اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے قومی اسمبلی کے رکن کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ان سے حلف لیا۔ ارکان پارلیمنٹ نے امید ظاہر کی کہ عمران خان مثبت سیاست کا آغاز کریں گے۔
قومی اسمبلی سے اپنے پہلے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی سب سے زیادہ خیرات اور سب سے کم ٹیکس دیتے ہیں۔ اس سے پہلے عمران خان کی آمد کے پیش نظر قومی اسمبلی کی عمارت کی سیکیورٹی معمول سے زیادہ سخت کی گئی جس پر بعض ارکان اسمبلی نے پولیس حکام سے شکوہ بھی کیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میں میاں محمد نواز شریف کو وزارت عظمی کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں.میں اسمبلی میں اپوزیشن کی حیثیت سے نہیں بلکہ ایک پاکستانی بن کر بات کرونگا اپنے خطاب میں چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پاکستان ایشیا کا کیلیفورنیا بن سکتا ہے۔
پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے. ہمیں ایک قوم بن کر ملک کے حالات بہتر کرنا ہونگے. ہمیں ایک قوم بن کر سوچنا ہے. عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو درپیش مسائل کی وجہ نا انصافی ہے امن و امان اور خوشحالی کی بنیاد عدل و انصاف پر ہے۔ بلوچستان کے حالات بھی نا انصافی کی وجہ سے خراب ہیں ان کا کہنا تھا کہ ہر سال 1200 ارب روپیہ قرض کی ادائیگی کی صورت میں باہر چلا جاتا ہے۔
نئے ٹیکس کے نفاذ سے ملک میں تباہی مچے گی۔ ٹیکس لگانے سے ملک میں مہنگائی کو طوفان آئے گا۔ عمران خان قومی اسمبلی کی تین نشستوں سے کامیاب ہوئے تھے۔ انہوں نے راولپنڈی کی نشست این اے 56 سے رکن قومی اسمبلی کے طور پر حلف اٹھایا اور این اے پشاور ایک اور این اے اکہتر میانوالی کی نشست چھوڑ دی۔ لاہور کی نشست این اے 122 سے وہ موجودہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ہار گئے تھے۔