کراچی (جیوڈیسک) ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے کراچی میں امن کے لئے 5 برسوں میں جاری کئے گئے تمام اسلحہ لائسنس منسوخ کرنے کی تجویز دے دی۔
کراچی میں سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا جس کی سربراہی سینیٹر نسرین جلیل نے کی، اجلاس میں سینیٹر ستارا ایاز، سحرکامران، صائمہ وحید اور جہانزیب جمالدینی کے علاوہ آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی، ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر اور صوبائی سیکرٹری داخلہ بھی شریک ہوئے۔
اجلاس کے دوران کراچی میں امن و امان کی صورت حال کے حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ کراچی میں 4 ہزار مدارس ہیں، جن میں سے چند مدارس طلبہ کو دہشت گردی کی تربیت دے رہے ہیں۔ اسکولوں اور مدارس سے غائب ہونے والے بچوں کو دہشت گردی کی تربیت دی جاتی ہے۔
اس موقع پر ڈی جی رینجرز سندھ نے کہا کہ کراچی میں امن کے لئے اسلحہ لائنسز کی جانچ پڑتال بہت ضروری ہے، حکومت ضروری سمجھے تو گزشتہ 5 برسوں میں جاری کئے گئے تمام اسلحہ لائسنس منسوخ کردیئے جائیں۔ اس کے علاوہ رینجرز کو اپنے طور پر کارروائی کا اختیار دیا جائے۔