بدین (عمران عباس) ضلع بدین کو پانی فراہم کرنے والے کینالوں پر غیرقانونی رکاوٹوں کی تعمیرات کے باعث آنے والے کچھ سالوں میں بدین کی زرعی زمینیں بنجر ہو جائیں گی۔ غیر قانونی تعمیرات کو فوری روکا جائے۔
پریس کلب ھال میں منعقد اے پی سی میں شریک شرکاء نے فیصلہ دے دیا، ضلع بدین کی کل آبادی اور لاکھوں ایکڑ ایراضی پر کاشت زمینوں کو پانی فراہم کرنے والی گھونی، اکرم اور پھلیلی کینال کے ریگیولیٹروں پر غیر قانونی رکاوٹوں کی تعمیرات کے باعث آنے والے کچھ سالوں میں ضلع بھر میں قعط سالی کا خدشتہ پیدا ہوگیا ہے۔ جبکہ کہ کاشت زمنیں بھی بنجر ہو جائیں گی۔
اس ساری صورتحال کے پیش نظر پاکستان فشر فوک فورم کی جانب سے بدین پریس کلب ھال میں ایک اجلاس بلایا گیا جس میں سیاسی، سماجی، صحافی، سول سوسائٹی، آباد گاروں، سیڈا کے ممبران نے شرکت کی۔
اجلاس میں یکطرفہ رائے پر فیصلہ کیا گیا کہ ورلڈ بینک کے تعاون سے ریگیولیٹروں پر غیر قانونی رکاوٹوں کی تعمیرات بدین کو تباہ کرنے کا منصوبہ ہے جسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔
اس موقع پر پاکستان فشر فوک فورم کے چیرمین سید محمد علی شاہ نے کہا کہ اگر جلد سے جلد جاری کام کو بند نہیں کیا گیا تو ایک تحریک کا آغاز کیا جائے گا جس میں ریلیاں، دھرنے اور لانگ مارچ بھی کیا جائے گا۔
اجلاس میں آئے ہوئے سیڈا رہنماؤں نے کہا کہ یہ تعمیرات عوام کے فائدے کے لیئے کی جارہی ہے اس کے باوجود بھی اگر آبادگاروں کو خدشے ہیں تو ہم ان کے خدشے دور کرنے کے لیئے بھی تیار ہیں اس موقع پر بدین پریس کلب کے صدر تنوریر آرائیں۔
ایوان صحافت کے صدر ھارون گوپانگ، اور آبادگار رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