ضلع بھر کی نمائندہ صحافتی تنظیموں کے عہدیداران کی رانامحمد اشرف سینئر صحافی کی والد ہ محترمہ کے انتقال
پیرمحل( نامہ نگار)ضلع بھر کی نمائندہ صحافتی تنظیموں کے عہدیداران کی رانامحمد اشرف سینئر صحافی کی والد ہ محترمہ کے انتقال پراظہار تعزیت فاتحہ خوانی تفصیل کے مطابق ضلع بھر کی نمائندہ صحافتی تنظیموں کے عہدیداران جن میں رجانہ پریس کلب رجسٹرڈ کے صدر محمد ذوالفقار جاں نثار ،رانا غلام سرور بابر (جنرل سیکرٹری) ،طارق محمود چوہدری(چیئرمین) راجہ محمد ندیم ایڈووکیٹ ( سینئرنائب صدر)محمد ارشد (نائب صدر) محمد اعجاز بیگ( جوائنٹ سیکرٹری)محمد ریاض (سیکرٹری فنانس)سید سجاد شاہ ( سیکرٹری انفارمیشن) رانا عمر حیات (پروگرام آگنائزر،پیرمحل پریس کلب کے صدر رانا شاہدالرحمن ۔سینئر نائب صدر چوہدری شاہد حسین ،سرپرست اعلیٰ میاں اختر علی ،الیکٹرانکس میڈیا صدر پریس کلب پیرمحل محمد خالد ایم کے ، کمالیہ پریس کلب سے چیئرمین رانا عبدالوحید خان نسیم، رانا ارشادا حمد ، ، ڈاکٹر ندیم احمد ، نعیم احمد ٹوبہ ٹیک سنگھ سے ساجد مجید نے رانامحمد اشرف سینئر صحافی کی والد ہ محترمہ کے انتقال پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے مرحومہ کی مغفرت کے لیے فاتحہ خوانی کی لواحقین کے لیے صبرجمیل کی دعابھی کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ورکشاپ میں کھڑی ہائی ایکس میں آگ بھڑکنے سے ہائی ایکس کوچ جل کر خاکستر مستری زخمی تفصیل کے مطابق لاری اڈا پیرمحل پیرمحل( نامہ نگار) ورکشاپ میں کھڑی ہائی ایکس میں آگ بھڑکنے سے ہائی ایکس کوچ جل کر خاکستر مستری زخمی تفصیل کے مطابق لاری اڈا پیرمحل میں مسجد گلزار مدینہ کے ساتھ اللہ رکھانامی شخص کی ورکشاپ میں کھڑی ہائی ایکس کوچ نمبرTOK-8156میں لگے ہوئے کھلے منہ والے پٹرول گیلن میں آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے ہی تمام کوچ کو جلاڈالا فائر بریگیڈ کی گاڑی نہ ہونے پر ہائی ایکس کوچ جل کر خاکستر ہوگئی مستری اللہ رکھا شعلوں کی زدمیں آکر زخمی ہوگیا اسسٹنٹ کمشنر پیرمحل ، سمیت چیف آفیسر طارق جاوید کمبوہ اور ٹائون کمیٹی کے عملہ نے آگ پر قابوپانے کی کوشش کی مگر فائر بریگیڈ کی گاڑی نہ ہونے پر آگ پر قابونہ پایاجاسکا یادرہے کہ کھلے منہ گیلن میں پٹرول کی وجہ سے ہائی ایکس کوچز کے جلنے کا دوسرا واقعہ ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جس قوم کے ٹیچرز خوشحال اور معاشی طور پر مضبوط ہونگے اس قوم کے طلباء وطالبات بھی بہتر معیار تعلیم حاصل کرسکیں گے پیرمحل (نا مہ نگا ر ) جس قوم کے ٹیچرز خوشحال اور معاشی طور پر مضبوط ہونگے اس قوم کے طلباء وطالبات بھی بہتر معیار تعلیم حاصل کرسکیں گے ٹیوٹا کے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا جائے ٹیوٹا کے ملازمین تنخواہ میں15فیصد اور کنوینس الائونس سے ابھی