اختلافِ رائے جمہوریت کا حصہ ہے اوراگر اختلاف رائے جمہوری دائروں کے اندرہوتو وہ کوئی بری بات نہیں ہے

کراچی : اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی وچیئرمین ناہید حسین نے کہاکہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حصہ ہے اوراگر اختلاف رائے جمہوری دائروں کے اندرہوتو وہ کوئی بری بات نہیں ہے اس لئے میرہزارخان کھوسوکاانتخاب جمہوری عمل کا حصہ ہی سمجھاجائے گانگراں وزیراعظم کی حیثیت سے میرہزارخان کھوسوپرگہری ذمے داریاں بھی عائد ہوتی ہیں۔

اورپوری قوم کی نظریں ان پرہیں کیونکہ یہ ویسے بھی پاکستان پیپلزپارٹی کے نامزدکردہ امیدوارہیں اللہ تعالیٰ نے انہیں بہت بڑاموقعہ دیاہے کہ غیرجانبدارانہ،منصفانہ،اورشفاف انتخابات کرواکرپاکستان کی تاریخ میں ہمیشہ کے لئے امرہوسکتے ہیں ان خیالات کااظہارانہوں نے اخباری بیان میں کیا۔

ناہید حسین نے مزیدکہاکہ قوم ان سے امیدرکھتی ہے کہ وہ بحیثیت نگراں وزیراعظم اپنے ہر فیصلے اوراقدام میں وسیع قومی مفاد کومدنظررکھیں گے کیونکہ انہیں بحیثیت جج آئین اورقانونی امورپرمکمل گرفت حاصل ہے اورامید ہے ان کا ہراقدام آئین اورقانون کے مطابق ہوگاان کاانتخاب اس لحاظ سے بھی خوش آئندہے کہ ان کاتعلق چھوٹے صوبے سے ہے۔

اگرچہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑاتاہم آبادی کے لحاظ سے سب سے چھوٹا صوبہ ہے ۔انہوں نے کہا میر ہزارخان کھوسو پاکستان کے اٹھارویں وزیراعظم ہیںاگرچہ انہیں پیپلز پارٹی کی حمایت حاصل تھی تاہم اب وہ پوری قوم کے وزیراعظم ہیں اورپوری قوم کے لئے قابلِ احترام ہیں ۔ناہید حسین نے کہاکہ یہ امرنہایت دلچسپ ہے کہ ان کے ایک بیٹے امجد خان کھوسو ایڈوکیٹ نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیارکی ہوئی ہے۔

جبکہ ان کے دوسرے بیٹے مہراب خان کھوسوپاکستان پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر2008بلوچستان اسمبلی کے رکن بھی منتخب ہوچکے ہیں تاہم میر ہزارخان کھوسوسیاسی وابستگی سے بالاترہوکرخالصتاًقومی مفاد میں فیصلے کرینگے تاہم چند ایک اعتراضات کے علاوہ جسے نظرانداز کیاجاسکتاہے کیونکہ عمومی طورپران کی شہرت ایک دیانتداراورغیرجانبدارشخص کی ہے اورقوم کوان سے غیرجانبداررہنے کی ہی توقع ہے۔

ناہید حسین نے آخر میں کہاکہ ہمارے ملک کی سیاست میں ایسے مواقعے بھی آئے جب بیرون ملک سے درآمد کی جانے والی شخصیات کوبیرونِ ایماں پرپاکستان کانگراں وزیراعظم مقررکیاگیاجن کے پاس پاکستان کاپاسپورٹ اورشناختی کارڈ تک نہ تھااورقوم جن سے ناواقف بھی تھی مگرمیرہزارخان کھوسواس لحاظ سے مختلف ہیں۔

کیونکہ ان کی جڑیں یہاں کی مٹی اوریہاں کی ثقافت سے وابستہ ہیں ۔ناہید حسین نے کہاپوری قوم دعاگوہے کہ انتخابات کامرحلہ نہایت سرخوبی سے گزرجائے اورنئی آنے والی منتخب حکومت کواقتدارپرامن طریقے سے منتقل ہوجائے اورشفاف غیرجانبداراورمنصفانہ انتخابات کے نتیجے میں قوم کواہل ،دیانتداراورفرض شناس قیادت نصیب ہو۔