وفاقی حکومت نے مشکل حالات میںآئندہ مالی سال کیلئے بہترین، عوام دوست اور متوازن بجٹ پیش کیا ہے جس سے ترقی کی نئی را ہیں کھلیں گیـ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے گزشتہ سال معیشت کی زبوں حالی کے باعث قوم کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لئے جو مشکل فیصلے کئے تھے’ اس سال قوم ان فیصلوں کے نتیجے میں سرخرو ہو کر نکلی ہے اور وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں سابقہ حکومتوں کے پیدا کردہ معاشی بحران کے اثرات کو زائل کرنے کے لئے انقلابی اقدامات کئے گئے ہیں۔ موجودہ بجٹ کے ذریعے حکومت نے پاکستان کی اقتصادی خودمحتاری کا تحفظ یقینی بنانے کی کامیاب کوشش کی ہے۔
جس کے لئے ٹیکسوں کی چھوٹ کے کلچر کا خاتمہ اور حکومتی اخراجات میں کفایت شعاری کا عملی مظاہرہ نہایت قابل تحسین ہے۔ موجودہ حکومت نے بلندی سے گرتی ہوئی قومی معیشت کو سہارا دے کر دوبارہ اپنے پائوں پر کھڑا کر دیا ہے۔بجٹ میں عام آدمی پر بوجھ نہیں ڈالا گیا بلکہ غریب عوام کے فلاحی پروگراموں کے لئے رقوم میں اربوں روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
جس سے غریب عوام کو ریلیف ملے گاـ تعلیم، صحت، زراعت، لائیوسٹاک اور دیگر سماجی شعبوں کی بہتری کے لئے ٹھوس اقدامات تجویز کئے گئے ہیںـ ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا گیاہے جس سے نہ صرف ملک کی برآمدات بڑھیں گی بلکہ ٹیکسٹائل کا شعبہ مضبوط ہوگاـ وفاقی بجٹ میں توانائی کے منصوبوں کے لئے 205ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت عوام کو توانائی بحران سے نجات دلانے کے لئے سنجیدہ او رمخلص ہےـ
چھوٹے کاشتکاروں اور مویشی پا ل کسانوں کی فلاح و بہبود کیلئے بھی متعدد اقدامات تجویز کئے ہیںـ ایگزم بنک کے قیام کے فیصلے سے ملک کی برآمدات بڑھیںگیـ وفاقی بجٹ کو بااثر طبقوں کی خصوصی مراعات کے خاتمے اور جائز ٹیکس کی ادائیگی پر آمادہ 25 لاکھ محب وطن چھوٹے تاجروں کو محکمہ انکم ٹیکس کے اہلکاروں کی دستبرد سے بچا کر انہیں قومی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کا موقعہ دینے کے حوالے سے پاکستان کی تاریخ میں ”انقلابی بجٹ” کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ اس بجٹ کے نتیجے میں پاکستان کی معیشت کو دستاویزی شکل دینے کی منزل قریب تر آ گئی ہے۔
جبکہ ملک کی اقتصادی صحت کی بحالی کے لئے پاکستانی قوم کو درست سمت پر استحکام اور ترقی کا راستہ مل گیا ہے۔ آج کا پاکستان ایک سال پہلے کے پاکستان سے کہیں زیادہ توانا اور مستحکم ہے۔ آنے والے برسوں میں ہمارا وطن آج سے کہیں زیادہ روشن’ ترقی یافتہ اور خوشحال ہو گا۔ وفاقی حکومت نے انسانی ترقی پر سرمایہ کاری کو پہلی ترجیح کے طور پر اپنایا ہے۔ ہائیرایجوکیشن کمیشن کے لئے مجموعی طور پر 63ارب روپے کے فنڈز مختص کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت نوجوان نسل کو تعلیم یافتہ بنانے کے مشن سے گہری وابستگی رکھتی ہے۔
Education Commission
ہائیرایجوکیشن کمیشن کے 188 ترقیاتی منصوبوں کے لئے ایک سال کے عرصے میں 20 ارب روپے کی خصوصی گرانٹ دینے کی مثال پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی۔ پرائم منسٹرز سپیشل سکلز پروگرام کے تحت اگلے 5 سال میں ایک لاکھ 20 ہزار مردوخواتین کو 3ماہ دورانیہ کی تربیت دینے کا اعلان کیا گیا ہے اور اس مد میں رواں مالی سال کے لئے 4 ارب 40 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ یہ اور بھی قابل ستائش اقدام ہے کہ وفاقی حکومت ان زیرتربیت نوجوانوں کو 8ہزار روپے ماہانہ وظیفہ بھی دے گی۔
