پیر محل کی خبریں 31/7/2014

News

News

تحصیل بھر میں جشن آزادی کی تقریبات کو شایان شان طریقہ سے منانے کیلئے شیڈول جاری کردیا

پیرمحل ( میاں اسد حفیظ سے) تحصیل بھر میں جشن آزادی کی تقریبات کو شایان شان طریقہ سے منانے کیلئے شیڈول جاری کردیا تفصیل کے مطابق تحصیل پیرمحل میںیکم اگست سے 5 اگست تک تمام سرکاری، پرائیوٹ، کمرشل اور گھریلو عمارات پر قومی پرچم لہرائے جائیں 13اگست کو یوم شہداء اور 14 اگست کو اسسٹنٹ کمشنر پیرمحل کے دفتر کے باہر مرکزی تقریب منعقد کی جائیں گی جس میںپرچم کشائی اور وطن پاک کی سلامتی کیلئے خصوصی دعا کی جائے گی تقریب کے مہمان خصوصی اسٹنٹ کمشنر تحصیل پیرمحل چوہدری خالد محمود ہو نگے تقریب میں سیاسی سماجی مذہبی رہنماوں شرکت کریں گے ر ات کوشہر کی عمارتوں کو برقی قمقموں سے خوبصورت انداز میں سجایا جائے گا 15 اگست کو بطور یوم دعا ملکی وقار،ترقی و استحکام اور سربلندی کیلئے خصوصی دعائیں کی جائیں گی اور 16 سے31 اگست تک کھیلوںکے مقابلہ جات اور مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ تمام پروگراموں کے چیف آرگنائزر چیف آفیسر بلدیہ پیرمحل طارق جاوید کمبو ہ ہو نگے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ملک بھر کی طرح پیرمحل میں بھی عید الفطرمذہبی جوش و جذبہ کے ساتھ منائی گی عید کی نماز

