اضلاع کی خبریں 19 .02.2013

 

سید ساجد علی نقوی کے حکم پر شیعہ علماء کونسل سمیت دیگر شیعہ تنظیموں کا سانحہ کوئٹہ کے خلاف ملک بھر میں احتجاج اور دھرنے جاری

اسلام آباد(جی پی آئی) قائد ملت جعفریہ پاکستان،سربراہ شیعہ علماء کونسل علامہ سید ساجد علی نقوی کے حکم پر شیعہ علماء کونسل سمیت دیگر شیعہ تنظیموں کا سانحہ کوئٹہ کے خلاف ملک بھر میں احتجاج اور دھرنے جاری، اسلام آباد میں مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا، لوگوں کی کثیرتعداد کی شرکت، لبیک یا حسین لبیک یا حسین کے فلک شگاف نعرے، شہدائے کوئٹہ کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے، دہشتگردوں کیخلاف فوری آپریشن کیا جائے، ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا۔ایک سازش کے تحت ملت جعفریہ کو دیوار سے لگانے کی سازش کی جا رہی ہے، عوام کو حقائق سے کیوں آگاہ نہیں کیا جا رہا، دہشتگردوں کے خلاف آپریشن میں کون سی رکاوٹ ہے۔شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سینئر نائب صدر علامہ سید عبدالجلیل نقوی اور مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی ،علامہ اشفاق حسین وحیدی و دیگر کا مظاہرین سے خطاب۔ خطاب کے دوران اُنہوں نے کہا کہ ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے ایک سازش کے تحت ملت تشیع کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بلوچستان میں گورنر راج کے نفاذ کے موقع پر ضمانت دی گئی تھی کہ دہشتگردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے گا مگر ایسا نہ ہو سکا۔اگر دہشتگردوں کے خلاف بروقت آپریشن کیا جاتا تو کیرانی روڈ پر ہونیوالا واقعہ رونما نہ ہوتا۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں شیعہ علماء کونسل اور دیگر شیعہ تنظیمیں کوئٹہ کے مظلوموں سے اظہار یکجہتی کر رہے ہیں اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کوئٹہ یکجہتی کونسل کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف فوری ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے اور ہزارہ کمیونٹی کو ہر قسم کا تحفظ دیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قائد ملت جعفریہ و سربراہ شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاہے کہ اگر گورنر راج کے نفاذ کے بعد دہشت گردوںکے خلاف آپریشن کیا جاتا
اسلام آباد(جی پی آئی)قائد ملت جعفریہ و سربراہ شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاہے کہ اگر گورنر راج کے نفاذ کے بعد دہشت گردوںکے خلاف آپریشن کیا جاتا تو سانحہ رونما نہ ہوتا، آئے روزبے گناہ شہری لقمہ اجل بن رہے ہیں مگر قانون نافذ کرنیوالے ادارے مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ عملاً ملک دہشت گردوں اور قانون شکنوں کے ہاتھوں یرغمال بنادیاگیاہے، ریاست عوام کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے،عوام فوج کا مطالبہ اس لئے کررہے ہیں کہ ان کا اعتماد دیگر اداروں سے اٹھ چکاہے، کوئٹہ یکجہتی کونسل کے تمام مطالبات تسلیم کرینگے جو فیصلے یکجہتی کونسل کرے گی ان کی تائید کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے کوئٹہ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علامہ سیدساجد علی نقوی نے کہاکہ ملک کو عملاً دہشتگردوں اور قانون شکنوں کے ہاتھوںیرغمال بنادیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت بلوچستان سمیت ملک بھر میں وکیل، جج، ڈاکٹر، پروفیسر ،سرکاری آفیسرز اور بے گناہ شہریوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے لیکن قانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل طور پر ناکام ہو گئے ہیں۔قانون کی حکمرانی یا حکومتی رٹ کہیں نظر نہیں آرہی ۔انہوں نے کہا کہ ریاست عوام کے تحفظ میں ناکام ہو چکی ہے اور جاری قتل عام سے یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے پاکستان پر عملاً دہشتگردی کا راج ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارہا مرتبہ صدر، وزیراعظم سے لے کر چھوٹے سے چھوٹے اہلکار تک اپنی حجت تمام کر چکے اور قاتلوں کی نشاندہی بھی کی مگر اس کے باوجود حکمران ٹس سے مس نہیں ہو رہے اور قاتلوں کوگرفتار کرنے کی بجائے انہیں تحفظ دیا جا رہا ہے۔انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ کوئٹہ یکجہتی کونسل جوبھی فیصلہ کرے گی وہ قبول کرینگے۔ انہوںنے کہاکہ بار بار عوام کی جانب سے فوج کا مطالبہ اس لئے کیا جارہاہے کیونکہ عوام کو سویلین اداروں پر اعتماد نہیں رہا۔ ایک اور سوال پر علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ جب بلوچستان میں گورنر راج نافذ کیاگیا تو کہا گیا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائیگا مگر ایسا نہیں ہوا وجہ بتائی جائے کہ کس وجہ سے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن نہیں کیاگیا۔ انہوںنے کہاکہ آج ریاست پر سوالیہ نشان لگاتاہوں کیونکہ ریاست پاکستان نے ہر شہری کے تحفظ کا ذمہ لیا ہے مگر آج کوئی بھی شخص کہیں بھی محفوظ نہیںہے۔ دہشت گرد سرعام دندناتے پھر رہے ہیں مگر کسی پر کوئی اثر نہیں ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بار ہا مرتبہ مطالبہ کیا مگر قاتلوں اور دہشت گردوں کو گرفتار نہیں کیاگیا۔ انہوںنے کہاکہ ابھی سانحہ علمدار روڈ کا چہلم نہیں گزرا تھا کہ ایک اور قیادت ڈھا دی گئی اگر گورنر راج کے نفاذ کے بعد عملی اقدامات اٹھائے جاتے تو یہ سانحہ رونما نہ ہوتا۔ انہوںنے کہاکہ حکمران ہوش کے ناخن لیں اورہاتھ کی سنگینی کا احساس کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حالات پر قابو پانے کیلئے کوئٹہ کا کنڑول جلد از جلد فوج کو دیا جائے ، مسرت شاہین
