لاہور (اقبال کھوکھر) قانونی ادارہCLAASکے نیشنل ڈائریکٹر وچیئرمین پی سی این پی ایم اے جوزف فرانسس نے موجودہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ بلدیاتی نظام کے قوانین میں اقلیتوں سمیت خواتین اور مزدورطبقہ کے براہ راست انتخاب نہ کئے جانے کی شق کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔
”روزنامہ عوامی محبت”اور جیو اردو سے بات چیت کرتے ہوئے مقدمے کے مدعی ایم اے جوزف فرانسس نے اپنے وکیل طاہربشیرایڈووکیٹ اورسہیل ہابل کے ہمراہ بتایا کہ ملک میں پہلے ہی قومی وصوبائی اسمبلیوں میں اقلیتوں کو اپنے نمائندے خود منتخب نہ کرنے کے حق سے محروم رکھاگیا ہے۔
اب مقامی سطح پر جس طرزنظام سے اقلیتوں ،خواتین اور مزدوروں کو ایک خاص سازش کے تحت عوامی نمائندگی کے حق سے محروم کیا گیا ہے وہ بنیادی انسانی وشہری حقوق کی بھی پامالی ہے جسے ہم کبھی برداشت نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مسیحیوں کو منظم انداز سے انتخابی سیاست سے دور رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ہرفورم میں اپنی آوازبلند کریں گے اور ہراس اقدام کی مخالفت کریں گے جو عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے بھی محروم کرے۔اس موقع پر مارٹن جاوید مائیکل،اقبال کھوکھر اورآصف رضا بھی موجود تھے۔