تک محروم ہیں ا ن خیالات کا اظہار ٹیوٹا ایمپلائز ویلفیئرایسوسی ایشن کے ضلعی راہنما عدنان امین نے اپنے بیان میں کیا انہوں نے کہا پنجاب بھر کے کامرس اور ٹیکنالوجی اداروں کے ملازمین حکومت پنجاب کے کئی مرتبہ کیے گئے وعدوں کے باوجود کنوینس الائونس سے ابھی تک محروم ہیں ملازمین کا معاشی قتل نہ کیا جائے انہیں بہتر سے بہتر سہولیات دی جائیں حکومت پنجاب کو چاہیے کہ کنٹریکٹ پالیسی کا خاتمہ کرے اور نئی بھرتیاں مستقل بنیادوں پر کی جائیں کامرس اور ٹیکنالوجی اداروں میں ٹیچرز کالونیز کا قیام عمل میں لایاجائے ملازمین کا پے سٹرکچر واضح کیاجائے اور پروموشن سٹرکچر کو جلد سے جلد مکمل کیاجائے پنجاب کے تمام ڈی پی ایز کو گریڈ17دے کر باقاعدہ طور پر چیئرمین ٹیوٹا اور وزیراعلی پنجاب مستقل کرنے کااعلان کریں اورنوٹیفکیسن جاری کریں تاکہ ٹیوٹا ملازمین میں پائی جانیوالی اضطراب کی کیفیت ختم ہوسکے مہنگائی اوربے روزگاری کیوجہ سے ٹیوٹاملازمین طبقہ بری طرح متاثر ہے جس قوم کے ٹیچرز خوشحال اور معاشی طور پر مضبوط ہونگے اس قوم کے طلباء وطالبات بھی بہتر معیار تعلیم حاصل کرسکیں گے جس طرح تعلیمی میدان میں وزیراعلی پنجاب نے انقلابی تبدیلیاں رونما کی ہیں ٹیوٹا کے ملازمین بھی یہ توقع رکھتے ہیں کہ خادم اعلی پنجاب میاں شہباز شریف پنجاب کے ملازمین کے لئے بہتر اقدامات اٹھائیں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پیرمحل شہر کے گرلز سکول اور گرلز کالج کے گرد منڈلانے والے اوباش نوجوان درد سر بن گئے پیرمحل ( نامہ نگار) پیرمحل شہر کے گرلز سکول اور گرلز کالج کے گرد منڈلانے والے اوباش نوجوان درد سر بن گئے ، خاص طور پر چھٹی کے وقت موٹر سائیکلوں پر سوار اوباش نوجوان پاس سے گذرنے والی طالبات پر بے ہودہ آواز کستے ہیں طالبات کا کالج اور سکولوں سے گھر تک آنا جانا دشوار ہو گیا متعدد مرتبہ اس امر کی توجہ انتظامیہ کو دلوائی گئی مگر اوباشوں کا خاطر خواہ بندوبست نہ ہو سکا ، اس سلسلہ میں کئے گئے سروے کے مطابق شہر کے گرلز کالج اور گرلز سکولوں کے اردگرد منڈلانے والے اوباش اور بگڑے ہوئے نوجوانوں نے زیر تعلیم طالبات کا کالج اور سکولوں سے گھروں تک آنا جانا مشکل بنا دیا ہے ، گلی محلوں کے چوراہوں کے علاوہ چھٹی کے اوقات میں کالج اور سکولوں کے گرد گھومتے اور طالبات پر آوازیں کستے ، قہقے لگاتے ، یہ اوباش والدین اور طالبات کے لئے درد سر بنے ہوئے ہیں شہر کی سیاسی سماجی مذہبی تنظیموں کے ارکان نے بارہا اس امر کی توجہ انتظامیہ کو دلوائی مگر وقتی طور پر نوٹس لینے کے علاوہ مسئلے کا مستقل حل نہیں نکالاگیا ، شہری حلقوں نے مقامی پولیس حکام سے گرلز کالج اور گرلز سکولوں کے قریب باوردی پولیس ملازمین تعینات کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح ان اوباشوں کو موقعہ پر پکڑ کر انہیں موقع پر سزا دی جائے