اسلام آباد(جی پی آئی) پاکستان تحریک مساوات کی چیرپرسن مسرت شاہین نے سانحہ کوئٹہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالات پر قابو پانے کیلئیکوئٹہ کا کنڑول جلد از جلد فوج کو دیا جائے ۔ہزارہ برادری کے78افراد کا قتل سفاکی ہے۔ خاص طبقہ نفرتیں پھیلا کر مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔ ایسے واقعات سیفرقہ وارانہ اختلافات بڑھانے کوہوا دی جا رہی ہے۔ حکومت شہداء کوئٹہ کے لواحقین کو معاوضہ ادا کرے۔پاکستان سے نسل در نسل مسلط قوتوں کو اب بھگانا ہوگا۔مہنگائی ،بیروزگاری اور فاقوں سے تنگ غریبوں سے جینے کاحق بھی چھین لیا گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز پاکستان تحریک مساوات کی چیرپرسن اورمعروف فلمی اداکارہ مسرت شاہین نے اسلام آباد میں ساتحہ کوئٹہ کے حق میں نکالے گئے دھرنے میں شریک افراد سے اظہار یکجہتی کے دوران کیا۔انہوں نے خطاب کے دوران کہا ہے وہ ہزارہ برادری کے شہداء کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔دھرنے میں شریک خواتین ،بچوں اور برزگوں کو انہوں نے یقین دلایا کہ وہ ہر طرح سے ان کے ساتھ اس احتجاج میں شامل ہیں۔ خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ گورنر راج نافذ ہونے کے باوجود ایسے سانحہ کا دوبارہ واقع ہونا حکمرانوں کے لیے ڈوب مرنے کا مقام ہے۔حکومت جلد از جلد نگران سیٹ اپ کا اعلان کر کے پاکستان کو گو بہ گو کی کیفیت سے نکالے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں جلد از جلد نگران سیٹ اپ کا اعلان کرنا ہوگا۔ حکومت کی غلط پالیسیوں کے سبب عالمی سطح پر آج پاکستان تنہا ہے۔ پاکستان میں نسل در نسل مسلط ہونے والی قوتوں کو اب بھگانا ہو گا۔مہنگائی بیروزگاری اور فاقوں سے تنگ غریبوں سے جینے کا حق بھی چھن چکا ہے۔چیرپرسن پاکستان تحریک انصاف نیمجلس وحدت مسلمین اور امامیہ سٹوڈنٹس فاونڈیشن کے عہدیداران سے ملاقات بھی کی ۔اس موقع پر آل پاکستان مسلم لیگ کے نائب صدر سردار امان بھی موجود تھے انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ کوئٹہ میں امن و امان کی صورت حال حکومت کے بس سے باہر ہو چکی ہے اس لیئے کروڑوں لوگوں کی جان کے تحفظ کیلئے فل فور کوئٹہ کا کنٹرول فوج کو دینا ہوگا۔حکومت شہداء کو جانوں کا معاوضہ ادا کرے اور مظاہرین کے مطالبات تسلیم کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بلوچستان میںقتل عام ملکی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کی سازش ہے’ ثروت اعجازقادری
اسلام آباد( جی پی آئی)سربراہ پاکستان سُنی تحریک محمدثروت اعجازقادری نے کہا ہے کہ اسلام میںناحق خون بہانا ایک بہت بڑا جرم ہے لیکن اس سے بڑا جرم یہ ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے نہ کیے جائیں ۔ اگر سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل کر لیا جاتا تو آج ملک میںامن و امان قائم ہو چکا ہوتا۔سانحہ کوئٹہ حکومت سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں ،پولیس ‘ رینجرز’ ایف سی اور ایجنسیوں کی مکمل ناکامی ہے ‘ حکومت قاتلوں کو فی الفورگرفتار کرے۔گورنر راج کے باوجود ایک بار پھر بلوچستان میںقتل عام کیاجانا ملکی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کی سازش ہے’ان حالات میں وفاقی حکومت مجرمانہ خاموشی لمحہ فکریہ ہے ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے جڑواں شہروںکے عہدیداروں کے اجلاس سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔ثروت اعجازقادری نے کہا کہ ایک طرف تو خفیہ ایجنسیاں محض شبہ کی بنیاد پر بے گناہ شہریوں کو غائب کردیتی ہیں دوسری طرف غیر ملکی ایجنٹ بغیر کسی خوف کے دہشتگردی پھیلاتے پھرتے ہیں اور انکے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی ہوتی دکھائی نہیں دیتی ۔یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ دہشتگردی کے حالیہ واقعات جمہوریت کو ڈی ریل کرنی کی سازش ہیں’ اندرونی و بیرونی قوتیں انتخابات ملتوی کرانے کے ایجنڈے پر تیزی سے عمل پیرا ہیں ۔سیاسی و دینی جماعتیںبروقت انتخابات یقینی بنانے کیلئے یک نکاتی ایجنڈے پر متحد ہوجائیں ورنہ ملک ایک بارپھر جمہوریت کی پٹڑی سے اترگیا تو اسے دوبارہ جمہوریت کی راہ پر لانا مشکل ہوجائے گا ۔انہوں نے حادثے کے متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت کی طرف سے ان کی فوری داد رسی ہونی چاہیے۔اس موقع پر ڈویژنل صدرمفتی لیاقت علی رضوی’ضلعی صدرعلامہ طاہراقبال چشتی’ علامہ وسیم عباسی’صاحبزادہ عبدالرحمن سیالوی’ علامہ عطاء الرحمن دھنیال’ملک عبدالرئوف ودیگربھی موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حکومت عوام کے جان و مال کی تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہیں:مسلم لیگ ہم خیال
اسلام آباد(جی پی اائی)پاکستان مسلم لیگ ہم خیال کے سینئیر رہنمائوںحامد ناصرچٹھہ، سلیم سیف اللہ خان ،ارباب غلام رحیم، ہمایوں اخترخان، کشمالہ طارق، عبدالغفار قریشی، ارباب ذکاء اللہ، کشن چند پروانی، غلام حیدر سمیجو،کبیر علی واسطی، محمد اقبال ڈار، یاقوت جمیل الرحمان، میر مکرم زہری،میجر )ر(غلام عباس، آمنہ سلیم، عجب گل سوارنی اور دیگرنے کوئٹہ سانحہ اور پشاور میں پولیٹیکل ایجنٹ کے دفترمیں89افراد کی ہلاکت اور 100سے زیادہ افرادکی زخمیوںکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صرف بیانات سے کچھ نہیں ہوتا بلکہ عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ پاکستان مسلم لیگ کے ارکان نے پارلیمنٹ کے سامنے کوئٹہ کے سانحے پر دھرنے میں شرکت کی اور دھرنے میں شریک افراد کو یقین دیا کہ جب تک کوئٹہ سانحے کا حل نہیں نکلتا اس وقت ہم ان کے ساتھ پوری طرح کھڑے ہیں۔لیگی قیادت نے کہا کہ تمام مسالک نے ملکر پاکستان بنایا تھا اس وقت کوئی لسانی اور مسالک کے مابین اختلافات نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ حکمران بیرونی ہاتھوں کے ملوث ہونے کی باتیں کرتے ہیں لیکن نام کوئی نہیں لیتا جو انتہائی افسوسناک بات ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ جو ابھی ملک میں دہشت گردی کی لہر دوڑ گئی ہے اس کا مقصد یہ ہے کہ انتخابات کو التواء کا شکار کیا جائے اور ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن اور چائنہ کے ساتھ گوادر منصوبوں کو ناکام کیا جائے جو پاکستانی مفاد ات کے انتہائی اہمیت کے حامل منصوبے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی موجودہ صورت حال پر پارلیمنٹ کا جوائنٹ سیشن بلایا جائے اور سیکیورٹی ایجنسیوں کو بلا کر حکم دیا جائے انہوں نے کہا کہ پورا ملک دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے ،ملک کے بڑے بڑے شہر غیر محفوظ ہیں، کراچی میں روزانہ کے حساب سے 15 لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں اور پورے ملک میں خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کی جان و مال کی تحفظ کی ذمہ داری حکومت کی ہے لیکن بلوچستان اور خصوصا کوئٹہ کی امن و امان کی ابتر صورت حال دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کوئٹہ کو دہشت گردوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے اور ہزارہ کمیونٹی کا جس طرح قتل عام ہو رہا ہے اس کے پیچھے ایک مخصوص طبقے کا ہاتھ ہے اوریہ سب جانتے ہیں کہ یہ کون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بلوچستان کی حالات پرآنکھیں بند کی ہوئی ہیں اور اس کا نتیجہ نہ صر ف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان کے لیے خطرناک ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ اگر بلوچستان کی یہ صورت حال رہی تو اللہ نہ کرے وہ دن دور نہیں کہ ہمیں مشرقی جیسی صورت حال کا سامنا کرنا پڑے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کے حالات پر ہر طرح سے ناکام ہو چکی ہیں اور میں بلوچستان کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ آئندہ انتخابات میں وہ ایسی قیادت کا انتخابات کرے جو بلوچستان کے مسائل کا حل نکال سکے اور صحیح طریقے سے بلوچستان کے عوام کی نمائندگی کرے۔انہوں نے بلوچستان کے عوام سے اپیل کی کہ امن وامان اس حکومت کے بس کا کام نہیں اور وہ خود اکٹھے ہوکر ایسے حالات کا مقابلہ کرے جب تک دوسری حکومت اس قبل نہیں ہو جاتی کہ وہ امن وامان اور دیگر مسائل کے خاتمہ کر سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ملک دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے،ہمیں مل کر ملک کو بچاناہے،اسے امن کا گہوارا بناناہے، شہبازشریف
لاہور (جی پی آئی)وزیراعلیٰ محمدشہبازشریف کی زیرصدارت صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے حوالے سے آج یہاں اعلی سطحی اجلاس منعقد ہواـجس میں ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی رانا مشہود احمد خان، معاونین خصوصی خواجہ سلمان رفیق، زعیم حسین قادری، اراکین اسمبلی ، چیف سیکرٹری ، قائمقام انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ، سیکرٹری داخلہ،سیکرٹری اوقاف، کمشنر لاہور ڈویژن سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔وزیراعلیٰ محمدشہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک دہشت گردی اور انتہاپسندی کی آگ میں جل رہاہے، ہمیں مل کر ملک کو بچاناہے اور امن کا گہوارا بنانا ہے۔ انہوںنے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ آج ہم اپنے دشمن خود بن چکے ہیں۔ کوئٹہ میں ہزارہ قبیلے کے لوگوں کو ناحق مارا جارہاہے۔اسلام کے نام پر خون کی ہولی کھیلنے والے انسان کہلانے کے بھی حقدار نہیں ہیں۔انتہاپسندی اور دہشت گردی کے ناسور کا خاتمہ ملک کی ترقی و خوشحالی کے لئے انتہائی ضروری ہے۔ انہوںنے کہاکہ لاہورمیں ڈاکٹر علی حیدر اور ان کے بیٹے کو قتل کرنے والے ملزموں کو فوری گرفتار کیاجائے۔ انہوںنے ڈاکٹر اور ان کے بیٹے کے قتل کی تفتیش کے لئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ ٹیم مقدمے کی پیش رفت سے روزانہ کی بنیاد پر آگاہ کرے۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر اور اس کے بیٹے کے قتل کا افسوسناک واقعہ پولیس کے لئے ٹیسٹ کیس ہے ۔اس واقعہ میں ملوث ملزموں کی گرفتاری کے لئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔انہوںنے کہا کہ عوام کی جان ومال کا تحفظ فرہم کرنا پولیس کی ذمہ داری ہے۔پولیس اپنے فرائض جانفشانی اور محنت سے سرانجام دے۔جیلوں میں موبائل فون کے استعمال کی پابندی پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس ضمن میں کوتاہی یا غفلت برتنے پرذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میٹروبس سروس آج سے معمول کے مطابق چلے گیـ میٹروبس اتھارٹی
لاہور(جی پی آئی) میٹروبس سروس اتھارٹی کے اعلامیے کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں20فروری بروز بدھ (آج)سے میٹروبس سروس معمول کے مطابق چلے گی اوراس سلسلے میں تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیر اہتمام سانحہ کوئٹہ کیخلاف ملک بھر میں 772 مقامات پر گزشتہ 3 دن سے پر امن احتجاجی دھرنا جاری ہے
لاہور(جی پی آئی) مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیر اہتمام سانحہ کوئٹہ کیخلاف ملک بھر میں 772 مقامات پر گزشتہ 3 دن سے پر امن احتجاجی دھرنا جاری ہے۔ کوئٹہ سے پاراچنار اور کراچی سے سیاچن تک اہم شاہرائوں کو بلاک کر کے شیعان حیدر کرار سراپا احتجاج ہیں۔ پنجاب بھر میں 170 سے زائد مقامات پر احتجاجی دھرنے جاری ہیں۔ لاہور میں گورنر ہائوس، ٹھوکر نیاز بیگ، میکلوڈ روڈ، بیرون موچی دروازہ، چونگی امرسدھو، بابو صابو، امامیہ کالونی، مرید کے میں مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے کارکن گزشتہ 26 گھنٹوں سے احتجاجی دھرنا دئیے بیٹھے ہیں۔بیرون موچی دروازہ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید حیدر موسوی نے کہا کہ اس وقت پورا پاکستان شیعان حیدر کرار کی مٹھی میں بند ہے۔ چونگی امرسدھو دھرنے سے علامہ حسنین عارف سیکرٹری امور شہداء مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کی سر پرستی میں کالعدم گروہوں نے اب پنجاب میں بھی سر اٹھانا شروع کر دیا ہے ۔ شہید ڈاکٹر علی حیدر اور ان کے دس سالہ بیٹے کی شہادت اسی کا شاخسانہ ہے۔ ٹھوکر نیاز بیگ جاری دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ محمد اقبال کامرانی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ضلع لاہور نے کہا کہ پاکستان کے حکمران اور سیکورٹی ادارے بے حس ہوگئے ہیں۔ شہداء کا خون ضرور رنگ لائے گا اور ظالموں کو ضرور اپنے انجام تک پہنچائیں گے ۔ گورنر ہائوس مرکزی دھرنے سے مرکزی صدر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان اطہر عمران نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغربی مفادات کی خاطر ملک کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا گیا ہے ۔ ملت جعفریہ اب بیدار ہو چکی ہے اور اپنے دشمنوں اور ان ظالم طاقتوں سے حقوق چھین کر رہیں گے اور آج ہم نے پوری دنیا کو بتا دیا ہے کہ پاکستان کے ہم ہی حقیقی وارث ہیں۔ دھرنے سے ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی سربراہ عاصمہ جہانگیر نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قاتلوں کے محافظ موجودہ حکمران اور سیکورٹی ادارے ہیں جن کو ہم اپنے پیٹ کاٹ کر پال رہے ہیں۔اگر یہ سیکورٹی ادارے عوام کی جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہیں تو انہیں بر طرف کر کے شامل تفتیش کرنا چاہیئے تا کہ اصل قاتلوں تک رسائی ممکن ہو۔دھرنے میں سول سوسائٹی اور ذمہ دار شہری پاکستان کے وفد نے بھی شرکت کی ۔ جسٹس ناصرہ جاوید اقبال رہنما ذمہ دار شہری پاکستان نے بھی خطاب کیا۔انھوں نے کہا آپ کی اس جدوجہد میں پوری سول سوسائٹی اور ذمہ دار شہری پاکستان برابر کے شریک ہیں اور آپ لوگوں کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔لاہور کے علاوہ پنجاب کے دیگر حصوں فیصل آباد، جڑانوالہ، بورے والہ، ملتان، جھنگ، بھکر، ڈی آئی خان، گوجرانوالہ، جہلم، گجرات، لالہ موسیٰ، راولپنڈی، اوکاڑہ، سرگودھا، چکوال غرض یہ کہ چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں دھرنے جاری ہیں جو کہ مطالبات کے تسلیم ہونے تک جاری رہیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے آزاد کشمیر کے طلبا و طالبات کیلئے میڈیکل کے شعبے میں 10 اضافی سیٹیں کر دیں
لاہور(جی پی آئی) وزیر اعلیٰ پنجاب محمدشہباز شریف نے آزاد کشمیر کے طلبا و طالبات کیلئے میڈیکل کے شعبے میں 10 اضافی سیٹیں آئندہ تین سال کے لئے بحال کرنے کی منظوری دے دی ہے۔پنجاب حکومت کے ترجمان نے اس حوالے سے بتایا کہ یہ اضافی
سیٹیں آزاد کشمیر کے طلبا و طالبات کے لئے مخصوص کوٹے کے علاوہ ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے فاضل پور میں دانش سکول کا افتتاح کردیا
لاہور(جی پی آئی)وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے آج راجن پور کے علاقے فاضل پور میں دانش سکول کا افتتاح کیااور ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر محمد عبداللہ خان کے نام سے منسوب پارک کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعلی نے دانش سکول کے مختلف حصوں کا معائنہ کیااور طلبائوطالبات میںگھل مل گئے۔ وزیراعلیٰ نے طلبا و طالبات سے دانش سکول میں فراہم کی جانے والی سہولیات کے بارے میں استفسار کیاجس پر طلبا و طالبات نے بتایا کہ دانش سکول میں جدید سہولیات فراہم کی گئی ہیں اور یہ سکول کسی بھی پرائیویٹ سکول کے مقابلے میں کم نہیں۔اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ دانش سکول علم کے ایسے مراکز ہیں جہاں پر غریب، یتیم اور بے سہارا بچوں کو مفت معیاری تعلیم فراہم کی جارہی ہے۔دانش سکولوں میں انتہائی کم وسیلہ طلبا وطالبات کو ماں کی گودکاپیار اور باپ کی شفقت دی ہے۔ کمشنر طارق محمود اور ڈی سی او غازی امان اللہ نے وزیراعلیٰ شہبازشریف کوبریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ 111 ایکڑ رقبہ پر زیر تعمیر دانش سکول فاضل پور پر 73 کروڑ 10 لاکھ روپے خرچ کیے جارہے ہیں۔ دانش سکول کا 56 ایکڑ رقبہ کاشتکاری کیلئے مختص کیاگیاہے۔ پہلے سیشن میں 114 طلباء اور 95 طالبات زیر تعلیم ہیں۔ دانش سکول سے ملحقہ 64 کنال رقبہ پر ضلع کے نامور ایٹمی سائنسدان و ماہر تعلیم ڈاکٹر محمد عبداللہ خان کے نام سے منسوب پارک تعمیر کیا جا رہاہے جس پر 80 لاکھ روپے خرچ کیے جائیں گے اور پارک مارچ کے آخر تک مکمل کر لیاجائے گا ۔ وزیراعلیٰ نے پریس کلب راجن پو رکیلئے پانچ لاکھ روپے کی گرانٹ کا بھی اعلان کیا ۔ اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم مجتبٰی شجاع الرحمن ، پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹر سعید الہٰی، رکن صوبائی اسمبلی سردار شیر علی گورچانی ، ایم ڈی دانش سکول ساجد حسن ، کمشنر ڈیرہ غازیخان ، ا ر پی او ، بوائز و گرلز ونگ دانش سکول فاضل پور کے پرنسپلزاور متعلقہ افسران و مسلم لیگی کارکن بھی موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زرداری ٹولے نے گزشتہ پانچ سالوں میںلوٹ مار او رکرپشن کا بازار گرم رکھا،قومی معیشت کا بھرکس نکال دیا،شہبازشریف
َلاہور(جی پی آئی) وزیر اعلی پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ زرداری اور اس کے حواریوں نے گزشتہ پانچ سالوں سے ملک میں لوٹ مار او رکرپشن کا بازار گرم کررکھاہے۔ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں نے زراعت،صنعت ،سماجی ترقی کے دیگر شعبوں اور قومی اداروں کوتباہ کرکے رکھ دیاہے۔ ملک پر اندھیرے مسلط ہیں،کھربوں روپے کے ڈاکوں اور لوٹ مار سے ملک کی معیشت کا بھرکس نکال دیاہے۔ستم ظریفی ہے کہ عوام کی جیب پر 80ارب روپے کا ڈاکہ ڈالنے والے اوگرا کے چیئرمین توقیر صادق کو نیاپاسپورٹ بنوا کر بیرون ملک فرار کرایاگیا۔وفاقی حکومت” بہاولپور جنوبی پنجاب صوبے “کا نعرہ لگاکرصرف سیاسی ڈرامہ بازی کررہی ہے، عوام اس کے جھانسے میں نہیں آئیں گے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے سب سے پہلے پنجاب اسمبلی میں بہاولپور صوبے کی بحالی اور جنوبی پنجاب صوبہ کے قیام کے لئے متفقہ قرارداد منظور کرائی۔عوام لوٹ مار کرنے والے اور قوم کو دھوکہ دینے والے عناصر کو آئندہ انتخابات میں مسترد کردیں گے اور ان کا کڑا احتساب کریں گے۔وہ جام پور کے سپورٹس سٹیڈیم میںبڑے جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ اراکین اسمبلی سردار شیر علی گورچانی اورسردار عاطف مزاری نے بھی جلسہ سے خطاب کیا۔صوبائی وزیر تعلیم میاں مجبتٰی شجاع الرحمن، پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت، ڈاکٹر سعید الہٰی،مسلم لیگی رہنما ، سردار پرویز اقبال گورچانی، خواجہ کلیم الدین کوریجہ،سردار حسام جاوید گورچانی، سردار شمیر مزاری، ڈاکٹر حفیظ الرحمن دریشک، سردار طارق دریشک، سردار عبدالعزیز دریشک، جمیل الرحمن بزدار،سردار گورش گورچانی ،سردار فیصل گورچانی اور کارکنوں کی بڑی تعداد جلسہ گاہ میں موجود تھی۔وزیراعلیٰ محمدشہبازشریف نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں بہاولپور صوبہ کی بحالی اور جنوبی پنجاب صوبہ کے قیام کے
