ڈھاکا (جیوڈیسک) بنگلا دیش کے دارالحکومت میں سفارتی علاقے میں واقع ریسٹورنٹ پر فائرنگ اور دھماکوں کے نتیجے میں 5 افرادہلاک اور 30 سے زخمی ہوگئے جب کہ حملہ آوروں نے 60 سے زائد افراد کو یرغمال بنالیا ہے جن میں غیر ملکی بھی شامل ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلا دیش کے دارالحکومت ڈھاکا کے سفارتی علاقے میں موجود ریسٹورنٹ میں نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کرکے دھماکے اور اندھا دھند فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے جب کہ حملہ آوروں نے 60 افراد کو یرغمال بھی بنالیا۔
پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر یرغمال بنائے گئے افراد کی بازیابی کے لیے آپریشن شروع کردیا ہے۔ بنگلا دیش اسپیشل فورسز کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کوشش کی جاری ہے کہ یرغمال بنائے گئے تمام افراد کو بحفاظت بازیاب کرالیا جائے۔
مقامی میڈیا کے مطابق 9 سے 8 افراد پر مشتمل حملہ آوروں کا گروپ ریسٹورنٹ میں داخل ہوا جس کے بعد دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں جب کہ زخمی ہونےوالوں میں بیشتر کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ بنگلا دیشی میڈیا کا کہنا ہے کہ یرغمال بنائے گئے افراد میں غیر ملکیوں سمیت مقامی افراد بھی شامل ہیں۔دوسری جانب بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کے حملے میں مارے جانے والوں میں 2 پولیس آفیسر اور2 اطالوی شہری شامل ہیں جب کہ حملے کی زمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کرلی ہے۔
دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ڈھاکہ میں موجود پاکستانی ہائی کمشنراور سفارت خانے کا عملہ مکمل محفوظ اور خیریت سے ہے۔