راولپنڈی (جیوڈیسک) حکومت پنجاب کی طرف سے سخت ہدایات کے باوجود انسدادڈینگی کیلئے ضلعی اداروں کے مابین رابطوں کے فقدان اور اپنی ذمہ داریوں کو پوراکرنے کی بجائے دوسروں پر انحصار کرنے کی پالیسی نے راولپنڈی میں ڈینگی کے خدشات پیدا کر دیئے، کنٹونمنٹ حکام کی طرف سے مسلسل نظراندازکیے جانے پر ضلعی حکومت متاثرہ افرادکے علاقہ گوالمنڈی میں انسداد ڈینگی اقدامات شروع کرانے پر مجبورہوگئی۔
حکومت پنجاب کی طرف سے انسدادڈینگی کیلئے تمام اضلاع کے محکمہ صحت، ماحولیات، ٹی ایم ایز،زراعت، خوراک، لیبر ، سالڈویسٹ مینجمنٹ اورریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹیزکو ذمہ داریاں دی گئیں ، اپنی اپنی ذمہ داریوں کے دوران ضلعی محکمہ صحت اور ضلعی محکمہ ماحولیات کی طرف سے شہرمیں معائنہ کے علاوہ انسدادڈینگی اقدامات کیے جارہے ہیں۔
جن کی رپورٹ ڈی سی او دفتر میں صوبائی وضلعی حکام کی زیر صدارت اجلاسوں میں بھی پیش کی جاتی ہے لیکن ٹی ایم ایز،زراعت، خوراک، لیبر ، سالڈویسٹ مینجمنٹ اورریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹیزکی طرف سے تاحال کوئی رپورٹ پیش نہ کی جاسکی ہے، ٹی ایم اے کی جانب سے شہرمیں زیر تعمیر عمارات اور گوداموں کے معائنہ کیلئے اقدامات کی بجائے کاغذی خانہ پری کرنے اور تجاوزات میں مال بنانے پر ہی مرکوز رکھی گئی ہے۔
محکمہ خوراک کی طرف سے ہوٹل ،ریسٹورنٹس اور کیٹرنگ وغیرہ کی چیکنگ کیلئے اپنی ذمہ داریوں پر توجہ ہی نہ دی گئی ، لیبر ڈیپار ٹمنٹ کی طرف سے انڈسٹریز کوچیک کرنے کیلئے کوئی سنجیدہ اقدام نہ اٹھایا گیا۔
ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹیز کی طرف سے بس ٹرمینلزوغیرہ کو چیک کرنے کی بجائے تمام انسداد ڈینگی اقدامات پبلک ٹرانسپورٹ پر اپنے نام کے پوسٹرلگوانے تک ہی محدودہیں۔