لئے منظورکی گئی متفقہ قرارداد میں کہا گیا تھاکہ قومی کمیشن تشکیل دیکر پانی کی تقسیم جغرافیائی،انتظامی امور اور دیگر معاملات طے کئے جائیں لیکن وفاقی حکومت نے قرارداد پر عمل کرنے کی بجائے “بہاولپور جنوبی پنجاب صوبے “کا نعرہ لگاکر سیاسی ڈرامہ بازی کی۔انہوںنے کہاکہ پنجاب حکومت نے گزشتہ پانچ سالوں میں جنوبی پنجاب کی ترقی پر خطیر وسائل خرچ کئے۔ آئندہ انتخابات میں کامیاب ہوکرپنجاب کے اس حصے کو ترقیاتی کاموں کے لحاط سے شمالی پنجاب کے برابر لاکھڑا کیاجائے گا اورعوام کو ان کا حق دلائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ سیلاب کے دوران جب پانی جام پور میں داخل ہورہاتھا تو آپ کا یہ خادم جام پور میں موجود تھا۔ میں نے ٹی وی چینل کے ذریعے صدر آصف زرداری سے درخواست کی تھی کہ وہ مصیبت کی اس گھڑی میں سیلاب زدگان کو بے یارومددگار چھوڑنے کی بجائے ان کے کندھے سے کندھا ملائیں لیکن انہوں نے میری بات نہیں سنی او رپیرس چلے گئے کیونکہ انہیں عوام کے دکھوں اور مسائل سے کوئی سروکار نہیں۔انہوںنے کہاکہ وفاقی حکومت نے راجن پوراور دیگر پسماندہ علاقوں کو نظرانداز کیا۔ تاہم مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ان علاقوں میں دانش سکول، تعلیمی اداروں اور سڑکوں کا جال بچھا کر علاقے کی پسماندگی دور کی۔جام پور فلڈ بند کی تعمیر پر 70کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔ منصوبے کی تکمیل سے جام پور شہر سیلابی پانی سے محفوظ ہوگیاہے۔انہوںنے کہاکہ سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرین کے لئے ماڈل ویلجزبنائے گئے اور شمسی توانائی سے مکینوں کو بجلی اور پانی فراہم کیاجارہاہے۔سیلاب کے دوران پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پنجاب حکومت کی مشینری دن رات سیلاب زدگان کی مدد اور خدمت میں مصروف رہی اور پانیوںمیں گھرے بھائیوں کی مدد کرکے اپنا فریضہ ادا کیا۔انہوںنے کہاکہ اگر عوام کی خدمت کا دوبارہ موقع ملا تودیڑہ غازی خان ڈویژن سمیت جنوبی پنجاب میں مزید ترقیاتی کام کرائیں گے۔قبل ازیں وزیراعلیٰ محمدشہبازشریف نے جام پور میں 15کلومیٹر طویل حفاظتی بند کا افتتاح کیا۔بند کی تعمیر سے جام پور شہر اور اس سے ملحقہ سینکڑوں دیہات سیلاب سے محفوظ ہوجائیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قومی سلامتی کے ادارے نیک نیتی سے کام کریںتو بدامنی پر قابو پایا جاسکتا ہے۔سینیٹر پروفیسر ساجد میر
لاہور( جی پی آئی) مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میرنے کہا ہے کہ قومی سلامتی کے ادارے نیک نیتی سے کام کریںتو بدامنی پر قابو پایا جاسکتا ہے۔قیام امن کے لیے فوج کی خدمات لی جاسکتی ہیں لیکن ہر مسئلہ کا حل صرف فوج کو ہی نہیں سمجھنا چاہیے خدا نخواستہ فوج بھی ناکام گئی تو پھر کون آئے گا۔پارٹی عہدیداران سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن سے پہلے دہشت گردی کی شدت میں اضافہ کا مقصد انتخابات کو التوا میں ڈالنا ہے،بلوچستان کے داخلی معاملات میں عالمی مداخلت کی راہ ہموار کی جارہی ہے۔ قوم کو بے یقینی کی دلدل سے نکالنے کے لیے محب وطن دینی وسیاسی قیادت متحد ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے سامنے قومی سلامتی کے ادارے بے بس دکھائی دیتے ہیں ان کی ناکامی کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ فرقہ وارانہ دہشت گردی کے حملوں نے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا۔ ہے۔پاکستان کی وحدت و سالمیت کو جو خطرہ پہلے قوم پرستوں اور علیحدگی پسندوں کی طرف سے لاحق تھا، اب فرقہ ورارانہ گروپوں کی طرف سے ہے۔ ہزارہ قبیلے کے لوگوں پر مسلسل حملوں نے اسے ایک بین الاقوامی مسئلے میں تبدیل کر دیا ہے۔ جو کام قوم پرستوں سے نہ ہو سکا، وہ فرقہ پرست انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی بیرونی طاقت کا ہاتھ ہے تو داخلی قوت کے تعاون کے بغیر انجام نہیں دیا جا سکتا۔ جوں جوںالیکشن قریب آرہے ہیں توں توں بدامنی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انتخابات کے انعقاد پر بھی خدشات ظاہر کیے جارہے ہیں۔ اگر ایک دوصوبوں میں بدامنی کی رفتار یہی رہی تو انتخابات سے راہ فرار اختیار کرنے والی قوتوں کو معاملات میں مداخلت کا موقع مل سکتا ہے۔ اب یہ سیاسی قیادت کے امتحان کاوقت ہے، ہمیں سنجیدہ اقدامات اٹھانا ہوں گے۔دہشت گردی اور فرقہ وارانہ فساد کے سدباب کے لیے واضح لائحہ عمل اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ صرف بیانات اور نیم دلانہ اقدامات سے کچھ حاصل نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی بیرونی طاقت اس میں
ملوث ہے تو اسکے بارے میں قوم کو اعتماد میں لینا چاہیے اور اس بات کا بھی سراغ لگانا چاہیے کہ وہ کون داخلی عناصر ہیں جو ان کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جام پورچہ آکے بہوں خوشی تھئی اے”، میڈی گال تہاکوں سمجھ آندی پئی اے”،شہبازشریف کا سرائیکی میں عوام سے مکالمہ
لاہور (جی پی آئی)وزیراعلیٰ محمدشہبازشریف نے آج انتہائی مصروف دن گزارا۔ رحیم یار خان کے دانش سکول میں پنجاب بھر کے 7دانش سکولوں کے طلبا وطالبات کے سپورٹس گالا اور تقریری مقابلہ جات میں کامیاب رہنے والوں میں انعامات تقسیم کئے۔بعدازاںانہوںنے راجن پور کے علاقہ فاضل پور میں دانش سکول کا افتتاح کیا اور طلباوطالبات سے دانش سکول میں دیجانے والی تعلیمی سہولیات کے بارے دریافت کیا۔وزیراعلیٰ نے جام پور میں 70کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے 15کلومیٹر لمبے حفاظتی بند کا بھی افتتاح کیا۔وزیراعلیٰ نے جام پور میں بڑے جلسہ عام سے خطاب بھی کیا۔ وزیراعلیٰ جب جلسہ سے خطاب کے لئے پنڈال میں داخل ہوئے تو لوگوں نے کھڑے ہوکر ان کا والہانہ استقبال کیا۔وزیراعلیٰ نے ہاتھ ہلاکر پرجوش عوام کے نعروں کا جواب دیا۔سردار پرویز اقبال گورچانی نے وزیراعلیٰ کو بلوچی پگ پہنائی اور سونے کا تیار کردہ شیر کا ماڈل پیش کیا۔وزیراعلیٰ نے پنڈال میں موجود لوگوں سے سرائیکی زبان میں مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ “جام پورچہ آکے بہوں خوشی تھئی اے”، میڈی گال تہاکوں سمجھ آندی پئی اے”۔ ایک موقع پر وزیراعلیٰ نے اپنی تقریر میں عوام کوقائد کا خطاب دیتے ہوئے کہاکہ “میرے قائد ذرا غور نال سنڑو”۔ پنڈال پاکستان مسلم لیگ (ن) زندہ باد۔۔۔دیکھو دیکھو کون آیا۔۔شیر آیا شیرآیا۔۔نوازشریف ،شہبازشریف۔۔۔زندہ باد کے نعروں سے گونجتا رہا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قوم اتفاق و اتحاد کا مظاہرہ کر کے ملک کو تباہ کرنے کی سازشیں ناکام بنا
