مصطفی آباد/للیانی (محمد عمران سلفی سے) ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد محمد نعیم کی تصدیق ہو گئی، ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد میت بر وقت ورثہ کے حوالے نہ کرنے پر اہل علاقہ نے فیروز پور روڈ بلاک کر دی، مذاکرات کے بعد ٹریفک بحال،مذہبی ، سیاسی و سماجی جماعتوں کے نمائندوں کی شدید مذمت، تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز یوحنا آباد میں مظاہرین کے ہاتھوں زندہ جلائے جانے والے ایک شخص کے ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد تصدیق ہو گئی۔
پولیس میت ورثہ کے حوالے کرنے سے گریزاں، عوام مشتعل،حالات کشیدہ، ن لیگی ایم پی اے محمد یعقوب ندیم سیٹھی نے انسانیت سوز واقع کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ میں مقتول خاندان کو انصاف فراہم کئے بغیر یہاں سے نہیں جائوں گا ان کے تمام جائز مطالبا ت مانے جائیں گے، رہنما تحریک انصاف حلقہ این اے138حسن علی خاں و پاکستان تحریک انصاف انصافین سعودی عرب کے سنیئر نائب صدر حاجی سیف اللہ قصوری نے بھی ورثہ سے اظہار ہمدردی کیلئے ان کے گھر گئے اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں تحریک انصاف محمد نعیم کے خاندان کے غم میں برابر کی شریک ہے۔
اگر انہیں انصاف مہیا نہ کیا گیا تو ہم انہیں انصاف کی فراہمی کیلئے ہر فورم استعمال کریں گے، ہم اس معاملے کو مذہبی اور سیاسی رنگ نہیں دینا چاہتے ، اگر محمدنعیم کے قاتلوں کو کیفر کردار تک نہ پہنچایا گیا تو حالات کنٹرول سے باہر ہوں گے جس کے تمام تر ذمہ دار موجودہ حکمران ہوں گے۔ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد انتظامیہ نے میت ورثہ سے حوالے کرنے سے انکار کر دیا انتظامیہ کا موقع تھا کہ میت شام کو دیں جس کے بعد عوام کی بڑی تعداد نے فیروز پور روڈ کو بلاک کردیا بعد ازاں انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کے بعد ٹریفک بحال کر دی گئی، انتظامیہ نے کہا کہ ہم میت شام 7بجے تک ورثہ کے حوالے کر دیں گے۔