گزشتہ حکومتوں کی ناقص پالیسیوں کے باعث وطن عزیز توانائی کے بہران کا شکار ہے ایسے حالات میں وفاقی حکومت کی جانب سے توانائی کے نئے منصوبے شروع کرنا خوش آئیند ہے۔ معاشی چیلنجز کے باوجود وفاقی وزیرخزانہ اسحق ڈارنے متوازن بجٹ بنایا،اس کامیابی کاکریڈٹ وزیراعظم میاں نوازشریف کے ویژن کوجاتا ہے۔وزیراعظم میاں نوازشریف بیس کروڑعوام کی امیدوں کامحور ہیں،انہوں نے اپنی زندگی ملک وقوم کیلئے وقف کی ہوئی ہے۔زمینی حقائق کے تناظر میں ایک مثالی بجٹ پیش کرنے سے حکومت پرعوام کااعتماد مزیدبڑھ گیا۔
وزیراعظم میاں نوازشریف اوروزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کے ہوتے ہوئے عوام بے یارومددگارنہیں ہوسکتے۔ مسلم لیگ (ن) کی قیادت اور حکومت کسی بھی مرحلے پرعوام کوتنہا نہیں چھوڑے گی ۔مہنگائی کامقابلہ کرنے کیلئے تنخواہ اورپنشن کی رقم بڑھائی گئی مگراپوزیشن کے پیٹ میں مروڑاٹھ رہے ہیں ۔ حکومت نے انتہائی خلوص اورنیک نیتی کے ساتھ بجٹ بنایاہے یقیناقوم اورقومی معیشت کیلئے اس کے مثبت اثرات برآمد ہوں گے۔ عوام نے بجٹ کے حوالے سے اپوزیشن کی بے بنیادتنقیدکومسترد کردیا ۔عام آدمی کی طرف سے بجٹ کوخوش آئندقراردینے کے بعداپوزیشن کے تحفظات کی کوئی اخلاقی حیثیت نہیں رہ جاتی۔
وفاقی حکومت کا بجٹ مجموعی طورپربہترین ہے اسلئے اپوزیشن والے اس پرسیاست چمکانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ بہترین عوامی بجٹ سے وفاقی حکومت کاگراف بلندہواجبکہ اپوزیشن کی سیاسی پوزیشن بری طرح متاثرہوئی۔اپوزیشن والوں نے سوچاتھاوہ بجٹ کے اعدادوشمارکوبنیادبناکر حکومت پرحملے اورعوام کوگمراہ کریں گے مگر متوازن بجٹ آنے سے ان کاخواب چکناچور ہوگیا ۔ عوامی بجٹ بنانے پروزیراعظم میاں نوازشریف اوروفاقی وزیرخزانہ اسحق ڈارمبارکباداورخراج تحسین کے مستحق ہیں۔
گوادراوردوست ملک چین کے شہرکاشغر کو بذریعہ ٹرین آپس میں ملانے سے پاک چین دوستی ایک نیاموڑلے گی اوردونوں ملکوں کی معیشت اورانڈسٹری کوبراہ راست فائدہ ہوگا۔ وفاقی بجٹ کے طرز پرپنجاب حکومت کابجٹ آنے سے عوام کے چہروں پرخوشی لوٹ آئے گی ۔ مقامی وبیرونی سرمایہ کاروں کااعتماد بحال جبکہ عام آدمی کامعیارزندگی بلندکرنا مسلم لیگ (ن) کی قیادت کامشن ہے۔
عوام نے 11 مئی 2013ء کے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی کارکردگی کودیکھتے اورمیاں نوازشریف کی باصلاحیت قیادت پراعتمادکرتے ہوئے مینڈیٹ دیا مگراپوزیشن والے شکست کاغصہ اتارنے کیلئے ترقی کاراستہ روکنے کے درپے ہیں۔اگراپوزیشن پارٹیوں نے اپنی روش نہ بدلی توعوام ان کامحاسبہ کرنے کیلئے اٹھ کھڑے ہوں گے۔ عوام پاکستان کی تعمیروترقی پر اثر انداز ہونیوالے شرپسندعناصر کوکسی صورت معاف نہیں کریں گے۔پاکستان محاذآرائی کی سیاست کامتحمل نہیں ہوسکتا لہٰذاء اپوزیشن والے اخلاقیات کادامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔وفاقی بجٹ سے ملک میں معاشی ،صنعتی اور زرعی ترقی کا نیا دور شروع ہو گا۔
کم آمدن والوں کے لئے اپنا گھر بنانے کے لئے 10 لاکھ تک کے قرضے ایک خوش آئند فیصلہ ہے۔ توانائی بحران کے خاتمے کے لئے 51 ارب 48 کروڑ روپے کی رقم مختص کرنے سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ موجودہ حکومت لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لیے انتہائی مخلص ہے اور وہ اندھیروں کا مکمل خاتمہ اپنے دور حکومت میں یقینی بنا کر دم لے گی۔ گزشتہ حکومتوں کی جانب سے پیش کئے جانے والے بجٹ میں اعدادوشمار کا خوبصورت گورکھ دھندہ ظاہر کیا جاتا رہا مگر موجود بجٹ انتہائی شفاف سادہ اور واضح الفاظ پر مبنی ہے۔
Taxes
جس میں یہ ہر بات اس سادگی سے بیان کی گئی ہے کہ ہر خاص وعام کی سمجھ میں آجائے۔ موجود بجٹ میں تمام تر ٹیکسوں کا بوجھ صرف امراء اور سرمایہ داروں پر ڈالا گیا ہے جبکہ غریبوں کو مکمل طور پر ریلیف فراہم کیا گیا ہے۔ بجٹ میں پولیو کے خاتمے کے لئے خصوصی طور پر ایک ارب روپے کا فنڈ مختص کیا گیا ہے جو صحت کے ایک حوالے سے ایک خوش آئند قدم ہے جس سے پولیو کے خاتمے میں مدد ملے گی۔