دے،وزیراعلیٰ پنجاب
لاہور (جی پی آئی)وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں ہزاراہ قبیلہ سے تعلق رکھنے والے افراد کوچن چن کر مارا جا رہا ہے ، بربریت کے ان واقعات کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ کراچی میں روزانہ خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے ، اسی طرح ملک کے دیگر حصوں میں دہشت گردی کے واقعات تسلسل سے ہورہے ہیں۔ بیگناہ افراد کو مارنے والے مسلمان تو کیا انسان کہلانے کے بھی حقدار نہیں۔ دہشت گردی کے واقعات انتہائی افسوسناک ہیں۔آج ملک انتہائی نازک دور سے گزررہا ہے ۔ دہشت گردی اور انتہاپسندی کا ناسوربہت بڑا چیلنج بن چکاہے،موجودہ حالات تقاضا کرتے ہیںکہ سیاستدانوں ، جرنیلوں، ججوں اور پوری قوم کو متحد ہو کر سوچنا ہو گا کہ کیاوہ پاکستان کو بچائیں گے یا اسی طرح تباہ ہوتے دیکھتے رہیں گے؟وہ آج دانش سکول رحیم یار خان میں پنجاب بھر کے7 دانش سکولوں کے طلباء و طالبات کو سپورٹس گالا اور تقریری مقابلہ جات کے اختتام پر تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔سپورٹس گالا اور تقریری مقابلہ میں اٹک، میانوالی، ڈیرہ غازی خان، راجن پور، چشتیاں، حاصل پور اور رحیم یار خان کے دانش سکولوں کے طلباء و طالبات نے حصہ لیا۔وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج سے 30برس پہلے دہشت گردی کا جو بیج بویاگیاتھا ،آج وہ ناسوربن کر ہمارے لئے زہر قاتل بن گیا ہے۔ ہزارہ قبائل کے لوگ غریب اور سفید پوش ہیں ،ان کا قتل نہایت افسوسناک ہے ۔ایک اللہ، ایک قرآن اور ایک رسول ۖکو ماننے والے آپس میں دست و گریباں ہیں اور مسلمان ہی مسلمان کو قتل کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات امر مسلمہ ہے کہ قیام پاکستان میں تمام مکاتب فکر کے لوگوں نے قربانیاں دیں تاکہ مسلمان دنیا میں چمکتا ہوا ستارہ بن کر ابھریں لیکن افسوس کا مقام ہے کہ ہم نے ڈیرھ انچ کی علیحدہ علیحدہ مسجدیں بنارکھی ہیں۔ آج غربت ہمار امقدر بن چکی ہے اور اغیار سے بھیک ہماری قسمت ۔ اسلام کے نام پر بیگناہ لوگوں کا خون سڑکوں اور گلیوں میں بہا یا جارہا ہے جس نے ملک کی بنیادیں ہلا کر رکھ دی ہیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ آج پاکستان میں غریب اور امیر کے درمیان ایک بہت بڑی خلیج پیدا ہوچکی ہے جس نے تعلیم ،
صحت اورزندگی کے دیگر شعبوں کو اپنی لپیٹ میںلے رکھا ہے۔انہوںنے کہاکہ دانش سکول علم کے وہ چراغ روشن کررہے ہیں جو کوئی دوسرا تعلیمی ادارہ نہیں کرسکا۔دانش سکول انتہاپسندی کے رجحانات کی روک تھام میں ممدومعاون ثابت ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جولوگ بلاجواز تنقید کرتے ہیں کہ دانش سکول پروسائل خرچ کئے گئے ،وہ زمینی حقائق کومسخ کررہے ہیں اور یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے قوم کے اربوں روپے معاف کرائے ، لوٹ کھسوٹ اور کرپشن کا بازار گرم کئے رکھا۔دانش سکولوں میں ایچی سن کالج ، گرائمر سکولز اور دیگر تعلیمی اداروں سے معیاری تعلیم طلبا وطالبات کو فراہم کی جارہی ہے ۔ ایچی سن کالج کی طرز کے سکولوں میں تمن داروں ، امیروں ، تاجروں، وزرائ، صدور اور گورنرز کے بچے پڑھتے ہیں جبکہ دانش سکولوں میں غریب و یتیم بچوں کو مفت اور معیاری تعلیم دی جا رہی ہے۔ ہمارے ملک کی لاکھوں معصوم بیٹیاں، بیٹے گلی محلوں کی خاک چھانتے ہوئے دھول میں گم ہو جاتے ہیں،ان بے سہارا او ریتیم بچوں اور بچیوںکو زیور تعلیم سے آراستہ کر کے ملک کو قائد اور اقبال کا پاکستان بنایاجاسکتا ہے۔اگر اللہ تعالیٰ نے عوام کی خدمت کا دوبارہ موقع دیا تو میں صوبہ کے ہر ضلع اور تحصیل میں دانش سکول قائم کریں گے۔انہوں نے امیدظاہر کی کہ دانش سکولوں کے طلباء و طالبات مستقبل میں ملک میں امن و سلامتی اور ترقی و خوشحالی کے ضامن ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ آج پاکستان اشرافیہ کا ملک بن چکا ہے اور ہرطرف اشرافیہ ہی کا راج چلتا ہے ۔ آج کے دورمیں چھینا جھپٹی عام ہو گئی ہے۔ تحمل و برداشت ختم ہو گیا ہے۔ لوڈ شیڈنگ کے باعث ملک کی صنعت دم توڑچکی ہے جبکہ زراعت کو تباہ کرکے رکھ دیاگیاہے۔انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں کراچی سے خیبر تک عوام با عزت زندگی بسر کرنا چاہتے ہیں تو انہیں تعلیم کا راستہ اپنانا ہو گا۔ بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کر کے انہیں تحمل و برداشت سکھانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم اتفاق و اتحاد کا مظاہرہ کر کے ملک کو تباہ کرنے کی تمام سازشیں ناکام بنا دے۔ قبل ازیں دانش سکول کے طلباء و طالبات نے اردو اور انگریزی میں تقاریر کیں اور طلباء و طالبات نے خوبصورت پی ٹی شو، جمناسٹک، ریلے ریس، ڈمبل ڈرل اور چاٹی ریس کا مظاہرہ کیا۔ وزیر اعلیٰ نے طلباء و طالبات میں کھیلوں اور ہم نصابی سرگرمیوں
میں نمایاں کارکردگی حاصل کرنے والوں میں انعامات اور ٹرافیاں تقسیم کیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محمد شہبازشریف کا جام پور میں تاریخی جلسہ ‘ ٹھاٹھیں مارتا سمندرخادم پنجاب کی مقبولیت کا ثبوت ہے
لاہور (جی پی آئی) وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف کا جام پور کے سپورٹس سٹیڈیم میں ہونے والا جلسہ عام لوگوں کی تعداد کے اعتبار سے تاریخی اہمیت کا حامل تھا اور سٹیڈیم کھچاکھچ بھرا ہونے کے باعث لوگوں کا جم غفیر باہر بھی موجود تھا۔ جلسہ گاہ آنے پر وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف کا روایتی انداز میں شاندار استقبال کیا گیا اور شرکاء کھڑے ہو کر والہانہ انداز میں تالیاں بجاتے اور نعرے لگاتے رہے جبکہ لوگوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے جام پور کی تاریخ میں اتنابڑا اجتماع کبھی نہیں دیکھا ۔ عوام کا ٹھاٹھیں مارتا یہ سمندر خادم پنجاب کی عوامی مقبولیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ لوگوں نے کہا کہ وہ اسے جنوبی پنجاب کے لوگوں کی طرف سے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور میاں برادران پر بھرپور اعتماد کا اظہار سمجھتے ہیں اور بالخصوص وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے سیلاب کے دنوں میں جام پور اور اس کے گردونواح میں جس طرح دن رات یہاں کے باسیوں کی خدمت کی لوگوں کو ان کا وہ جذبہ آج تک یاد ہے اور عوام نے اتنی بڑی تعداد میں جمع ہو کر اپنی طرف سے شکریئے کا اظہار کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لیاقت بلوچ کی مجلس وحدت مسلمین نائب صدر امین مشہدی اور ناصر شیرازی سے ٹیلی فون پر گفتگو ۔
