لاہور (جیوڈیسک) وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے ڈی آئی جی آپریشن لاہور رائے طاہراور ان کے بھائی کی ایما پر گھر سے بے دخل کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے 12 گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی، ادھر پولیس گردی کا شکار خاندان نے چیف جسٹس آف پاکستان سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
لاہور کے علاقے اقبال ایونیو کو آپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی کی رہائشی زاہدہ علیم خواجہ اور ان کے اہل خانہ کو ستوکتلہ پولیس نے ڈی آئی جی آپریشن رائے طاہر اور ان کے بھائی رائے طارق کی ایما پر گھر سے بے دخل کیا۔ اور حبس بے میں رکھا جس پر انہوں نے ذرائع میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری، وزیر اعلی پنجاب اور آئی جی پنجاب سے انصاف کا مطالبہ کیا۔
وزیر اعلی پنجاب نے خبر کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی محمد املیش کی سربراہی میں 3 رکنی انکوئری کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے انہیں 12 گھنٹے میں ابتدائی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ وزیر اعلی پنجاب نے متاثرہ خاندان کو طلب کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو بھی انصاف سے کھلواڑ نہیں کرنے دیا جائے گا اور انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جائیں گے۔