگ کے بعد صلح نامے کا بھی ذکر کرتے ہیں کہ زبانی یہ صلح ہو گی دلوں میں نفرت سازش ویسے ہی رہے گی آگے آپ مزید فرماتے ہیں جاپان میں ایک قیامت خیز زلزلہ آئے گااورجاپان کا چھٹا حصہ برباد ہو جائے گا اِس قدرتی تباہی کے ساتھ ہی مختلف ممالک میں جنگیں شروع ہو جائیں گئیں دوسری جنگ عظیم کی حیران کن پیشن گوئی فرماتے ہیں کہ دوسری جنگ عظیم پہلی جنگ عظیم کے اکیس سال بعد ہو گی یہ جنگ پہلی جنگ سے زیادہ مہلک خطرناک ہو گی پھر اہل دنیا اور زمین پر قیامت بر س پڑی جرمنی نے جنگ کا آغاز کیا۔
اِس جنگ میں مہلک ترین ہتھیار استعمال ہوئے ایٹم بم کے استعمال سے جاپان کے دوشہروں کو راکھ کے ڈھیروں میں بد ل کر رکھ دیا یہ تاریخ انسانی کی خوفناک ترین جنگ تھی جس میں کروڑوں انسان کیڑے مکوڑوں کی طرح مارے گئے اِس جنگ کا اختتام بھی اِسطرح بتاتے ہیں کہ الف اور روس آپس میں مل کر ج پر حملہ کر دیں گے آپ یہ بھی فرماتے ہیں کہ اِس عالمی جنگ میں اہل ہند بھی شریک ہو نگے ایسا ہی ہوا جب انگریزوں نے بھی ہندوستان کے دیہات سے چن چن جوانوں کو نکال کر فوج میں بھرتی کر کے اُن کو محاذ ِ جنگ پر بھیجا حضرت صاحب فرماتے ہیں اس دور کے سائنسدان جدید ہتھیار بنائیں گے آسمانی بجلی کا ناپنا اور خو فناک ہتھیار وں کو تیار کریں گے آپ آگے چل کر انگریزوں کا ہندوستان کو چھوڑ کر جانا بھی بیان کر تے ہیں کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد انگریز ہندوستان کو چھوڑ جائیں گے ہندوستان کے دو حصوں میں تقسیم کا ذکر کرتے ہیں اِس دوران خون خرابے اور بہت سارے مسائل کا ذکر کر تے ہیں اور یہی ہوا انگریز مسئلہ کشمیر کو ادھورا چھوڑ گئے اس طرح ہندو مسلم کی نہ ختم ہو نی والی لڑائی کے بیج بو گئے۔
تقسیم ہند کے فسادات کا بھی آپ واضح ذکر کر تے ہیں ہندوئوں کے ظلم و ستم سے مسلمان اپنے گھروں کو چھوڑ کر ہجرت کر نے پر مجبور ہو نگے اِس میں مسلمانوں کی عزت و ناموس کا جنازہ نکل جائے گا اور پھر یہ بھی سچ ہوا کہ تقسیم کے وقت تاریخ انسانی کی سب سے بڑہ ہجرت ہوئی جس میں ہندوئوں اور سکھوں نے بے دردی سے مسلمانوں کا قتل عام کیا تقسیم کے وقت سوا کروڑ لوگوں نے ہجرت کی لیکن صرف پچاس لاکھ پاکستان پہنچے باقی راستے میں قتل کر دئیے گئے ڈھائی لاکھ سے زائد مسلمان لڑکیوں کو راستے میں اغوا کر لیا گیا جن کو استعمال کے بعد مار دیا یا گھروں میں ڈال لیا جو بچ گئیں وہ ہندئو سکھوں کے گھروں میں بوڑھی ہو گئیں سکھوں کا سر براہ تارا سنگھ تلوار لہرا کر دھاڑتا تھا کہ کوئی مسلمان مشرقی پنجاب سے گزر کر ہندوستان نہیں جا سکتا مشرقی پنجاب کے کھیتوں کو انسانی سروں کی فصل کاٹی گئی تمام کنویں مسلمان بچیوں کی لاشوں سے ابل پڑے آپ مزید فرماتے ہیں مسلمان اپنے علاقوں میں پہنچ جائیں گے شروع کے حکمرانوں کے بعد بے تاج بادشاہ حکومت کریں گے جو فضول بے کار کاموں میں مصروف ہو نگے اور پھر یہ سچ ثابت ہوا قائد اعظم لیاقت علی کی شہادت کے بعد پاکستان پر ایک سے بڑھ کر ایک فضول حکمران اقتدار پر قابض نظر آیا آپ مزیدجنگ 1965ء کا ذکر بھی واضح طور پر کرتے ہیں اچانک شور سنائی دے گااور مسلمان ایک دلیرانہ جنگ لڑیں گے پھر رات کی تاریکی میں 1965میں مکار ہندو نے جس طرح پاکستان پر حملہ کیا پاک فوج کے ساتھ مسلمان بہادری سے لڑ کر ہندوئوں کو شکست دیتے ہیں۔ ( جاری ہے )
Prof Muhammad Abdullah Khan Bhatti
تحریر : پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی ای میل: help@noorekhuda.org فون: 03004352956 ویب سائٹ: www.noorekhuda.org فیس بک آفیشل پیج: www.fb.com/noorekhuda.org