لاہور(جی پی آئی)سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے نائب صدر امین مشہدی اور ناصر شیرازی سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے سانحہ کوئٹہ پرگہرے رنج و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ انتہائی سفاکانہ کاروائی تھی جس میں 90 کے قریب بے گناہ بچے، عورتیں اور مرد جاں
بحق ہوئے ہیں ۔ ہم شیعہ برادری کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ مجرموں کا جلد پتہ لگائے اور انہیں گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائے۔لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ حکمران جاتے جاتے بھی عوام کو لاشوں کا تحفہ دے کر جارہے ہیں ۔ کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے افراد کا قتل کھلی بربریت ہے اور وہ میتیں لے کر بیٹھے ہوئے ہیں مگر نااہل و بے حس حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ۔ پورے ملک میں احتجاجی دھرنوں سے سڑکیں بلا ک اور عوام پریشان ہیں ۔ سکول کالجز ، یونیورسٹیز ، کاروباری مراکز بند اور نظام زندگی مفلوج ہوچکاہے ۔یہ حکومت کی نااہلی و ناکامی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس دور حکومت میں عوام کو مہنگائی ، بے روزگاری ہی نہیں بدامنی ، لاقانونیت اور جان و مال اور عزت کی بے توقیری کے تحفے ملے ہیں ۔کراچی میں بھی ٹارگٹ کلنگ سے روزانہ درجنوں افراد جاں بحق ہورہے ہیں ۔قاتل اور بھتہ خور دندناتے پھر رہے ہیں جبکہ حکومت وقانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذمہ داران بت بنے بیٹھے ہیں ۔دریں اثنالیاقت بلوچ نے لاہور میں معروف آئی سرجن پروفیسر ڈاکٹر علی حیدر اور ان کے بیٹے مرتضیٰ حیدر کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ کھلی دہشتگردی ہے ۔حکومت اس قتل کے مجرموں کو جلد گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گورنمنٹ جناح ڈگری کالج مزنگ کی شیشہ سموکنگ کے خلاف سیف چائلڈ فائونڈیشن کے اشتراق سے واک
لاہور (جی پی آئی)وفاقی اور صوبائی حکومت کے مشترکہ ڈرگ فری سٹی لاہور پروجیکٹ کے تحت گورنمنٹ جناح ڈگری کالج اور سیف چائلڈ فائونڈیشن کے اشتراق سے شیشہ سموکنگ کے خلاف کالج کی حدود میں واک منعقد کی گئی واک میں صدر سیف چائلڈ فائونڈیشن شہزاد انجم بیگ اور جنرل سیکرٹری خالد محمود کے علاوہ اساتذہ کرام اور طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی اس موقع پر طالبات منشیات اور بالخصوص شیشہ سموکنگ کے خلاف خاصی پر عزم نظر آئیں اور منشیات سے انکار
ذندگی سے پیار شیشہ کیفے نامنظور اور نوجوان نسل کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری جیسے نعرے لگائے گئے اس موقع پر جنرل سیکرٹری سیف چائلڈخالد محمود نے منشیات سے پاک لاہور منصوبے کے حوالے سے طالبات سے مختصر خطاب کیا اپنے بیان میں صدر فائونڈیشن شہزاد انجم بیگ نے کہا نوجوان نسل ملک پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں لہذا ان کی تعلیم و تربیت اور صیح راہنمائی ہر ذمہ دار شہری کا فرض ہے اور ہم سب کو مل کر نوجوان نسل میںمنشیات کے خلاف نفرت پیدا کرتے ہوئے شعور کو بلند کرنا ہو گا کیونکہ پاکستان کی باگ دوڑ آنے والی نسلوں نے سنبھالنی ہے انھوں نے کہا کہ شیشہ کیفیزپر کریک ڈائون ضلعی حکومت کانوجوان نسل کی ذندگی کی بہتری کے لیئے بہترین قدم ہے اور ڈی سی او لاہور نورالامین مینگل مبارکباد کے مستحق ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت این جی اوز پولیس کے علاوہ عوام بھی اپنا رول ادا کریں اور ارد گرد کے ماحول پرنظر رکھیں اور لوگوں کو منشیات کے خلاف شعور و آگاہی دینے کی ہر ممکن کوشش کریںاور نشئے میں مبتلا افراد کے ساتھ سختی نہی بلکہ شفقت برتیں والدین اپنے بچوں کی مکمل نگرانی کریں کیونکہ والدین کی معمولی غفلت سے ان کا بچہ منشیات جیسی لعنت میں مبتلا ہو سکتا ہے جب تک معاشرہ مکمل طور پر منشیات کے خلاف اقدامات پرہم آہنگی پیدا نہی کرئے گا لاہور کو ڈرگ فری سٹی بنا نا مشکل ہو گا کیونکہ کسی بھی منصوبے پر کامیابی اسی وقت ممکن ہے جب اس منصوبے کے حوالے سے ایک خاص ماحول پیدا ہواور ملک پاکستان میں نوے لاکھ سے زائد افراد کا نشئی ہونا ہر سال اس میں تقریبا پانچ لاکھ افراد کا اضافہ ہونا پاکستان میں بسنے والی عوام اور حکومت کے لیئے ایک لمحہ فکریہ ہے اور نشہ کرنے والے افرادکی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو سکتا ہے اور نشہ بیچنے کی ایک بڑی وجہ بیروزگاری بھی ہے اسی طرح دیگر مسائل بھی منشیات کے استعمال اور فروخت کا باعث بنتے ہیں تاہم میڈیاحکوت عوام اور این جی اوزکو مل کر اس مسلئے کا حل نکالنا ہو گا انہوں نے کہا کہ کھیل کو لازمی مضمون قرار دے کر منشیات کی طلب میں کمی لائی جا سکتی ہے اورپروجیکٹ ڈائریکٹر ڈرگ فری سٹی لاہور الطاف قمر ایک قابل آدمی ہیں اور منصوبے کو اپنی قائدانہ صلاحیت سے چلا رہے ہیں اور لاہور کو منشیات سے پاک کرنا اپنا مشن
سمجھتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میٹروبس میں ایک ماہ تک مفت سفر کا اعلان20روپے کرائے میں بدل گیا،میاں کامران سیف
