حضرت سید دین محمد شاہ بخاری کے 35 ویں سالانہ عرس مبارک کی تقریبات

راجن پور: صادقیہ انٹر نیشنل اسلامک سنٹرمٹھن کوٹ میں حضرت سید دین محمد شاہ بخاری کے 35ویں سالانہ عرس مبارک کی تقریبات کا آغازہوچکا ہے تقریبات کا آغازبعد نما ز ظہر قرآن خوانی سے ہوا جس میں سینکڑوں زائرین پنجاب بھر کے علاوہ ملک کے دیگر صوبوں سے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

تقریبات کی صدارت علامہ پیر سید صادق رسول شاہ بخاری نے کی جبکہ تقریبات زیر نگرانی چئیرمین صادقیہ فائونڈیشن صاحبزادہ سید عاشق رسول شاہ بخاری ،مہمان ِ خصوصی خواجہ شریف محمد عامر کوریجہ ،سردار حسنین بہادر خان دریشک، رائو محمد صدیق ایڈووکیٹ ،چیف کوارڈینیٹر صادقیہ فائونڈیشن و ایڈ منسٹریٹر تحصیل جہانیاں ضلع خانیوال چوہدری محمد امین گجر ،خواجہ غلام فرید کوریجہ سربراہ سرائیکستان قومی اتحاد ،بیرسٹر رضا خان دریشک، کے علاوہ ہزاروں افراد نے شرکت کی اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ایس ایچ او عاشق خان گشکوری ،ایس آئی عاشق خان،اے ایس آئی سیف اللہ خان ،عبدالکریم و دیگر پولیس اہلکار تقریب میں آنیوالے ہر افراد کی سرچنگ کرتے رہے اور ہر نئے آنیوالوں پر کڑی نگرانی کی گئی ۔اس موقع پر ایڈمنسٹریٹر چوہدری محمد امین گجر نے صحافیوں کو بتایا کہ اللہ کے فضل و کرم سے ملتان ڈویژن ،بہاولپور ڈویژن میں صادقیہ فائونڈیشن کے تحت خاص طور پر ہمارے پیر و مرشد کی نگاہ سے بے شمار دینی مدارس معارض ِ وجود میں آچکے ہیں جہاں دینی و دنیاوی تعلیمات پر زور دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب سے میں پیر صاحب کا مرید ہوا تو میرے مرشد کے کرم سے اللہ پاک نے مجھے دو مرتبہ ایڈمنسٹریٹر مارکیٹ کمیٹی کے عہدے پر فیض کیا اس کے علاوہ چئیرمین یونین کونسل بھی رہ چکا ہوں ۔۔صادقیہ فائونڈیشن دن رات محنت اور لگن سے دینی و دنیاوی تعلیمات کو عام کر رہی ہے ،مرشد کی نگاہ سے یہ نیک مشن جاری و ساری ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم محرم الحرام کے موقع پر ملک بھر میں جہاں بھی فرقہ وارانہ دہشت گردی ہوئی ہے ہم ان کی پر زور مذمت کرتے ہیں اس وقت عالم ِ اسلام کی سربلندی کے لئے سب کا متحد ہونا بے حد ضروری ہے۔تقریب سے خطاب کے دوران چئیرمین صادقیہ فائونڈیشن صاحبزادسید عاشق رسول شاہ بخاری نے کہا کہ آج ہم اگر مسلمان ہیں تو اولیا اللہ کی مرہونِ منت ہیں اولیا اللہ کاملین نے دنیا میں اسلام تلوار سے پھیلایا اور نہ ہی شدت پسندی سے بلکہ محبت اور امن و آتشی کے ساتھ اسلام کی دعوت عام دی ۔حضرت خواجہ نظام الدین اولیا ، حضرت معین الدین اجمیری ،بابا فرید گنج شکر ،حضرت داتاگنج بخش ، حضر ت سلطان باہو سرکار، حضرت خواجہ غلام فرید او ربابا بھلے شاہ نے بر صغیر پاک و ہند میں لاکھوںنہیں بلکہ کروڑوں لوگوں کو مسلمان کیا انہوں نے ان کو دین کی دعوت شدت پسندی اور دہشت گردی پھیلاکر نہیں بلکہ محبت کی تلوار سے انکے دلوں پر وار کر کے کروڑو ںلوگوںکو دین ِ اسلام میں لا کھڑا کیا ۔ملک بھر میں جاری دہشت گردی اور فرقہ وارانہ کاروائی کر کے کوئی دین کی خدمت نہیں ہورہی بلکہ دنیا بھرمیں اسلام کو بدنام کیا جا رہا ہے پاکستان میں مرنے والا بھی کلمہ گو اور مارنے والا بھی کلمہ گو ہے آج غیر مسلم بھی ہم کو دیکھ کر ہنستے ہیں ہمارے مذہب پر تنقید کرتے ہیں اور یہ موقع ہم نے ان لوگو ں کو خود دیاہے۔ ہمارے پیارے رسول ۖ نے تو یہ درس دیا کہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو اور آپس میں تفرقہ میں نہ پڑو مگرہم نے انکے احکامات کو بھلا کر نہ جانے کس سمت جا رہے ہیں ہم غیر مسلموں کا آلہ کار بن چکے ہیں۔جب تک اولیا اللہ کے طریقے کار پر عمل پیرا نہیں ہونگے تب تک دنیا میں امن اور اسلام کی سربلندی ممکن نہیں ۔تقریب کے آخر میں انہوں نے تمام عالم ِ اسلام اور پاکستان میں امن و سلامتی کے لئے دعا کی گئی۔