پیرمحل (نامہ نگار) ضلعی ایڈمنسٹریشن کا انوکھا فیصلہ خلاف ورزی ٹرانسپورٹرز کی سزا عوام کو مجوزہ کرایہ پر گاڑیاں نہ چلانے پر پیرمحل سمیت ضلع بھر کے جنرل بس اسٹینڈ سیل کرکے مسافروں اور دکانداروں کو مشکلات کا شکار کردیا موٹر سائیکل رکشہ ڈرائیوروں اور ٹرانسپورٹر وں کی چاندی مجوزہ کرایہ سے دوسوگنا کرایہ پر مسافروں کو منزل مقصود تک پہنچانے لگے
تفصیل کے مطابق ضلعی ایڈمنسٹریشن نے پٹرولیم مصنوعات میں واضح کمی ہونے پر ٹرانسپورٹرز کی طرف سے بدستور کرایوں میں کمی نہ کرنے پر ٹرانسپورٹرز گاڑیوں کو بند کرنے اور ان کے خلاف مقدمات کے اندراج کی بجائے اپنے انوکھے فیصلے کے ذریعے پیرمحل سمیت ضلع بھر کے لاری اڈے بند کرکے نہ صرف اڈہ وصولی کی مد میں ہزاروں روپے روزانہ قومی خزانے کو نقصان پہنچایا جارہا ہے بلکہ لاری اڈے بند ہونے سے مسافر تاجر اور عام شہری سخت مشکلات کا شکار ہوگئے ٹرانسپورٹرز کی چاندی ہوگئی ٹرانسپورٹر زغیر قانونی طورپر لاری اڈا کے باہر شہر وں کے اندر سے مسافروں کو عام کرایہ سے دوگنا کرایہ وصول کرکے بھیڑ بکریوں کی طرح گاڑیوں میں سوار کرکے اپنی اپنی منزل پر لے جارہے ہیں
جبکہ موٹرسائیکل رکشہ جات ڈرائیوروں نے دس سے 15 کلومیٹر کا کرایہ ایک سوروپے سے 150 روپے وصول کرنا شروع کر دیا جس سے عام شہری تاجر، مسافر مرد خواتین ضلعی ایڈمنسٹریشن سمیت پنجاب حکومت کے پالیسی سازوں کو کوستے رہے اور ٹرانسپورٹر ز کی اور چارچنگ اور قانون کی خلاف ورزی پر سزاٹرانسپورٹر ز کو دینے کی بجائے عوام کو دینے اور اڈہ فیس وصولی کی مدمیں روزانہ ہزاروں روپے کا سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے پر انتظامیہ کے فیصلے پر حیرانی کا اظہا رکرتے رہے ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ ضلعی حکومت نے جوکرایہ جات پر ٹرانسپورٹ چلانے کا حکم دے رکھا ہے اس سے گاڑی کا خرچہ نکالنا مشکل ہے
جنرل بس اسٹینڈ سیل ہونے سے اتنے دن تک ہم نقصان سے بچ سکیں گے لاری اڈے سیل ہونے سے ہائی ایکس کوچ مالکان ، اے سی مالکان لاری اڈا کے باہر سے مسافروں کو پرانے کرایہ سے زائد پر بھیڑ بکریوں کی طرح لوڈکرکے لے جاتے رہے اور انتظامیہ کے فیصلے پر سرکاری ملازمین کو طعنہ زنی کرتے رہے سماجی فلاحی حلقوں، تاجران نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، کمشنر فیصل آباد، ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے مطالبہ کیا
ٹرانسپورٹر ز کی خلا ف ورزی پر سزا مسافروں عام شہریوں اور تاجروں کو نہ دی جائے بلکہ قانون کی خلاف ورزی پر ٹرانسپورٹر ز کے خلاف فوجداری مقدمات سمیت 76 گھنٹے گاڑی بند کرنے کا قانون نافذ کرتے ہوئے فی الفور ضلع بھر کے جنرل بس اسٹینڈ کھول کر تمام گاڑیوں کو لاری اڈاجات کے اندر منتقل کیا جائے تاکہ قانو ن کی خلاف ورزی کرنے والے ٹرانسپورٹر قانون کے دائرے میں آسکیں