کراچی (جیوڈیسک) پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے امیدوار وسیم اختر میئر اور ارشد وہرا ڈپٹی میئر منتخب ہو گئے ہیں۔
بدھ کو سندھ کے مختلف شہروں میں میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کے لیے پولنگ ہوئی۔
غیر سرکاری اور غیر حتمی نتیجے کے مطابق میئر کے انتخابات میں 308 کے مجموعی ووٹوں میں ایم کیو ایم کو اکثریتی ووٹ ملے ہیں۔
کراچی کا میئر منتخب ہونے کے بعد ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر نے کہا کہ وہ ایم کیو ایم کے نہیں کراچی کے میئر ہیں اور شہر کے لیے کام کرنا چاہتا ہوں۔
انھوں نے کہا کہ ’شہر کے مسائل کے حل کے لیے میں ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سے رہنمائی لینا چاہتا ہوں، میں ڈی جی رینجرز سے مل کر کام کرنے کی درخواست کروں گا۔‘
وسیم اختر نے کہا کہ وہ ایم کیو ایم کے نہیں کراچی کے میئر ہیں وسیم اختر نے کہا کہ اُن کو سیاسی وجوہات کی بنا پر جیل میں قید کیا گیا ہے اور اُن پر جو بھی الزامات عائد کیے گئے ہیں وہ قابلِ ضمانت ہیں۔
انھوں نے امید ظاہر کی کہ عدلیہ اُن کے ساتھ انصاف کرے گی اور کہا کہ ’میں آئین و قانون میں رہتے کام کرنا چاہتا ہوں۔‘ وسیم اختر گذشتہ ماہ کراچی میں دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلرز کے علاج میں معاونت کے مقدمے میں ضمانت کی منسوخی کے بعد سے زیرِحراست ہیں۔
انھیں اس کے علاوہ 12 مئی 2007 کی ہنگامہ آرائی اور قتلِ عام کے مقدمے میں بھی نامزد کیا گیا ہے۔
مستقبل میں بھی ضمانت نہ ہونے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وسیم اختر نے کہا کہ ’اگر مجھے انصاف نہیں ملتا تو میں وزیر اعلیٰ سے کہوں گا کہ مجھے جیل میں آفس بنا دیں تاکہ میں اپنا کام کر سکوں اور قانون میں کچھ ترمیم کی جائے تاکہ لوگ آ کر مجھ سے ملاقات کریں اور اپنے مسائل بیان کریں۔‘
سندھ میں بلدیاتی انتخابات گذشتہ سال 5 دسمبر کو ہوئے تھے جس کے بعد اب میئر کے انتخابات ہو رہے ہیں کراچی کے نو منتخب میئر وسیم اختر نے کہا کہ کراچی ہمارا علاقہ ہے اور ہم یہاں امن و امان کی صورتحال کو ٹھیک کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ ’شہر میں بہت خون بہہ چکا، ہم اس کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ہم سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں اور کسی سے تعصب نہیں کیا جائے گا اور نہ کوئی ہم سے تعصب کرے۔‘
وسیم اختر نے کہا کہ وہ میئر کا حلف لینے کے بعد پاکستان تحریک انصاف، جماعتِ اسلامی اور اے این پی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ملیں گے تاکہ سب کے مسائل حل کیے جا سکیں۔
کراچی کے نو منتخب میئر کا کہنا تھا کہ وہ کراچی کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں اور انھیں حل کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔
یاد رہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات گذشتہ سال 5 دسمبر کو ہوئے تھے۔