پیرمحل ( میاں اسد حفیظ سے) ملک بھر کی طرح پیرمحل میں بھی عید الفطرمذہبی جوش و جذبہ کے ساتھ منائی گی عید کی نماز کا سب سے بڑا اجتماع مرکزی عید گاہ اقبال پارک میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے تفصیل کے مطابق ملک بھر کی طرح پیرمحل میں بھی عید الفطر مذہبی جوش و جذبہ کے ساتھ منائی جارہی ہے عید کی نماز کا سب سے بڑا اجتماع اقبال پارک میں منعقد ہوا جس میںملک کی تعمیر و ترقی، امن و سلامتی، دہشتگردوں سے نبرد آزما پاک فوج کی کامیابی اور اسرائیل کے مظالم سہنے والے نہتے فلسطینی مسلمانوں کیلئے خصوصی دعائیں مانگ گئیں۔جبکہ تحصیل بھر میں 100سے زائد مقا ما ت پر عید نماز کے چھوٹے بڑے اجتماعات کا انعقاد کیا گیا تھا ۔اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں تحصیل بھر میں پنجاب پولیس کے اہلکاروں سمیت دیگر محکمو ں کے اہلکار وں کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ اسی طرح ہسپتالوں میں تعینات ڈاکٹروں کے علاوہ پیرا میڈیکل سٹاف کو کسی بھی ایمر جنسی کی صورت ہائی الرٹ رہنے کے احکامات جاری کئے گئے تھے عید کے تینوںروز بپارک میں لوگوں کا رش۔پارک میں لوگ اپنی فیملیوں کے ساتھ پکنک منانے جوک در جوک آتے رہے رنگ برنگی لباس زیب تن کئے ہوئے بچے پارک میں جھولے لے کر بہت خوش ہوتے رہے خوب سیرو تفریح کرتے ہوئے لطف اٹھایا رہے تفصیل کے مطابق پیرمحل شہر وگردونواح کے بچوں ، خواتین،بوڑھے اور نوجوانوں اور فیمیلیز کی بڑی تعداد نے مرکزی اقبال پارک سمیت دیگر تفریجی مقامات پر پہنچ گیا اپنے اپنے انداز میں عید کی خوشیاں دوبالا کرتے اور بچوں جھولوں پر خوشی کا اظہار کرتے رہے شہر میں واقع پارکوں میں بھی رونقیں بحال ہو گئی درجہ حررات میںکمی ہو نے سے موسم خوشگوار ہوگیا پارکوں میں رش بڑھ گیا۔ جہاں پربوڑھے ، جوان اور خواتین عید کو انجوائے کرنے کے لئے مختلف انداز اپنائے ہوئے تھے۔ کوئی پارک کی سیر کرنے میں مصروف ہے تو کوئی کھانے پینے میں مگن ہے ۔ بچے جھولوں سے لطف اندوز کرتے دکھائی دیتے ہیں
پارک میں آئے ہوئے شہریوں نے کہا کہ سارا سال مشقت کے بعد عید کے اس موقع پر فیملی کے ساتھ پارک میں عید گزارنا اچھا لگتا ہے زندگی کی اس دوڑ میں یہ لمحات تازہ دم کر دیتے ہیں ۔پارک میں انجوائے کرتے لوگوں پردیکھتے ہیں بچوں کا کہنا تھا کہ عید پر انہیں آؤٹنگ پر جانا بہت اچھا لگتا ہے اور جھولے وغیرہ انکی تفریح میں لطف دوبالا کرتے ہیں برائلر کی آلائشیں اکٹھی کرنے والی گاڑیاں شہریوں کیلئے وبال جان بن گئیں جبکہ تحصیل انتظامیہ عوامی مطالبہ کے باوجود خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔تفصیل کے مطابق شہر کے بازاروں ،گلیوں اور چوکوں میں جگہ جگہ قائم برائلر سنٹر تو عوام کیلئے پہلے ہی عذاب بنے ہوئے تھے روز بروز برائلرز سیل سنٹروں میں اضافہ ہونے کی وجہ سے درجنوں شہریوں کے کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں جبکہ دوسری جانب مذکورہ برائلرز سیل سنٹروں سے برائلرز کی آلائشیں اکٹھی کرنے والی گاڑیوں نے شہریوں کی زندگیاں اجیرن بنا دی ہیں جب گاڑیاں آلائشیں اکٹھی کرنے کیلئے شہر میں داخل ہوتی ہیں تو اس قدر بد بو پھیل جاتی ہے کہ سانس لینا بھی دشوار ہو جا تا ہے۔شہر بھر سے آلائشوں کو اکٹھا کرنے کیلئے ایک گاڑی کو تقریباً 2گھنٹے سے بھی زائد کا عرصہ صرف ہوتا ہے اس سے باخوبی اندازہ لگا یا جا سکتا ہے کہ شہری کس اذیت سے دو چار ہیں۔واضح رہے کہ شہر سے گاڑیوں کے رخصت ہونے کے باوجود ایک گھنٹہ تک بد بو موجود رہتی ہے۔آلائشیں جمع کرنے والی گاڑیوں کا شہر میں داخلہ بند کروانے کیلئے شہریوں نے متعدد بار تحصیل انتظامیہ کے سامنے اپنا مطالبہ پیش کیا مگر کسی بھی ذمہ دار کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔شہریوں نے بتایا کہ اگر ان گاڑیوں کا شہر میں داخلہ ہنگامی بنیادوں پر بند نہ کیا گیا تو ہم انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ DCOٹوبہ ٹیک سنگھ ڈاکٹر فرح مسعود ایک فرض شناس ایڈمنسٹریٹر کے طور پر جانی جاتی ہیں ہم پر امید ہیں کہ وہ ہماری تکلیف کا خاتمہ کرنے کیلئے ایگزیکٹو آرڈر جاری کریں۔

