برطرفی کے باوجود 100 ٹیچرز کو تنخواہوں کی ادائیگی کا انکشاف

Teachers

Teachers

کراچی (جیوڈیسک) سو سے زائد سندھی لینگویج ٹیچرز کی بھرتیاں کالعدم قراردینے کے باوجود انھیں تنخواہیں جاری کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، ان میں ایس ایل ٹی، لیب اٹینڈنٹ اور نائب قاصد بھی شامل ہیں۔

سندھ سے تنخواہوں کی سلپس حاصل کرلیں۔ یہ بھرتیاں پی پی پی کے سابق وزیر تعلیم پیر مظہرالحق نے کیں جب کہ موجودہ وزیر نثار کھوڑونے انھیں کالعدم قرار دے دیا تھا۔ واضح رہے کہ چند روز قبل اساتذہ نے 20 ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر بلاول ہاؤس پر پانچ روزتک دھرنا دیا تھا۔

وزیر تعلیم سندھ نثار کھوڑو نے ایکسپریس نیوز کی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے کہاہے کہ دوسال قبل کی جانے والی بھرتیاں سوالیہ نشان ہے، انھیں تنخواہیں جاری ہونا سمجھ سے باہرہے، معاملے کی تحقیقات کراکے ملوث افراد کو قرار واقعی سزادی جائے گی۔

علاوہ ازیں سندھ کے سینئر وزیر نثار احمد کھوڑونے کہا ہے کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے عوام سے معافی مانگنے پر دکھ ہوا ہے کیونکہ بی بی کے بیٹے کو کمزور دیکھنا نہیں چاہتا۔

تاہم اگر ہم سے یا حکومت سے کوئی غلطی ہوئی ہے تو اس کے لیے سندھ کے عوام سے میں معافی مانگتا ہوں ، ہم سب بلاول بھٹو زرداری کے ساتھی ہیں انھیں مزید مضبوط کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کو سندھ سیکریٹریٹ بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری مستقبل کی امید ہیں اور وہ 18 اکتوبر کے اسی دن سے ہمت کے ساتھ سیاسی میدان میں اتریں گے جس دن شہید بی بی آمروں کو للکارتے ہوئے وطن واپس آئی تھی۔ جلسے کرنا تمام سیاسی جماعتوں کا بنیادی اور جمہوری حق ہے۔

تاہم جلسوں کا مطلب مڈٹرم الیکشن کی طرف پیشقدمی نہیں۔ انھوں نے کہا کہ کوئی کنٹینرمیں بیٹھ کر 35 صوبے بنا نے کی بات کررہا ہے تو کوئی لندن میں بیٹھ کر سندھ میں چار صوبے بنانے کی بات کر رہا ہے، سندھ بمبئی سے قبل بھی صوبہ تھا اور سندھ ایک ہے اور ایک رہے گا۔ جس طرح سندھ کے عوام کالاباغ ڈیم کی باتوں کو دفن کرنے کی ہمت رکھتے ہیں تو نئے صوبے کی باتوں کو بھی دفن کرینگے۔