ڈہرکی میں قبائلی تصادم سے ہلاکتوں کے بعد خواتین نے ہتھیار اٹھالیے

Dherki Tribal

Dherki Tribal

ڈہرکی (جیوڈیسک) معمولی رقم کے معاملے پرشروع ہونے والے شراور لوندبرادریوں کے تنازع میں 5 سال کے دوران 22 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، شر برادری کے ایک ہی خاندان کے تمام مرد گروہی تنازع میں ہلاک ہونے کے باعث بدلہ لینے کے لیے اب خواتین نے ہتھیار اٹھالیے، متاثرہ علاقہ گزشتہ 5سال سے نوگو ایریاہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈہرکی کے نواحی علاقے کھینجو میں 5 سال قبل 5 سو روپے کے معاملے پرشر اور لوندبرادریوں کے درمیان شروع ہونیوالے تنازع میں اب تک مجموعی طورپر فریقین کے 22 افراد ہلاک ہوچکے ہیں لیکن اس دوران کبھی کسی مقامی وڈیرے، سردار، منتخب نمائندوں یاپولیس نے تنازع ختم کرانے کی کوشش نہیں کی۔ اس سلسلے میں جب میڈیاکی ٹیم متاثرہ علاقے پہنچی تووہاں مردوں کے بجائے مسلح خواتین سے سامناہوا۔

جب ان سے مردوں کے بارے میں پوچھا گیا توانھوں نے بتایاکہ مذکورہ تنازع میں ان کے خاندان کے تمام مردہلاک ہوچکے ہیں اوروہ مجبوراً اپنی اوراپنے بچوں کی حفاظت کیلیے ہتھیاراٹھائے ہوئے ہیں۔

انھوں نے کہاکہ خونریز تنازع کے اصل ذمے دار منتخب نمائندے اور مقامی پولیس ہے۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ وہ کسی صورت نہیں چاہتے کہ دونوں برادریوں میں صلح ہو۔ انھوں نے کہاکہ ہمارے 12 نوجوان تنازع کانشانہ بن چکے ہیں اورہمارے گھرمیں چھوٹے بچوں کے علاوہ کوئی مردنہیں۔