زیارت : ضلع زیارت کے تمام سرکاری محکمے جن کا عوام کے ساتھ براہ راست تعلق ہوتا ہے اکثر مفلوج ہو کررہ گئے ہیں اگر بات کی جائے ضلع کے بینکوں کی تو عوام کے لئے دوسرے مشکلات کے علاوہ ایک سرکاری اور دوسرا نجی بینک موجود ہے جن میں سے کسی ایک میں بھی اے ٹی ایم مشین موجود نہیں ہے۔
شہریوں ،ملازمین اور پینشنروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔صحت کے سہولیات کے حوالے سے بھی اگر دیکھا جائے تو آر ایچ سی کواس جو زیارت کے آبادی کے وسط میں واقع ہے ۔اور عموماًحادثات پیش آنے کی صورت میں سب سے پہلے مریضوں کو آرایچ سی کواس لایاجاتا ہے لیکن یہاں پر بھی ڈاکٹروں کی کمی اور عدم موجودگی کی وجہ سے لوگوںکو سخت مشکلات کا سامنا پیش کرنا پڑتا ہے خاص کر ایمرجنسی کی صورت میں تو بہت مشکل درپیش رہتی ہے ۔اس کے علاوہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا)کے حکام کا رویہ بھی اہلیان زیارت کے ساتھ انتہائی نامناسب ہے ۔اہلیان زیارت کو قومی شناخت سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے اہلیان زیارت پچھلے ایک دو مہینے سے نادرا کے دفتر کی چکریں لگا کرتنگ آچکے ہیں ہر روز ایک ہی بہانہ بنا کر غریب عوام کو قومی شناخت کے حصول سے محروم رکھا جا رہا ہے کہ آج نیٹ خراب ہے کل صیحح ہو جائیگا کل پھرجب واپس دفتر کا رخ کرتے ہیں تو پھر وہی بہانہ کہ نیٹ خراب ہے۔
اہلیان زیارت حیران و پریشان ہے کہ آخر یہ نیٹ کب صیحح ہو گا اور کون صیحح کریگا ۔انتہائی اہم دفتر ہونے کے باوجود آئے روز نیٹ سسٹم کا خراب ہونا نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ایک اور اہم اور دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ ضلع کے دوسرے تمام نجی و سرکاری دفاتر میں نیٹ صیحح ہوتا ہے لیکن ایک نادرا کا دفتر ہے جس میں پچھلے کہیں ہفتوں سے نیٹ کا سسٹم خراب ہے ۔عوام کا مطالبہ ہے کہ اگر کوئی مسٔلہ ہے یا ہمیں شناختی کارڈ فراہم نہیں کئے جارہے تو صاف صاف بتا دیا جائے کہ ہم آپ کو شناختی کارڈ بنا کے نہیں دے سکتے اور آرام سے گھر پر بیٹھ جائے اور ہر روز آنے کی زحمت نہ کرے۔اہلیان زیارت نے ڈی جی نادرا اور وزارت داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ نادرا حکام کے اس ناروا روئیے کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے اوراہلیان زیارت کو انصاف فراہم کی جائے۔