کراچی (جیوڈیسک) اویس جاکھرانی نے تین ماہ پہلے افغانستان میں تربیت حاصل کی۔ اس دوران اپنے ساتھیوں سے مسلسل رابطے میں بھی رہا۔ اویس جاکھرانی نے افغانستان سے اپنے والد سے بھی متعدد بار بات چیت کی۔
ڈاکیارڈ پر حملے سے پہلے بھی اویس جاکھرانی نے اپنے دیگر ساتھیوں سے متعدد بار رابطہ بھی کیا۔ تفتیشی اداروں نے اویس جاکھرانی اور اس کے والد ایس پی علی شیر جاکھرانی کے موبائل فون ڈیٹا کا بھی ریکارڈ حاصل کر لیا ہے۔ انویسٹی گیشن اور فرانزک رپورٹ میں یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ ڈاکیارڈ پر حملے کے بعد دہشتگردوں کے قبضے سے برآمد ہونے والا اسلحہ پولیس کا ہے۔
واضح رہے یوم دفاع کے موقع پر پاکستان نیوی کی یونیفارم میں ملبوس جدید اسلحہ سے لیس 7 دہشت گرد سمندری راستے سے ڈاکیارڈ میں داخل ہوئے اور وہاں لنگر انداز پاکستان نیوی کے فریگیٹ پی این ایس ذوالفقار پر قبضہ کرنے کی کوشش کی مگر جہاز پر موجود عملے نے انہیں نیوی کے ایس ایس جی کمانڈوز کے پہنچنے تک روکے رکھا، بعد ازاں کمانڈوز کی بھاری نفری نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنا دیا۔
کئی گھنٹے تک جاری رہنے والے دوطرفہ فائرنگ کے تبادلے میں پاکستان نیوی کے ایک افسر نے جام شہادت نوش کیا جبکہ 6 جوان زخمی ہوئے۔ مقابلے کے دوران 2 دہشت گرد بھی مارے گئے جبکہ 4 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا جن کے قبضے سے بڑی تعداد میں ہینڈ گرنیڈ، اے کے 47 کلاشنکوفیں، خودکش جیکٹس اور سیٹیلائٹ فون برآمد ہوئے تھے۔