کراچی (اسٹاف رپورٹر) ضلع ملیر سماجی تنظیم کے رہنمائوں عبدالرحیم بلوچ، رجب علی، ظہر میمن، دلمراد خان، دلدار مگسی اور عامر کچھی نے اپنے مشترکہ بیان میں ضلع ملیر کی 13 یونین کمیٹیز اور ضلع کونسل کی 25 یونین کونسل میں، پیدا ئش و اموات اور نکاح نامہ سرٹیفکٹ کے اجراء کے حوالے سے لوٹ مار پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ عوام سے مان مانی فیس کی وصولی سے عوام شدید پریشانی میں مبتلا ہیں، ملیر اور ضلع کونسل کے علاقائی دفاتر میں رہائشی سرٹیفکٹ کے 5سو سے ایک ہزار ،پیدا ئشی سرٹیفکٹ کے 3سو سے 3ہزار نکاح نامہ رجسٹریش فیس 5 سو سے پانچ ہزار اور اموات سرٹیفکٹ کے اجراء پر 5سو سے 2ہزار روپے وصول کئے جارہے ہیں ،جبکہ کونسل اور یونین کمیٹیز کے وجود میں آنے کے بعد فیس میں اضافے کی کوئی قرار داد پاس نہیں کی گئی۔
سماجی رہنمائوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ یونین کمیٹیز اور یونین کونسل کے چیئر مین وائس ،چیئر مین اور کونسلرز نے رہائشی،پیدائش و اموار اور نکاح نامہ رجسٹریشن فیسوں کی مد میں لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا اور غریب عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں جس کی وجہ سے علاقہ مکینوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ،سماجی رہنمائوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری ،وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ،وزیر بلدیات جام خان شورو ،بلدیہ ملیر کے چیئر مین جام محمد بلوچ اور ضلع کونسل کے چیئر مین سلمان عبداللہ مراد سے ضلع ملیر اور ضلع کونسل میں یوسی چیئر مینوں اور سیکریٹریز کی ملی بھگت سے غریب عوام کو لوٹنے کے سلسلے کا فوری نوٹس لینے اور اس کی فوری روک تھام کی اپیل کی ہے۔ جاری کردہ :۔ میڈیا سیکریٹری