ڈی جی یونیڈو کی12سال بعد پاکستان آمد، چھوٹے کاروبار کی ترقی کیلیے تعاون جاری رکھنے کا عزم

Business

Business

اسلام آ باد (جیوڈیسک) یونیڈو پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے بہتر فروغ اور پائیدار صنعتی ترقی کے حصول کے لیے اپنا تعاون جاری رکھے گا تا کہ پاکستان غربت و بیروزگاری کا خاتمہ کر کے خوشحالی کی طرف بڑھ سکے۔ ان خیالات کااظہار یونائیٹڈ نیشنز انڈسٹریل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (یونیڈو) کے ڈائریکٹر جنرل لی یانگ نے اسلام آباد چیمبر میں یونیڈو پروجیکٹس بینیفشریز اورکاروباری برادری سے خطاب میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ یونیڈو ایسے پارٹنرز کی تلاش میں ہے جن کے تعاون سے وہ پاکستان کی معاشی ترقی کیلیے نمایاں کردار اداکرسکے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دورے کا مقصد ایس ایم ایز کے ساتھ تبادلہ خیال کر کے ان کاموقف جاننا ہے تا کہ یونیڈو نجی شعبے کے ایسے منصوبوں کی تکنیکی و مالی معاونت سکے جن کی تکمیل سے ملک میں بہتر، پائیدار اور ماحول دوستانہ ترقی کیلیے پیشرفت ہو۔ لی یانگ نے کہا کہ یونیڈو پاکستان میں چیمبرز آف کامرس کے تعاون سے ایس ایم ایز کی مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن اور ان کی استعداد کار کو بہتر کرنے کیلیے کام کرنا چاہتا ہے تاکہ یہ بہتر طریقے سے کاروبار کو فروغ دے سکیں۔

انہوں نے یقین دلایا کہ شرکا نے جن منصوبوں کی تکمیل کیلیے یونیڈو کا تعاون مانگا ہے وہ ان کیلیے بیرونی ممالک سے مالی معاونت حاصل کرنے کیلیے پوری کوشش کریں گے۔ یاد رہے کہ یونیڈو کے ڈائریکٹر جنرل کا دورہ پاکستان کیلیے اس لحاظ سے بہت اہم ہے کہ 12سال بعد یونیڈو کے کسی ڈی جی نے پاکستان کا دورہ کیا۔ اس موقع پر یونیڈو کے مختلف منصوبوں سے مستفید ہونے والے کاروباری اداروں نے نمائش کا بھی اہتمام کیا جن میں پنکھے، کٹلری مصنوعات، آم، مالٹے، آلات جراحی، ہینڈی کرافٹس، ماربل پروڈکٹس، جیولری، بائیو گیس پلانٹ اور کلین ٹیک مصنوعات شامل تھیں، ڈی جی یونیڈو نے ہر اسٹال کا دورہ کیا

مصنوعات میں گہری دلچسپی لی۔
اس موقع پر یونیڈو بینیفشریزبشمول گوجرانوالہ اور سیالکوٹ چیمبر، کراچی، قصور اور سیالکوٹ کی ٹینری ایسوسی ایشنز ، گجرانوالہ کی پنکھے تیار کرنے والوں کی ایسو سی ایشن، الرفیق انٹر پرائزز سرگودھا، کے ڈی سی بورڈز، مینگو گرورز کنسورشم سر گودھا اور سرجیکل انسٹرومنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے مختلف منصوبوں کیلیے تعاون کی درخواست کی جن میں کمبائنڈ ٹریٹمنٹ پلانٹس اور بائیوگیس و بائیو ماس منصوبے بھی شامل ہیں۔