ڈیرہ غازیخان : ضلع میں جرائم پیشیہ عناسر کی سرکوبی اور ”پائیدار، امن ” کے لیے ضلعی پولیس سربراہ غلام مبشر میکن کارکردگی مثالی ہے۔ ان کی تعیناتی کے عرصہ سے اب تک درجنوں کریمنل گینگ گرفتار اور خطرناک ڈاکو پولیس مقابلے میں ہلاک ہوئے۔ ”پائیدار، امن ” کے قیام کے لیے بھی ان کی کوششیں لائق تحسین ہیں ۔ ان کی پالیسیوں کی وجہ سے تمام مکاتب فکر اور مذاہب میں ہم آہنگی کو فروغ حاصل ہوا ہے۔
پولیس کاروائی کے دوران کئی دہشت گرد بھی گرفتار کئے گئے ۔جس کی وجہ سے ڈیرہ غازیخان کسی بڑے نقصان سے بچ گیا ۔ ان خیالات کا اظہار سول سوسائٹی کی نمایاں شخصیات میں شامل صدر پاکستان میدیکل ایسوسی ایشنPMA محمد طاہر فرید ترک،سابق جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد اکبر علی صدیقی ،کیمسٹ اینڈ ڈرگ ایسوسی ایشن شیخ نقیب ،جوائٹ سکریٹری محمد بلال وقاص، چیمبرآف کامرس کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئر مین حاجی محمد حسین،ممبر جہانگیر مغل،انجمن تاجران یونٹ ہیئر ڈریسر ایسوسی ایشن کے صدر محمد لطیف سپل،سماجی رہنما سید محمد آصف نقوی،و دیگر نے کیانے کیا۔
انہوں کہا کہ کچھ عرصہ قبل شہر میں امن وامان کی صورت حال کے پیش نظر اہلیان ڈیرہ غازیخان خاص طور پر کاروباری طبقہ بہت پریشان تھا اور گردونواح میں درجن بھر کریمنل گینگ متحرک تھے جن کی کاروائیوں کا سلسلہ شہر تک آپہنچا تھا۔مگر ڈی پی او غلام مبشر میکن کی حکمت عملی اور نگرانی کی وجہ سے ان کریمنل گینگ کا خاصی حد تک محدود ہوگیا ہے۔ اور شہر و گرونواح میں امن وامان کی صورت حال پہلے سے بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ واحد ڈی پی او ہیں جنہوں نے مختلف موضوعات پر مبنی پبلک میسج کا سلسلہ شروع کیاعوام کے اندر زیادہ سے زیادہ آگاہی کی خاطر انہوں نے چھوٹے چھوٹے پمفلٹ،لیف لیٹ،بروشرز،کتابچے عوام الناس میں تقسیم اور ڈسپلے کئے گئے۔
جس کی وجہ سے عوام میں شعور پیدا ہوا،اور پہلے زیادہ آگاہی ہوئی ۔ اس کا سب سے زیادہ فائدہ یہ ہوا کہ شہریوں اور پولیس کے درمیان فاصلے کم ہوئے ہیں اور ایک دوسرے پر اعتماد بڑھا ہے۔ انہوں نے کہا رمضان المبارک کے ایام اور خاص طور پر سستا رمضان بازاروں میں انتظام و انصرام کے لئے پولیس نے جو ڈیوٹی دی ہے اس سے لوگوں کو آسانی حاصل ہوئی ہے۔یہ سب بھی ان کی اعلیٰ حکمت عملی اور بہترین نگرانی کی وجہ سے ہوا ہے ۔ موجودہ ڈی پی او کی وجہ سے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے درمیان بہترین کوارڈینیشن رہی ہے۔جس کی وجہ سے معاملات کو چلانے میں ضلعی انتظامیہ کو کافی مدد ملی ہے ۔ جس کا فائدہ براہ راست عوام کو ہوا ہے۔