کراچی (جیوڈیسک) پاک بھارت تعلقات میں درگاہ ڈپلومیسی پھر سامنے آگئی، شہباز شریف آئندہ ماہ بھارت کا دورہ کر سکتے ہیں۔ بھارتی حکومت کی رضامندی سے شہباز شریف کو نظام الدین اولیاء کی درگاہ کی انتظامیہ کی طرف سے مدعو کیا گیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ شہباز شریف کی طرف سے عرس میں شرکت کی دعوت قبول کرلی گئی ہے۔
بھارتی اخبار”ٹائمز آف انڈیا“ نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کے بھائی اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کا آئندہ ماہ بھارت کا دورہ کرنے کا امکان ہے۔دونوں اطراف کے حکام جنوری کے آخری ہفتے میں شہباز شریف کی نریندر مودی سمیت بھارتی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کرانے کے لئے رابطے میں ہیں۔
دونوں ممالک باہمی تعلقات کوآگے بڑھانے کے لئے شہباز شریف کے اس دورے سے فائدہ اٹھانے کے کوشش میں ہیں۔ درگاہ کے سجادہ نشین طاہر نظامی نے شہبا شریف کو مدعو کیے جانے کی تصدیق کردی ہے، انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کئی دہائیوں قبل درگاہ پر آئے تھے۔
دونوں ممالک کی طرف سے اس دورے کو دو طرفہ جامع مذاکرات کے عمل کے دائرے کو بڑھانے کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق گیتا کی وطن واپسی کے واقعے نے بھارتی حکام کی سوچ تبدیل کرنے پر مجبور کیا ہے۔ بھارت کی طرف سے پاکستان کے ساتھ تعلقات کے اس نئے موڑ کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ماضی سے آنکھیں پھیرے بغیر ممبئی حملوں کے مقدمے کی سماعت سے توجہ ہٹا کر بھارت دونوں اطراف کے لوگوں کی مذہبی سیاحت اور انسانی مسائل پر توجہ دے۔
رپورٹ کے مطابق 2016 کا سال پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کے حوالے سے اہم ہوگا جس میں دوطرہ ملاقاتیں ہوں گی،۔آئندہ ماہ پاکستان کے سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری اپنے ہم منصب ایس جے شنکر سے ملاقات کےلئے بھارت میں ہوں گے جو دو طرفہ تعلقات اور امن بات چیت کے عمل کو بڑھانے کےلئے اہم ملاقات قرار دی جارہی ہے۔اس کے ساتھ درگاہ ڈپلومیسی کی اہمیت کو بھی دیکھا جارہا ہے۔