لاہور(جی پی آئی)پاکستان مسلم لیگ ق کے راہنما وجوائینٹ سیکرٹری پاکستان مسلم لیگ لاہورمیاں کامران سیف نے کہا ہے کہخادم اعلیٰ پنجاب نے لاہور کے شہریوں کے لیے میٹروبس میں ایک ماہ تک مفت سفرکا اعلان کیا جو صرف ایک ہفتہ بعد ہی20روپے کرایے میں بدل گیا ،انہوں نے کہا کہ جوش خطابت میں ایسے اعلانات نہ کیے جائیں جن پر عملدرآمد نہ ہوسکے اس سے قبل ایک روپے میں روٹی، سستی روٹی سکیم ،سستے تندور اور اب ایک ماہ کیلئے مفت میٹروبس سفر اس کی زندہ مثالیں ہیں۔میاں کامران سیف نے کہا کہ پنجاب کے نوجوانوں کے لیے انٹرن شپ بھی خواب بن گئی وزیراعلیٰ نے لاکھوں نوجوانوں کو تین ماہ کیلئے انٹرن شپ پر 10,000/-روپے ماہانہ دینے کا اعلان کیا ،صرف مخصوص تعداد میںچند نوجوانوں کو انٹرن شپ دی گئی جو اب اپنی انٹرن شپ مکمل کرچکے ہیں اور ابھی تک تنخواہوں سے محروم ہیں۔باقی ہزاروں کی تعداد میں نوجوان تاحال انٹرن شپ سے محروم ہیں،انہوں نے کہا کہ خادم اعلیٰ ووٹ کے حصول کیلئے نوجوانوںاور ان کے خاندانوں کے جذبات سے کھیلنا بند کردیں۔عوام اب ان کے جھانسے میں نہیں آئیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سانحہ کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے ساتھ تسلسل سے ہونے والے ظلم کی مذمت کرتے ہیں :سیدہ ماجدہ زیدی
لاہور( جی پی آئی) پاکستان مسلم لیگ ق کی رکن پنجاب اسمبلی سید ہ ماجدہ زیدی نے سانحہ کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے ساتھ تسلسل سے ہونے والے ظلم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دہشت گردی ظلم کی انتہا ہے اسلام انسانیت کا درس دیتا ہے یزیدی پارٹی
کے دہشت گرد حسینیت کے حامی افراد کو ختم نہیں کر سکتے، حملہ آور باطل قوتوں کے سرکردہ رکن ہیں، ہزارہ کے لوگ محنتی اور نرم خ افراد ہیں ان کے تحفظ کو یقینی بنا کر دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا جانا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شیعہ علما کونسل کی کال پر گزشتہ روز پنجاب بھر میں پُر امن احتجا ج کیا گیا
لاہور(جی پی آئی) شیعہ علما کونسل کی کال پر گزشتہ روز پنجاب بھر میں پُر امن احتجا ج کیا گیاجلسے سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر علامہ مظہر عباس علوی اور لاہور کے صدر سید آصف علی زیدی نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ پر ہزارہ برادری کے ساتھ تسلسل سے ہونے والے ظلم کی مذمت کرتے ہیں، یہ دہشت گردی ظلم کی انتہا ہے ہزارہ کے لوگ پُرامن، محنتی اور نرم خو افراد ہیںان کے تحفظ کو یقینی بنا یا جائے، ماضی میں دہشت گردوں کو سزائیں دی جاتیں تو اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوتے، دہشت گردوں نے ملک کا امن تباہ کر دیا ہے اسلام انسانیت کا درس دیتا ہے دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہے یہ ملک و قوم کے دشمن ہیںیہ کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں ان کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا جانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ جب تک دہشت گردی کا مسئلہ حل نہیں ہوتا ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہو سکتی معاشی بحران ختم نہیں ہو گا اہلِ تشیع کو چن چن کر مارا جا رہا ہے ہمارے حوصلے بلند ہیں، ہم کربلا سے درس لینے والے لوگ ہیںہم گردن سے خنجر کاٹنے اور بدن سے تیر توڑنا جانتے ہیں، قافلہِ کربلا آج بھی کئی کربلائوں سے گزرتا ہوا رواں دواں ہے۔ ہم خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے، ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں ہم غازی عباس کے علم کے سائے تلے بیٹھ کر حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں، کوئی ہمیں کمزور نہ سمجھے، ہم حقوق کی جنگ لڑنا جانتے ہیںہیں معلوم ہے کہ ہم نے اپنا دفاع کیسے کرنا ہے شیعوں کا خون اتنا سستا نہیں کہ روز بہا دیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

انتخابات کارکردگی کی بنیاد پر لڑے جائینگے،عوام لوٹوں کی سیاست مستردکردینگے، سیدبلال شیرازی
لاہور(جی پی آئی)پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنماو مسلم لیگ یوتھ ونگ کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید بلال مصطفی شیرازی نے کہا ہے کہ آنے والے عام انتخابات کارکردگی کی بنیاد پر لڑے جائیںگے ،عوام لوٹوں کی سیاست مسترد کردینگے ،حالیہ ضمنی انتخاب نارووال اس کا جیتا جاگتا ثبوت ہے جہاں یونیفکیشن کے سربراہ کی خالی سیٹ پرانکے والد ن لیگ کے امیدوارکومسلم لیگ قائداعظم کے امیدوار سے عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ ہائوس میں مرکزی نائب صدر حاجی شکیل کے ساتھ آئے ہوئے وفد سے گفتگو کے دوران کیا ۔سید بلال مصطفی شیرازی نے کہا کہ مسلم لیگ ن لیگ نے پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ق کے اراکین اسمبلی کا یونیفکیشن گروپ بنا کر اپنا اقتدار برقرار رکھا حالانہ انہیں پنجاب اسمبلی میں سادہ اکثریت بھی حاصل نہیں تھی ۔ن لیگ کے پاس آنے والے انتخابات میں امیدوار نہیں اسی لئے وہ دوسری پارٹیوں کے امیدواروں کو ن لیگ میں شامل کر رہی ہے مسلم لیگ ن لوٹوں کے سہارے اقتدار حاصل کرنا چاہتی ہے لیکن اس کا یہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بم پروف محل میں چھپ کر بیٹھنے والے صدر کو کیا پتا کہ ملک کن حالات سے دوچار ہے ۔مسز ملک
لاہور( جی پی آئی) پاکستان مسلم لیگ(ن)کلچرل ونگ پنجاب کی نائب صدر مسز ملک نے کہا ہے کہ 5 ارب روپے کے مالیتی بم پروف محل میں چھپ کر بیٹھنے والے صدر کو کیا پتا اس وقت ملک کن حالات سے دوچار ہے۔”سندھ کارڈ” کا دعویٰ کرنے والوں کو بلوچ عوام کے بارے بھی سوچنا چاہئے۔ کوئٹہ میں دہشت گردی اور ہزارہ برادری کے قتل عام سے ہرپاکستانی کا دل رو رہا ہے۔لیکن سفاکی کی انتہا ہے کہ حکومت ابتک بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی نااہلی اور ناقص پالیسیوں کے سبب اب دہشت گرد بغیر کسی خوف دہشت گردی کی بڑی بڑی وارداتیں کرتے رہتے ہیں ۔جن میں درجنوں لوگ مارے جارہے ہیں حکومت دہشت گردوں کے سامنے بے بس ہو چکی ہے آج حکومت کی نااہلی کے سبب کوئی فرد خود کو محفوظ نہیں سمجھتا۔اگر بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی کا حکومت نے نوٹس نہیں لیا ،تو یہ آگ پورے ملک میں پھیل جائے گی۔حکمران اپنی عیاشیوں پر قومی خزانہ لٹانے کے بجائے بلوچستان کے عوام بالخصوص ہزارہ کے معصوم لوگوں کو تحفظ اور فراہم کریں۔انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی نااہلی،مجرمانہ غفلت اور عاقبت نا اندیشی کے باعث بلوچستان میں امن بحال کرنے میں ناکام ہے،اس کا واضح ثبوت یہ ہے کہ وہاں گورنر راج کے بھی مثبت نتائج برآمد نہیں ہو سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