تحصیل میں کروڑوں روپے کی سرکاری اراضی قبضہ گروہوں کے ہاتھوں خطرات سے دو چار عوام کا حکومت پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ تفصیل کے مطابق پیرمحل کو تحصیل کا درجہ ملنے کے بعد قبضہ مافیا کے گروہوں نے اپنی کشتیاں جلاتے ہوئے شہر کے گردو نواح میں صوبائی حکومت کی ملکیت کروڑوں روپے کی اراضی پر ڈیرے ڈال لئے ہیں جبکہ سرکاری اراضی پر غیر قانونی قابض ہونے کی بنا پر تحصیل انتظامیہ نے متعدد جگہوں پر 32/34کی کاروائی عمل میں لاتے ہوئے مقدمات بھی درج کروائے مگر پھر بھی قبضہ مافیا کے ہاتھوں سرکاری اراضی محفوظ نہیں ۔علم میں آیا ہے کہ شاد مان کالونی کے ملحقہ جگہ پر بھی بچوں کے کھیل کود کے لئے بنائے گئے گرائونڈ پر بھی قبضہ مافیا کے گروہ نے مکانات کی تعمیر شروع کر رکھی ہے۔

متذکرہ کالونی کی کرسچین کمیونٹی نے ارباب اختیار کی خدمت میں اپنی کالونی کی اراضی کو قبضہ مافیہ سے واگزار کروانے کے لئے درخواستیں بھی گزاریں مگر ضلعی مشینری قبضہ مافیا کے خلاف حرکت میں نہیں آ سکی انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے قبضہ مافیا کا ناسور اس حد تک سرائت کر چکا ہے کہ با اثر افراد کی آشیرباد پر پلاٹوں کی صورت میں اراضی پر قابض ہوتے ہوئے انتظامیہ کی کاروائی کے ڈر سے قبضہ مافیا کے ارکان عدالتوں سے حکم امتناعی حاصل کر کے سادہ لوح لوگوں کو اشٹام پیپروں پر احاطوں کی صورت میں سرکاری اراضی فروخت کر کے کروڑ پتی بن بیٹھے ہیں جبکہ حکومت پنجا ب صوبہ سے قبضہ مافیا کے خاتمہ کا واویلا کر رہی ہے۔

مگر تحصیل پیرمحل میں شائد ہی کوئی سرکاری اراضی قبضہ مافیا سے محفوظ ہو اور حکومت سے کاشت کے لئے لی گئی لیز پراراضی پر بھی قبضہ مافیا کے ارکان نے مبینہ طور پر اپنے ڈیرے بنا رکھے ہیں عوامی واویلا پر انتظامیہ وقتی طور پر حرکت میں آتی ہے مگر بعد ازاں چیپٹر کو بند کر دیا جاتا ہے اگر حکومت قبضہ مافیا کا سر کچلنے کے لئے جناح آبادیوں کے قیام کا اعلان کرتی ہے تو قبضہ مافیا کے گروہ را توں رات اپنے عزیزواقارب کے نام کی فائلیں جمع کروا ڈالتے ہیں اوربیشتر اصل مستحقین نسل در نسل بغیر چھت کے زندگیاں گزارنے پر مجبور ہیں اگر حکومت پنجاب کروڑوں روپے کی اراضی قبضہ مافیا سے بچانا چاہتی ہے تو سرکاری طور پر عوام کے لئے رہائشی کالونیوں کا قیام عمل میںلایا جائے تاکہ ملکی خزانہ کو بھی فائدہ ہو سکے وگرنہ قبضہ مافیا کے گروہ گدوں کی طرح للچائی نظروں سے سرکاری اراضی پر قابض ہونے کے لئے ہما وقت تیار بیٹھے ہیں۔

عوام الناس نے حکومت پنجاب سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری اراضی پر آشیانہ ہائوسنگ سکیم جیسا منصوبہ تحصیل میں شروع کر کے بے گھر افراد کو سایہ چھت فراہم کرتے ہوئے حقیقی معنوں میں قبضہ مافیا کا خاتمہ یقینی بنایا جائے۔