ضلع بھر میں سینکڑوں عطائی ڈاکٹر لوٹ مار میں مصروف اسٹور مالکان بھی ان کے شانہ بشانہ

Clinics

Clinics

بھٹ شاہ: تفصیلات کے مطابق، ضلع مٹیاری میں سینکڑوں عطائی ڈاکٹر غریب مریضوں کو لوٹنے میں مصروف ہیں ضلع کے مختلف شہروں میں ان عطائی ڈاکٹروں نے اپنے کلینک اور اسپتال کھول رکھے ہیں جہاں دونوں ہاتھوں سے مریضوں کو لوٹا جا رہا ہے ان عطائی ڈاکٹروں کے ہاتھوں متعدد معصوم اور غریب افراد اپنی زندگیاں گنوا چکے ہیں لیکن یہ عطائی ڈاکٹر مرنے والوں کے ورثاہ کو چند روپے دے کر اپنی جان چھڑا لیتے ہیں جس کی وجہ سے ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوپاتی بارہا عدالتی اور حکومتی احکامات کے باوجود ان عطائی ڈاکٹروں کے خلاف محکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ کوئی کاروائی کرنے کو تیار نہیں ہے اور یہ بدستور غریب شہریوں کی زندگیوں سے کھیلنے میں مصروف ہیں معلوم ہوا ہے کہ یہ عطائی ڈاکٹر محکمہ صحت کے افسران کو باقاعدگی سے بھتہ دیتے ہیںجس کی وجہ سے محکمہ صحت نے ان کی جانب سے چشم پوشی اختیار کی ہوئی ہے۔

اس کے علاوہ میڈیکل اسٹور پر بھی جعلی دوائی فروخت کی جا رہی ہیں جس کا تدارک کرنے والا کوئی نہیں ہے ، بعض اداویات کی تو تاریخ بھی گزر جاتی ہے اس کے بعد بھی ان کی فروخت جاری ہے جو لمحہ فکریہ ہے، اور اس کے علاوہ اسٹوروں پر نشہ آور میڈیسن کی فروخت بھی کی جاتی ہی جس سے میڈیکل اسٹوروں کو تو فائدہ ہے لیکن شہریوں کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہے جس کا نا تو اعلی افسران کو احساس ہے اور نہ ان میڈیکل اسٹوروں کے مالکان کو بس وہ تو چند روپے ماہانہ دے کر سکون سے اپنے کاروبار میں مصروف ہیں۔

بعض اسٹوروں کے پاس تو سرٹیفیکٹ تک نہیں ہے جس کے باوجودبھی ان کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جاتی، اور ان پر کام کرنے والے ملازم بھی نا تو ڈگری ہولڈر ہوتے ہیں اور نا ہی ان کے مالکان ، شہریوں، سیاسی، سماجی اور دینی رہنمائوں نے وزیر اعلی سندھ، وزیر صحت سندھ جام مہتاب خان ڈھر سمیت اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ عوامی زندگیوں سے کھیلنے کا سلسلہ بند کیا جائے اور ان عطائی ڈاکٹروں ،جعلی ایکسپائر ڈیٹ اور نشہ آور اداویات فروخت کرنے والوں کے خلاف فوری طور پر ان عطائی ڈاکٹروں اور اسٹور مالکان کے خلاف سخت ترین کاروائی کا مطالبے کیا ہے۔