کراچی (جیوڈیسک) وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے انکشاف کیا ہے کہ وفاق نے تھر کول،فراہمی آب کے منصوبے کے فوراور کراچی سرکولر ریلوے سمیت سندھ کے 45 میں سے 11 منصوبوں کو پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ کی فہرست سے نکال دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ آئے تو پیپلز پارٹی میڈیا سیل کا دورہ کرنے تھے لیکن میڈیا سے گفت گو میں انہوں نے مشترکہ مفادات کونسل اور اکنامک کمیٹی کی اجلاس سے متعلق جو باتیں کیں، انہوں نے خبروں کا انبار لگا دیا۔
سید قائم علی شاہ بولے کہ وفاقی حکومت نے سندھ کے 45 میں سے 11 منصوبوں کو پبلک ڈیولپمنٹ سیکٹر کی ترحیحی فہرست سے نکال دیا ہے، ان منصوبوں میں کراچی میں فراہمی آب کاعظیم تر منصوبہ کہلایا جانے والا پروجیکٹ کے فور نکاسی آب کا منصوبہ ایس تھری، کراچی سرکولر ریلوے، لیاری ایکسپریس وے اور تھرکول سمیت 11 اہم منصوبے شامل ہیں۔
سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ وفاق سندھ سے پانی کا حصہ لے کر اسلام آباد کو دینا چاہتا ہے۔ جس پر انہوں نے کہا کہ ہم تو خود پیاسے ہیں، ہم سے پانی مانگ رہے ہو۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت تیل، گیس اور معدنی وسائل کی ملکیت کے لیے قانون سازی کرنا چاہتی ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ وفاقی حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ کراچی سمیت پورے سندھ کے لوگ وفاق سے ناراض ہیں۔